صیہونی دشمن کا پورا انحصار امریکہ پر ہے، قائد انصاراللہ یمن
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
انصاراللہ یمن کے سربراہ سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے غزہ پر صیہونی جارحیت کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونی رژیم امریکہ کے بل بوتے پر غزہ میں جنگی جرائم اور انسان سوز مظالم انجام دینے میں مصروف ہے۔ اسلام ٹائمز۔ یمن میں اسلامی مزاحمت کی تنظیم انصاراللہ کے سربراہ سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے کہا ہے کہ غزہ کے بچے مظلومیت کی علامت بن چکے ہیں۔ انہوں نے فلسطین کے حق میں نکلنے والی عظیم ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا: صیہونی دشمن نے اس ہفتے انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا اعلان کیا اور اسی دوران اس نے 4 ہزار بے گناہ فلسطینیوں کا قتل عام بھی کیا جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ شہید ہونے والے فلسطینیوں کی اکثریت انسانی امداد دریافت کرنے کے لیے اس مرکز میں جمع تھے جو خود اسرائیل نے ہی قائم کیا ہے۔" انصاراللہ یمن کے سربراہ نے غزہ میں آسمان کے ذریعے انسانی امداد کی فراہمی کو صیہونی دشمن کی جانب سے ایک اور دھوکہ قرار دیا اور کہا: "انسانی امداد آسمان کے ذریعے پھینکنے کا کوئی جواز نہیں پایا جاتا۔ اس کا مقصد غزہ کے فلسطینیوں کی تحقیر کرنا اور ان کا وقار مجروح کرنا ہے۔" انہوں نے کہا کہ زمینی راستے سے بہت آسانی سے غزہ میں فلسطینیوں کو انسانی امداد فراہم کی جا سکتی ہے اور اس کا انتظام بھی اقوام متحدہ کے سپرد کرنے کی ضرورت ہے۔
سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے کہا: "کسی کو صیہونی رژیم کی جانب سے انسانی امداد کی بنیاد پر جنگ بندی یا آسمان کے ذریعے انسانی امداد کی فراہمی سے دھوکہ نہیں کھانا چاہیے۔ دنیا کے مشرق اور مغرب میں اکثر ممالک نے صیہونی دشمن کو شدید تنقید کا نشانہ بنا رکھا ہے۔ امریکہ اور جرمنی سمیت کچھ یورپی ممالک میں فلسطین کے حامیوں کو شدید انداز میں کچلا جا رہا ہے۔" انصاراللہ یمن کے سربراہ نے مزید کہا: "صیہونی رژیم کے مجرمانہ اقدامات اس حد تک پہنچ چکے ہیں کہ اب ان کے بارے میں خاموشی اختیار کرنا جائز نہیں رہا لیکن صرف تنقید کرنا اور بیانیے جاری کرنا بھی کافی نہیں ہے بلکہ سب کو مل کر صیہونی دشمن کے خلاف موثر اقدامات انجام دینے چاہئیں۔ اسرائیلی حکمرانوں کا انحصار پوری طرح امریکہ پر ہے اور وہ عالمی سطح پر ہونے والی تنقید اور اعتراض کی کوئی پرواہ نہیں کرتے۔" دوسری طرف عالمی سطح پر اسرائیلی مظالم کی مذمت کا سلسلہ جاری ہے اور اس نے غاصب صیہونی رژیم کو شدید پریشان کر رکھا ہے۔ صیہونی رژیم کی کوشش ہے کہ وہ ظاہری اقدامات کے ذریعے فیس سیونگ کرے لیکن اسے ناکامی کا سامنا ہے۔
انصاراللہ یمن کے سربراہ نے کہا: "امریکہ نے فلسطینیوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالے جانے کے بارے میں واضح موقف اپنا رکھا ہے اور ٹرمپ وہ شخص ہے جس نے شام کی گولان ہائٹس اسرائیل کو تحفے میں دے دی ہیں، گویا اس کے باپ کی جاگیر تھی۔ امریکہ خود بھی اسرائیلی اور برطانوی حکمرانوں کی طرح صیہونزم کی ایک شاخ ہے اور اس نے بیان اور عمل کے ذریعے اس حقیقت کو ثابت کر دیا ہے۔" سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے یورپی حکمرانوں کے موقف پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا: "یورپی حکمرانوں کا موقف سراب پر استوار ہے اور وہ فلسطین کا جو تصور پیش کرتے ہیں وہ فلسطینی سرزمین کا بہت ہی چھوٹے سے حصے پر مشتمل ہے اور ایک ریاست کے بنیادی عناصر سے محروم ہے۔" انہوں نے برطانیہ اور فرانس کی جانب سے "فلسطینی ریاست" تسلیم کیے جانے پر مبنی بیان کے بارے میں کہا: "فلسطین میں اسرائیلی مظالم انتہائی شدید ہیں اور مغربی دنیا اس پر شرمسار ہے کیونکہ اس کا بھروسہ ہمیشہ سے قوموں کو دھوکہ دینے پر رہا ہے۔ برطانیہ کہتا ہے کہ وہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا لیکن ساتھ ہی صیہونیوں کو مختلف قسم کا اسلحہ فراہم کر رہا ہے۔ فرانس اور جرمنی بھی صیہونی دشمن کے بھرپور حامی ہیں۔ یہ واضح تضاد ہے۔"
