اسلام آباد (ویب ڈیسک)  پاکستان نے بھارتی پروپیگنڈے کا جواب دینے کے لیے میڈیا کو ایل او سی کا دورہ کرانے کا فیصلہ کرلیا اور اس سلسلے میں  وزارت اطلاعات و نشریات نے آج اور کل پاکستانی و بین الاقوامی میڈیا نمائندگان کے لیے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے دورے کا اہتمام کیا ہے جس کا مقصد بھارت کی جانب سے پاکستان میں مبینہ "دہشت گرد کیمپوں" کے بارے میں کیے گئے بے بنیاد اور من گھڑت پروپیگنڈے کو بے نقاب کرنا ہے۔

بھارت نے متعدد بار ایل او سی کے ساتھ مبینہ دہشت گرد ٹھکانوں کے حوالے سے جھوٹے اور بے بنیاد دعوے کیے ہیں۔ اس دورے کے دوران، میڈیا نمائندگان کو ان مخصوص مقامات پر لے جایا جائے گا جنہیں بھارت نے اپنے دعووں میں دہشت گرد کیمپ قرار دیا ہے، اور ان عالمی و مقامی میڈیا نمائندگان کو  زمینی حقائق سے آگاہ کیا جائے گا جو ان گمراہ کن الزامات کی تردید کرتے ہیں۔

نوشکی آئل ٹینکر دھماکا: مزید 4 زخمی دم توڑ گئے، ہلاکتیں 7 ہوگئیں

وزارت اطلاعات کاکہنا ہے کہ پاکستان ایک پُرامن ملک کے طور پر اپنی پختہ وابستگی کا اعادہ کرتا ہے اور دنیا کے کسی بھی حصے میں دہشت گردی یا دہشت گردانہ سرگرمیوں کو قطعی طور پر مسترد کرتا ہے،قوم اپنی خودمختاری کے دفاع کے لیے پرعزم ہے، اور بھارت کی کسی بھی جارحیت کا فوری اور مؤثر جواب دیا جائے گا۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: ایل او سی کے لیے

پڑھیں:

39 اراکین اسمبلی کی حد تک پی ٹی آئی کو نشستیں دینے کے فیصلے پر عمل درآمد کرانے کی استدعا مسترد

سپریم کورٹ آف پاکستٓان کے آئینی بینچ نے 39 اراکین اسمبلی کی حد تک پی ٹی آئی کو نشستیں دینے کے فیصلے پر عمل درآمد کرانے کی استدعا مسترد کردی۔

دوران سماعت جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ الیکشن کمیشن نے کیا 39 اراکین کو پی ٹی آئی کا ڈکلیئر کردیا ہے۔

سنی اتحاد کونسل کے وکیل فیصل صدیقی نے مؤقف اپنایا کہ ہمیں 39 اراکین کی حد تک تناسب طے کرکے نشستیں نہیں دی گئیں۔

ڈی جی لاء الیکشن کمیشن نے کہا کہ مجموعی نشستوں پر فارمولا طے کرکے نشستیں دیں گے، جسٹس حسن اظہر رضوی نے استفسار کیا کہ کیا اوروں کو دے دی ہیں، ڈی جی لاء الیکشن کمیشن نے جواب دیا کہ ابھی کسی کو نہیں دیں۔

جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ 80 نشستوں کے تناسب سے تو 22 یا 23 مخصوص نشستیں بنتی ہیں۔

جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ جب 39 اراکین کو پی ٹی آئی کا ڈکلیئر کردیا گیا تو ان کے تناسب سے مخصوص نشستیں کیوں نہیں دیں۔

وکیل الیکشن کمیشن نے مؤقف اپنایا کہ پارلیمنٹ نے قانون بنایا جس میں کہا گیا کاغذات نامزدگی میں سیاسی وابستگی ظاہر کردی جائے تو تبدیلی نہیں ہو سکتی، قانون کا اطلاق ماضی سے کیا گیا،  ہم نے اس معاملے پر ایک نظرثانی بھی دائر کر رکھی ہے، جو زیر التوا ہے۔

فیصل صدیقی نے استدلال کیا کہ اگر عدالتی فیصلے پر عمل درآمد نہیں ہوتا تو مجھے سپریم کورٹ کے مستقبل کی فکر ہے۔

اس کے ساتھ ہی سنی اتحاد کونسل کے وکیل فیصل صدیقی کے دلائل مکمل ہوگئے اور مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کی سماعت کل ساڑھے گیارہ بجے تک ملتوی کردی گئی، پی ٹی آئی کے وکیل سلمان راجہ کل دلائل کا آغاز کریں گے۔

 

متعلقہ مضامین

  • جی سیون اجلاس میں بھارت کو بڑی سبکی، نام اور پرچم منظر سے غائب کردیاگیا
  • پاکستان کا ایران سے سفارتی عملہ واپس بلانے پر غور
  • جی سیون اجلاس نے بھارت کو سفارتی سطح پر تنہا ثابت کردیا
  • مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی ، مودی سرکار نے بھارتی سکھ یاتریوں کے پاکستان آنے پر پابندی عائد کر دی
  • 39 اراکین اسمبلی کی حد تک پی ٹی آئی کو نشستیں دینے کے فیصلے پر عمل درآمد کرانے کی استدعا مسترد
  • مسئلہ کشمیر صدر ٹرمپ کا امتحان
  • سعودی عرب میں پھنسے ایرانی حجاج کرام  کو پاکستان میں ویزہ اور قیام کی اجازت دینے کا فیصلہ
  • پاکستان کا اسرائیل پر حملہ؟ ’را‘ کا گھٹیا پروپیگنڈا بے نقاب، مزید شواہد سامنے آگئے
  • پاکستان نے بھارت اور عالمی میڈیا کے پروپیگنڈے کو مسترد کردیا
  • بھارت اور اسرائیل پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کرانے میں ناکام رہے، وزیر دفاع خواجہ آصف