Islam Times:
2025-08-01@14:25:16 GMT

ایران نے یمن کیخلاف امریکی جارحیت کی مذمت کردی

اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT

ایران نے یمن کیخلاف امریکی جارحیت کی مذمت کردی

اپنے ایک جاری بیان میں اسماعیل بقائی کا کہنا تھا کہ یہ خطے کے تمام ممالک کی مشترکہ ذمے داری ہے کہ وہ صیہونی رژیم اور امریکہ کی لاقانونیت کا مقابلہ کریں۔ اسلام ٹائمز۔ گزشتہ شب و روز میں امریکہ نے یمن کے صوبوں "صعدہ"، "صنعاء" اور "الجوف" کو نشانہ بنایا۔ جس پر اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان "اسماعیل بقائی" نے شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کے یہ حملے یمن کی سلامتی و خود مختاری کی واضح خلاف ورزی ہیں۔ انہوں نے ان حملوں کو اقوام متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی قوانین کی پامالی قرار دیا۔ اسماعیل بقائی نے کہا کہ یہ حملے انسانی و جنگی جرم ہیں کیونکہ ان میں رہائشی علاقوں اور اہم انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ انہوں نے امریکہ کے ہاتھوں بے گناہ انسانوں کے قتل عام پر اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کیا۔ ترجمان دفتر خارجہ ایران نے کہا کہ صیہونی رژیم کے مغربی کنارے کے خلاف اقدامات، غزہ میں نسل کشی اور لبنان پر حملوں سے مغربی ایشیاء میں بدامنی پھیل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ خطے کے تمام ممالک کی مشترکہ ذمے داری ہے کہ وہ صیہونی رژیم اور امریکہ کی لاقانونیت کا مقابلہ کریں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نے کہا کہ انہوں نے

پڑھیں:

صیہونی دشمن کا پورا انحصار امریکہ پر ہے، قائد انصاراللہ یمن

انصاراللہ یمن کے سربراہ سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے غزہ پر صیہونی جارحیت کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونی رژیم امریکہ کے بل بوتے پر غزہ میں جنگی جرائم اور انسان سوز مظالم انجام دینے میں مصروف ہے۔ اسلام ٹائمز۔ یمن میں اسلامی مزاحمت کی تنظیم انصاراللہ کے سربراہ سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے کہا ہے کہ غزہ کے بچے مظلومیت کی علامت بن چکے ہیں۔ انہوں نے فلسطین کے حق میں نکلنے والی عظیم ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا: صیہونی دشمن نے اس ہفتے انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا اعلان کیا اور اسی دوران اس نے 4 ہزار بے گناہ فلسطینیوں کا قتل عام بھی کیا جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ شہید ہونے والے فلسطینیوں کی اکثریت انسانی امداد دریافت کرنے کے لیے اس مرکز میں جمع تھے جو خود اسرائیل نے ہی قائم کیا ہے۔" انصاراللہ یمن کے سربراہ نے غزہ میں آسمان کے ذریعے انسانی امداد کی فراہمی کو صیہونی دشمن کی جانب سے ایک اور دھوکہ قرار دیا اور کہا: "انسانی امداد آسمان کے ذریعے پھینکنے کا کوئی جواز نہیں پایا جاتا۔ اس کا مقصد غزہ کے فلسطینیوں کی تحقیر کرنا اور ان کا وقار مجروح کرنا ہے۔" انہوں نے کہا کہ زمینی راستے سے بہت آسانی سے غزہ میں فلسطینیوں کو انسانی امداد فراہم کی جا سکتی ہے اور اس کا انتظام بھی اقوام متحدہ کے سپرد کرنے کی ضرورت ہے۔
 
سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے کہا: "کسی کو صیہونی رژیم کی جانب سے انسانی امداد کی بنیاد پر جنگ بندی یا آسمان کے ذریعے انسانی امداد کی فراہمی سے دھوکہ نہیں کھانا چاہیے۔ دنیا کے مشرق اور مغرب میں اکثر ممالک نے صیہونی دشمن کو شدید تنقید کا نشانہ بنا رکھا ہے۔ امریکہ اور جرمنی سمیت کچھ یورپی ممالک میں فلسطین کے حامیوں کو شدید انداز میں کچلا جا رہا ہے۔" انصاراللہ یمن کے سربراہ نے مزید کہا: "صیہونی رژیم کے مجرمانہ اقدامات اس حد تک پہنچ چکے ہیں کہ اب ان کے بارے میں خاموشی اختیار کرنا جائز نہیں رہا لیکن صرف تنقید کرنا اور بیانیے جاری کرنا بھی کافی نہیں ہے بلکہ سب کو مل کر صیہونی دشمن کے خلاف موثر اقدامات انجام دینے چاہئیں۔ اسرائیلی حکمرانوں کا انحصار پوری طرح امریکہ پر ہے اور وہ عالمی سطح پر ہونے والی تنقید اور اعتراض کی کوئی پرواہ نہیں کرتے۔" دوسری طرف عالمی سطح پر اسرائیلی مظالم کی مذمت کا سلسلہ جاری ہے اور اس نے غاصب صیہونی رژیم کو شدید پریشان کر رکھا ہے۔ صیہونی رژیم کی کوشش ہے کہ وہ ظاہری اقدامات کے ذریعے فیس سیونگ کرے لیکن اسے ناکامی کا سامنا ہے۔
 
انصاراللہ یمن کے سربراہ نے کہا: "امریکہ نے فلسطینیوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالے جانے کے بارے میں واضح موقف اپنا رکھا ہے اور ٹرمپ وہ شخص ہے جس نے شام کی گولان ہائٹس اسرائیل کو تحفے میں دے دی ہیں، گویا اس کے باپ کی جاگیر تھی۔ امریکہ خود بھی اسرائیلی اور برطانوی حکمرانوں کی طرح صیہونزم کی ایک شاخ ہے اور اس نے بیان اور عمل کے ذریعے اس حقیقت کو ثابت کر دیا ہے۔" سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے یورپی حکمرانوں کے موقف پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا: "یورپی حکمرانوں کا موقف سراب پر استوار ہے اور وہ فلسطین کا جو تصور پیش کرتے ہیں وہ فلسطینی سرزمین کا بہت ہی چھوٹے سے حصے پر مشتمل ہے اور ایک ریاست کے بنیادی عناصر سے محروم ہے۔" انہوں نے برطانیہ اور فرانس کی جانب سے "فلسطینی ریاست" تسلیم کیے جانے پر مبنی بیان کے بارے میں کہا: "فلسطین میں اسرائیلی مظالم انتہائی شدید ہیں اور مغربی دنیا اس پر شرمسار ہے کیونکہ اس کا بھروسہ ہمیشہ سے قوموں کو دھوکہ دینے پر رہا ہے۔ برطانیہ کہتا ہے کہ وہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا لیکن ساتھ ہی صیہونیوں کو مختلف قسم کا اسلحہ فراہم کر رہا ہے۔ فرانس اور جرمنی بھی صیہونی دشمن کے بھرپور حامی ہیں۔ یہ واضح تضاد ہے۔"

متعلقہ مضامین

  • صیہونی دشمن کا پورا انحصار امریکہ پر ہے، قائد انصاراللہ یمن
  • سونی رازدان نے فلسطین پر اسرائیلی مظالم کیخلاف آواز بلند کردی
  • ایران کی ایٹمی طاقت بننے کی صلاحیت ختم کردی ہے، ٹرمپ
  • بھارت کو اب چین، امریکہ، پاکستان کے سیاسی چیلنجوں کا مقابلہ کرنا ہوگا، کانگریس
  • ایران کیخلاف امریکی و اسرائیلی اقدامات کی روس کیجانب سے شدید مذمت
  • ’ہاں، بھارتی معیشت مردہ ہے‘، راہول گاندھی نے امریکی صدر ٹرمپ کے بیان کی حمایت کردی
  • عمران خان اب بھی سب سے مقبول رہنما ہیں، مفتاح اسماعیل
  • صیہونی، اسلامی ممالک کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں، محمد باقر قالیباف
  • حساس صیہونی اہداف پر یمن کا ڈرون حملہ
  • لبنان پر اسرائیلی جارحیت کی حوصلہ افزائی کے دوران امریکہ کا حزب‌ الله کو غیر مسلح کرنے پر زور