امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا ہدایت الرحمان نے کہا ہے کہ اپنا دکھ اسلام آباد والوں کو سنانا چاہتے ہیں۔ ہمیں کلاشنکوف نہیں، میڈیسن دو، قلم کتاب دو، ہمارے پاس نہ اسپتال ہیں نہ جامعات ہیں، نہ اسکول ہیں نہ موٹر وے ہیں۔

لاہور میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم پُرامن احتجاج کرتے ہیں، پنجاب حکومت سے مذاکرات ہوتے رہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں کہا گیا کہ آپ اسلام آباد نہیں جا سکتے، جبکہ حکومت نے پریس کلب کے باہر احتجاج کرنے کی اجازت دی ہے۔

امیر جماعت اسلامی بلوچستان نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ بلوچستان کی ماں کہتی ہے کہ اس کے بچے کو لاپتہ نہ کرو، حکومت ہماری جان، مال اور عزت کی حفاظت کرے۔

ان کا کہنا ہے کہ چیک پوسٹ دیکھ کر بلوچستان کے لوگ آیت الکرسی پڑھتے ہیں، سوئی گیس جہاں سے نکلتی ہے وہاں کے لوگ لکڑی جلاتے ہیں۔ 

مولانا ہدایت الرحمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسلام آباد جا کر اپنے مسائل سے انہیں آگاہ کرنا چاہتے ہیں۔ سی پیک بلوچستان میں نہیں ہے یہ کتنا بڑا ظلم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں ایک انٹرنیشنل ائیرپورٹ ہے مگر وہاں ہمیں جانے کی اجازت نہیں، ہمارے پاس نہ اسپتال ہیں نہ جامعات ہیں، نہ اسکول ہیں نہ موٹر وے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اسلام آباد ہیں نہ

پڑھیں:

ٹرمپ مذاکرات چاہتے ہیں تو پہلے ہمیں ایٹمی طاقت تسلیم کریں؛ شمالی کوریا کا دوٹوک جواب

شمالی کوریا نے ایک بار پھر اپنے ایٹمی ہتھیاروں کے پروگرام پر کسی بھی قسم کے سمجھوتے کے امکان کو مسترد کر دیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اس بار اس عزم کا اظہار شمالی کوریا کے حکمراں کِم جونگ اُن کی بہن کم یو جانگ نے اپنے ایک حالیہ بیان میں کیا ہے۔

انھوں نے واضح کیا ہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ تعلقات خراب نہیں تاہم شمالی کوریا ایٹمی پروگرام پر کوئی بات چیت یا رعایت ممکن نہیں۔

کم یو جانگ نے مزید کہا کہ امریکا مذاکرات دوبارہ شروع کرنا چاہتا ہے تو پہلے شمالی کوریا سے ایٹمی پروگرام کو ختم کرنے کے مطالبے سے دستبردار ہو۔

شمالی کوریا کے حکمراں کی بہن کم یو جانگ کا مزید کہنا تھا کہ امریکا کو شمالی کوریا کو ایک ایٹمی طاقت کے طور پر تسلیم کرنا پڑے گا۔

شمالی کوریا کے کسی طاقتور شخصیت کی جانب سے یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب حکمراں کم جونگ اُن ممکنہ طور پر روس کا دورہ کرنے والے ہیں۔

ادھر امریکا اور اس کے اتحادی شمالی کوریا کے روس کے ساتھ بڑھتے ہوئے تعلقات اور چین کے ساتھ تعاون پر گہری نظر رکھے ہوئے جو خطے میں کسی نئی صف بندی کا آغاز ہوسکتا ہے۔

دوسری جانب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی عندیہ دیا کہ وہ 2018 میں شروع ہونے والے سفارتی عمل کو بحال دیکھنا چاہتے ہیں۔ تاہم ان کی حالیہ پالیسی سخت اور غیر لچکدار نظر آتی ہے۔

شمالی کوریا کی جانب سے ایٹمی ہتھیاروں پر اصرار بین الاقوامی سطح پر ایک بار پھر کشیدگی کا باعث بن سکتا ہے جب کہ امریکا اور اس کے اتحادی اس موقف کو عالمی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے رہے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  •  حق دو بلوچستان مارچ کا دھرنا تیسرے روز بھی جاری
  • طاقتور لوگ جب وسائل پر قبضہ کریں گے تو غم و غصہ تو پیدا ہو گا، حافظ نعیم
  • اپنا دکھ اسلام آباد والوں کو سنانا چاہتے ہیں، ہمیں کلاشنکوف نہیں قلم کتاب دو: مولانا ہدایت الرحمان
  • مذاکرات کامیاب: جماعت اسلامی کا ’’حق دو بلوچستان‘‘ لانگ مارچ دھرنے میں تبدیل
  • لانگ مارچ: پنجاب حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کامیاب، مریم اورنگزیب کا دعویٰ
  • بلوچستان حق دو مارچ: منصورہ سے باہر نکلنے کی کوشش پر مظاہرین کا پولیس سے تصادم
  • بلوچستان میں کوئی محفوظ نہیں، مارچ پلان کے مطابق کریں گے، لیاقت بلوچ
  • پنجاب حکومت اسلام آباد جانے دے یا گرفتار کے، بلوچ لانگ مارچ مظاہرین
  • ٹرمپ مذاکرات چاہتے ہیں تو پہلے ہمیں ایٹمی طاقت تسلیم کریں؛ شمالی کوریا کا دوٹوک جواب