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے انصاراللہ یمن کے سربراہ صیہونی دشمن صیہونی رژیم کے بارے میں کے ذریعے اور اس ہے اور نے کہا
پڑھیں:
9 مئی مقدمات کے فیصلوں کا خیر مقدم، آئندہ کوئی گھناؤنی سازش کی جرأت نہیں کر سکے گا: عطا تارڑ
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے 9 مئی کے مقدمات کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں قانون کی حکمرانی اور انصاف کے نظام کی فتح کا دن ہے۔ آئندہ کوئی بھی 9 مئی جیسی گھنائونی سازش کرنے کی جرات نہیں کر سکے گا۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے فیصلے کے حوالے سے خصوصی گفتگو میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ملک کے اندر قانون کی حکمرانی اور قانونی دفعات پر عمل درآمد کی جیت کا دن ہے۔ 9 مئی کے حملوں کے ناقابل تردید شواہد موجود تھے، اس دن حملہ آوروں اور بلوائیوں نے دفاعی تنصیبات، شہداء کی یادگاروں کو مسمار کیا اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا، قانون نافذ کرنے والے افسروں کو زخمی کیا، توڑ پھوڑ کی اور جلائو گھیرائو کیا، قومی یکجہتی کی علامتوں کو نقصان پہنچایا۔ 9 مئی کے واقعات میں ملوث ملزموں کا طویل عرصے تک ٹرائل ہوا، عدالت کے سامنے ناقابل تردید شواہد پیش کئے گئے۔ 9 مئی پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا جب مسلح جتھوں نے دفاعی تنصیبات، شہداء کی یادگاروں اور ریڈیو پاکستان، کور کمانڈر ہائوس سمیت سرکاری املاک کو نشانہ بنایا۔ خیبر پختونخوا میں مختلف بلڈنگز کو جلایا۔ جو عناصر سمجھتے تھے کہ وہ قانون سے بالاتر ہیں، عدالت کے فیصلے نے ان کے خدشات دور کر دیئے ہیں، ان سزائوں کے بعد آئندہ کوئی جرات نہیں کرے گا کہ وہ دشمن کے ہاتھ مضبوط کرے کیونکہ جن دفاعی تنصیبات کو انہوں نے نشانہ بنایا، لوٹ مار کی اور جلائو گھیرائو کیا اور جو زبان استعمال کی وہ تمام شواہد کیمرے کی آنکھ نے محفوظ کئے۔ یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ ان واقعات کا ماسٹر مائنڈ اس جماعت کا بانی ہے جو اس وقت جیل میں ہے جس نے زوم میٹنگز کے ذریعے یہ حملے منظم کرائے۔ اس میں کچھ لوگوں نے اختلاف بھی کیا کہ ہمیں یہ حملے نہیں کرنے چاہئیں مگر ان بلوائیوں اور حملہ آوروں نے دفاعی تنصیبات کو نقصان پہنچایا، شہداء تک کی تکریم نہ کی کہ جنہوں نے اس ملک کے لئے اپنی جان قربان کر دی۔ لاہور کے جناح ہائوس میں پروفیشنل ڈاکوئوں کی طرح باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت لوٹ مار کی گئی، یہ وہ کام تھے جو دشمن بھی نہیں کر سکا لیکن ان عناصر نے اپنے ہی ملک میں دشمن کا ایجنڈا آگے بڑھایا۔ دشمن نے جب بھی حملہ آور ہونے کا خواب دیکھا، ہم نے ہمیشہ اسے منہ توڑ جواب دیا۔ ان شرپسند عناصر کو قانون و آئین کے تحت سزائیں دی گئی ہیں اور اس کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ واضح پیغام گیا ہے کہ کوئی بھی حساس تنصیبات یا ریاستی املاک پر حملہ کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔ انہوں نے کہا کہ آج کا دن پاکستان کے لئے ایک اچھی مثال ہے، یہ دن ثابت کرتا ہے کہ قانون کی بالادستی قائم ہے اور جس طرح پاکستان نے سفارتی اور بیانیہ کے محاذ پر دشمن کو شکست دی، ویسے ہی اندرونی محاذ پر بھی قانون و انصاف کی فتح حاصل کی گئی ہے۔