فائل فوٹو

سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ آج شفافیت اور گُڈ گورننس کے لیے افسوسناک دن ہے، پاکستانی عوام کو امریکی صدر کے ٹویٹ سے معلوم ہوا کہ تیل نکالنے کا معاہدہ طے پاگیا ہے۔

اپنے ایک بیان میں رضا ربانی نے کہا کہ وفاقی حکومت کو سمجھنا چاہیے کہ اس طرح کے سودے/منصوبے آئین کے آرٹیکل 172 کے تحت چلتے ہیں۔ آئین کے لحاظ سے تمام زمینوں، معدنیات اور دیگر قیمتی وسائل کی 50 فیصد ملکیت صوبوں کے پاس ہے۔

رضا ربانی کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نئے مغربی ایما پر کیے گئے اقدامات پر پارلیمنٹ کو فوری اعتماد میں لے، حکومت کو مشترکہ مفادات کی کونسل کا اجلاس بلانا چاہیے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ حکومت کو ایسے اور دیگر منصوبوں پر صوبوں کو اعتماد میں لینا چاہیے۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

بنگلہ دیش: کامیاب طلباء تحریک کی پہلی سالگرہ پر انسانی حقوق کمشنر کا پیغام

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 30 جولائی 2025ء) اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے کہا ہے کہ تفریق، ناانصافی اور جبر کے خلاف بنگلہ دیش کے لوگوں کی کامیاب مزاحمت منصفانہ اور مشمولہ معاشرے کی تعمیر کے عزم کا مضبوط اظہار ہے۔

بنگلہ دیش میں سابق حکومت کے خلاف گزشتہ سال کے احتجاج کی پہلی سالگرہ پر اپنے ویڈیو پیغام میں ہائی کمشنر نے کہا ہے کہ ملک کے لوگ عدم مساوات اور اپنے انسانی حقوق کی پامالی کے خلاف سڑکوں پر نکلے۔

ان میں بڑی تعداد طلبہ اور نوجوانوں کی تھی جنہوں نے اس جدوجہد میں جان کی قربانی بھی دی۔ Tweet URL

وولکر ترک نے کہا ہے کہ گزشتہ سال انہوں نے بنگلہ دیش کے دورے میں ہلاک و زخمی ہونے والے ان لوگوں کو خراج عقیدت پیش کیا تھا۔

(جاری ہے)

اس دوران ملک کی عبوری حکومت کے مشیر اعلیٰ پروفیسر محمد یونس کی جانب سے اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق (او ایچ سی ایچ آر) کو ان واقعات کی غیرجانبدار تحقیقات کے لیے کہا گیا جس سے ملک کے بہتر مستقبل کی تعمیر کے عزم کا اظہار ہوتا ہے۔

اس کمیشن نے احتجاجی تحریک کے دوران انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی اطلاعات دی تھیں۔ کمیشن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سابق حکومت اور اس کے سکیورٹی اور انٹیلی جنس ادارے ہر قیمت پر اقتدار کو برقرار رکھنے کی مربوط حکمت عملی پر عمل پیرا تھے۔

کمیشن نے گزشتہ سال کے واقعات پر احتساب و انصاف یقینی بنانے کے لیے مفصل سفارشات پیش کی ہیں۔قانونی اور ادارہ جاتی اصلاحات

ہائی کمشنر نےکہا ہے کہ وہ بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کی جانب سے ان سفارشات پر کام کو آگے بڑھانے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ سب سے پہلے، حقوق کی پامالیوں اور جرائم کے ذمہ داروں کا احتساب کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ عمل منصفانہ قانونی کارروائی کی ضمانت کے ساتھ ہونا چاہیے اور اس کی بنیاد انسانی حقوق کے بین الاقوامی قانون پر ہو۔

اس معاملے میں انتقامی انصاف اور سزائے موت کے سابقہ سلسلے کو دہرایا نہیں جانا چاہیے۔

اس کے بعد، انصاف کی فراہمی اور حقائق کی تلاش کا کام ہونا چاہیے اور ماضی میں حقوق کی پامالی کے واقعات کا ازالہ کیا جانا ضروری ہے۔ اس کام کا آغاز متاثرین، ان کے خاندانوں اور عام لوگوں کی شمولیت کے ساتھ قومی سطح پر مکالمے سے ہونا ضروری ہے۔

ہائی کمشنر کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش کو قانونی اور ادارہ جاتی اصلاحات کی ضرورت ہے تاکہ گزشتہ سال جیسے واقعات دوبارہ پیش نہ آئیں۔

حقوق کی پامالیوں کا سبب بننے والے جابرانہ قوانین اور اداروں کو ختم کر دینا چاہیے یا ان میں مکمل تبدیلی آنی چاہیے۔ آج ان لوگوں کو یاد کرنے کا دن ہے جنہوں نے ملک کے بہتر مستقبل کے لیے اپنے خواب کی بہت بھاری قیمت ادا کی اور یہ اس بنیادی تبدیلی کے لیے نئے عزم کا دن ہے۔

وولکر ترک نے کہا ہے کہ ان کا دفتر بنگلہ دیش کی حکومت اور عوام کو اس تصور کی تکمیل میں مدد دینے کے لیے تیار ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی ٹیم کی شرٹ پہنے مداح کو اسٹیڈیم سے نکالنے پر لنکاشائر کاؤنٹی نے معافی مانگ لی
  • امریکی منڈی میں پاکستانی مصنوعات کے لیے ٹیرف میں کمی، پاکستان اور امریکا کے درمیان تاریخی تجارتی معاہدہ
  • اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس سے قبل ہوٹل انتظامیہ نے بکنگ کینسل کردی، رہنماوں کی حکومت پر سخت تنقید
  • اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس سے قبل پریس کانفرنس، حکومت پر سخت تنقید
  • امریکہ سے معاہدہ،پاکستانی مصنوعات پر لگنے والے ٹیرف میں کمی آئے گی: وزارت خزانہ
  • امریکا اور جنوبی کوریا کے درمیان 350 ارب ڈالر کا تجارتی معاہدہ طے پا گیا
  • تحریک تحفظ آئین پاکستان کی اے پی سی کو روکنے کیلئے حکومت نے دباؤ ڈالنا شروع کردیا
  • بنگلہ دیش: کامیاب طلباء تحریک کی پہلی سالگرہ پر انسانی حقوق کمشنر کا پیغام
  • بھارت کو ٹرمپ کی نئی وارننگ، تجارتی معاہدہ نہ کیا تو 25 فیصد ٹیرف دینا ہو گا