واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اگست2025ء)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے وائٹ ہاس میں ایک نئے اور شاندار بال روم (رقص اور تقریبات کے لیے مخصوص ہال)کی تعمیر کے منصوبے کا اعلان کیا ہے جس پر 200 ملین ڈالر لاگت آئے گی۔بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق وائٹ ہائوس میں نئے بال روم کی تعمیر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دیرینہ خواہش ہے جس کی تعمیر کا آغاز رواں سال ستمبر میں متوقع ہے۔

گزشتہ روز، وائٹ ہاس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے میڈیا بریفنگ کے دوران نئے بال روم کی تعمیر سے متعلق بتایا کہ اس عظیم الشان منصوبے کے لیے فنڈز صدر ٹرمپ اور دیگر گمنام عطیہ دہندگان کی جانب سے فراہم کیے جائیں گے،انہوں نے مزید کہا کہ نیا بال روم وائٹ ہاس میں انتہائی ضروری اور خوبصورت اضافہ ہوگا، یہ وائٹ ہاس کے مشرقی حصے کے ساتھ تعمیر کیا جائے گا جہاں اس وقت خاتونِ اول میلانیا ٹرمپ کے آفس سمیت دیگر اہم دفاتر موجود ہیں۔

(جاری ہے)

نئے بال روم میں تقریبا 650 مہمانوں گنجائش ہوگی جو وائٹ ہائوس میں موجود مشہور ایسٹ روم سے تین گنا زیادہ ہے، ایسٹ روم میں تقریبا 200 افراد بیٹھ سکتے ہیں اور یہاں اکثر سرکاری تقاریب بھی منعقد کی جاتی ہیں۔کیرولین لیویٹ نے مزید کہا کہ یہ نیا بال روم ان بڑے اور بدنما خیموں کی ضرورت کو ختم کر دے گا جو عام طور پر ریاستی ضیافتوں اور بڑی تقریبات کے لیے لگائے جاتے ہیں۔اس منصوبے کی تکمیل کی متوقع تاریخ صدر ٹرمپ کے موجودہ دورِ صدارت (جو جنوری 2029 تک ہی) سے کافی پہلے رکھی گئی ہے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے وائٹ ہاس کی تعمیر بال روم

پڑھیں:

جرمنی: اسٹٹگارٹ کے قریب مسجد کو گرانے کا حکم

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 31 جولائی 2025ء) جرمنی کی جنوب مغربی ریاست باڈن-ویورٹمبرگ میں اسٹٹگارٹ کے قریب لائنفیلڈن-ایخٹرڈنگن قصبے کی سٹی کونسل نے ایک تقریباً مکمل مسجد کو منہدم کرنے کا حکم دیا ہے۔

کونسل نے اکثریتی ووٹ کے ذریعے فیصلہ کیا کہ کولون میں قائم اسلامی ثقافتی مراکز کی تنظیم، جو یہ مسجد تعمیر کر رہی ہے، اس سال کے اختتام تک اپنی لاگت پر مسجد کو گرا دے۔

اس تنظیم کو 2014 میں لائنفیلڈن-ایخٹرڈنگن میں مسجد تعمیر کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

تاہم، اس پر یہ شرط عائد کی گئی تھی کہ تعمیر چار سال کے اندر مکمل ہونی چاہیے، جو کہ تنظیم پوری نہ کر سکی۔

جب اسلامی ثقافتی مراکز کی تنظیم نے معاہدے میں طے شدہ مدت سے تجاوز کیا تو مقامی حکام نے اس کی تعمیراتی اجازت منسوخ کرنے کے لیے قانونی اقدامات کیے۔

(جاری ہے)

کونسل نے نئی جگہ تلاش کرنے میں مدد دینے کا وعدہ کیا

ایک قانونی جنگ کا آغاز ہوا، جس میں جرمن وفاقی آئینی عدالت نے جنوری 2024 میں بلدیاتی حکام کے حق میں فیصلہ دیا۔

جب مسئلے کے حل کے لیے مزید بات چیت ناکام رہی تو کونسل نے مسجد کو گرانے کا حکم دے دیا۔

اگرچہ کونسل نے اسلامی ثقافتی مراکز کی تنظیم کو کسی نئی جگہ پر مسجد کی تعمیر کے لیے مدد کی پیشکش بھی کی ہے، لیکن تنظیم کا کہنا ہے کہ وہ موجودہ مسجد کو نہیں گرائے گی۔

تنظیم کے ترجمان نے ایک مقامی اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ''ہم، اسلامی ثقافتی مراکز کی تنظیم لائنفیلڈن-ایخٹرڈنگن کی اپنی مقامی شاخ کے فیصلے کے عین مطابق، مسجد کے انہدام پر غور نہیں کر سکتے۔ ہم ایسا مطالبہ نہ مان سکتے ہیں اور نہ ہی اس پر عمل کریں گے۔‘‘

میئر اوٹو روپانر نے اخبار کو بتایا کہ شہر کی کونسل صرف اصل معاہدے کی شرائط پر عمل کر رہی ہے اور اگر ضرورت پڑی تو وہ ''یہ معاملہ عدالت میں لے جانے کے لیے تیار ہیں۔‘‘

ادارت: صلاح الدین زین

متعلقہ مضامین

  • صدر ٹرمپ نے پاک بھارت جنگ ختم کروائی، نوبل انعام ملنا چاہیے، وائٹ ہاؤس
  • ٹرمپ انتظامیہ بھارت سے سخت مایوس، امریکی وزیرخزانہ نے لب کشائی کردی
  • زرمبادلہ کے ذخائر 19 ارب 60 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز کی سطح پر آگئے
  • ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں کتنی کمی ہوئی ہے؟
  • جرمنی: اسٹٹگارٹ کے قریب مسجد کو گرانے کا حکم
  • کینیڈا ستمبر میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر مشروط رضامند، وائٹ ہاؤس کا ردعمل
  • ٹرمپ کا بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان؛ روس سے تجارت پر جرمانہ بھی لگے گا
  • صدر ٹرمپ کا بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان
  • ہارورڈ یونیورسٹی بھی ٹرمپ کے سامنے جھک گئی، 500 ملین ڈالر وقف کرنے کا اعلان