ایران، عراق کے زائرین کیلئے چارٹر پروازیں چلانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
—فائل فوٹو
ایران اور عراق کے زائرین کےلیے چارٹر پروازیں چلانے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
محسن نقوی کا کہنا ہے کہ دفتر خارجہ، بلوچستان حکومت اور سیکیورٹی ایجنسیوں سے طویل مشاورت کے بعد عوام کے تحفظ اور نیشنل سیکیورٹی کے پیش نظر یہ مشکل فیصلہ کرنا پڑا۔
پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے چارٹر پروازوں کے لیے فضائی کمپنیوں سے درخواست طلب کر لی۔
سی اے اے کے مطابق زائرین کو فضائی سفر کے ذریعے سہولت فراہم کی جائے گی۔
سی اے اے کا یہ بھی کہنا ہے کہ چارٹر لائسنس کی حامل فضائی کمپنیاں ایران اور عراق کے لیے چارٹر سروس کی مجاز ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
لگتا ہے زائرین پر پابندی کا فیصلہ کہیں اور سے مسلط کرایا گیا ہے، علامہ رمضان توقیر
ایس یو سی کے مرکزی نائب صدر کا پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اگر سیکورٹی مسائل پاکستان حکومت نہیں سنبھال سکتی تو واضح کرے، ہم طالبان حکومت سے بھی رابطہ کر کے زائرین کے لئے افغانستان کا راستہ مانگ سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مرکزی نائب صدر شیعہ علماء کونسل علامہ محمد رمضان توقیر نے قافلہ سالاروں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ اربعین کے موقع پر ایران عراق جانے والے زائرین کیلئے زمینی راستوں کو بند کرنا حکومت کا غیر دانشمندانہ فیصلہ ہے، جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ کوٹلی امام حسین علیہ السلام ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک پریس کانفرنس میں شریک زائرین سالاروں کے ہمراہ انہوں نے مزید کہا کہ ایران، عراق اور پاکستان کے وزراء خارجہ کی ملاقات کے موقع پر فیصلہ کیا گیا تھا کہ پاکستانی زائرین کو زمینی راستے کے زریعے ایران عراق داخلے کی مکمل اجازت ہو گی مگر پاکستانی وزیر داخلہ کا اچانک یہ بیان سامنے آنا کہ اربعین کے لئے زمینی راستے بند کر دئیے گئے ہیں، حیران کن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یوں محسوس ہوتا ہے کہ یہ فیصلہ مسلط کرایا گیا ہے کیونکہ حال ہی میں پاکستان کے وزیراعظم نے امریکہ کا دورہ بھی کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر سیکورٹی مسائل پاکستان حکومت نہیں سنبھال سکتی تو واضح کرے، انہوں نے کہا کہ ہم طالبان حکومت سے بھی رابطہ کر کے زائرین کے لئے افغانستان کا راستہ مانگ سکتے ہیں، ہم واضح طور پر کہہ رہے ہیں کہ ہم کسی صورت اربعین کے لئے زمینی راستوں کی بندش قبول نہیں کریں گے۔ اس موقع پر قافلہ سالاروں نے بھی اپنی تجاویز پیش کیں اور دو ٹوک بتا دیا کہ ہر حال میں اپنے مشن سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، بصورت دیگر ہم ملک گیر احتجاج کریں گے، جو ہمارا آئینی اخلاقی اور قانونی حق ہے۔