مراد علی شاہ — فائل فوٹو

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ صحافیوں پر حملے عالمی جمہوریت کےلیے خطرہ ہیں۔

آزادی صحافت کے عالمی دن پر پیغام جاری کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے سچ کی خاطر جان کی قربانی دینے والے صحافیوں کو سلام اور اسرائیلی جارحیت کا شکار فلسطینی صحافیوں کی جرات اور بہادری کو خراجِ تحسین پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اظہارِ رائے کی آزادی آئینی حق ہے، سندھ میں صحافی سب سے زیادہ محفوظ اور آزاد ہیں، سندھ حکومت نے کسی صحافی کے خلاف آج تک کوئی کارروائی نہیں کی۔

پاکستانی صحافتی منظرنامہ ناخوشگوار واقعات سے بھرا ہے، شیری رحمان

نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمٰن کا کہنا ہے کہ پاکستان کا صحافتی منظرنامہ سنسرشپ، ڈرانے دھمکانے، صحافیوں پر تشدد جیسے ناخوشگوار واقعات سے بھرا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ صحافیوں کو سنسنی خیزی اور ریٹنگ کےلیے افواہ سازی سے گریز کرنا چاہیے، کینالوں کے ایشو پر پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت کے خلاف ہر طرح کی جھوٹی خبریں چلائی گئیں۔

صوبائی وزیرِاعلیٰ نے کہا کہ سندھ حکومت نے صحافیوں کو ہر طرح کی آزادی دے رکھی ہے۔ صحافی مثبت کاموں کو بھی سامنے لائیں خصوصاً کراچی کے امیج کو بہتر کرنے میں کردار ادا کریں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: مراد علی شاہ

پڑھیں:

وزیراعلی سندھ نے مائی کراچی نمائش کا افتتاح کردیا؛ جشن آزادی کا پہلا ایونٹ قرار

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اگست2025ء)وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے مائی کراچی نمائش کا افتتاح کرتے ہوئے اسے جشن آزادی کا پہلا ایونٹ قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ مائی کراچی نمائش شہر قائد کے لیے ایک سگنیچر ایونٹ بن گیا ہے، جہاں غیرملکیوں کی شرکت خوش آئند ہے ۔ مائی کراچی نمائش 2004 میں اس وقت شروع ہوئی جب یہ شہر دہشت گردوں کا مرکز تھا۔

جمعہ کو کراچی ایکسپوسینٹرمیں مائی کراچی نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وفاق اور صوبوں کے متفقہ فیصلے پر اس سال یوم آزادی یکم سے 14اگست تک منا رہے ہیں۔ اس سال یوم آزادی معرکہ حق کے تناظر میں منایا جائے گا۔ مائی کراچی نمائش یوم آزادی کی جشن کا پہلا ایونٹ ہے۔حکومت سندھ اس ایونٹ میں مزید توسیع کی خواہاں ہے۔

(جاری ہے)

مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی شہر میں پیدا ہوا اور اس شہر کے ادوار دیکھے ہیں، جب درجنوں افراد اپنی جان گنواتے تھے۔ اس دور میں تاجربرادری سے منظم انداز میں بھتہ لیاجاتا تھا۔ اس وقت کراچی دنیا کا چھٹا خطرناک شہر تھا لیکن اب ایسا کچھ نہیں ہے ۔ 20 سے 25ملین کی آبادی میں امن وامان قدرے خراب ہوسکتا ہے لیکن فی الوقت امن وامان پہلے سے بہت بہتر ہے ۔

وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ہم نے 2015،16 میں ورلڈ بینک سے ایک سروے کرایا تھا، اس وقت بتایا گیا تھا کہ کراچی کو 3 ٹریلین روپے کی ضرورت ہے ۔ ہم نے میگا اسکیمیں شروع کیں۔ حکومت سندھ نے مختلف منصوبہ شروع کیے، کراچی میں ای وی بسیں لانے والی ہماری پہلی حکومت ہے۔ امن وامان کی صورتحال میں بہتری آتے ہی سندھ حکومت نے عوامی منصوبہ شروع کیے ۔انہوں نے کہا کہ وفاق نے کے فور منصوبے کی تکمیل کے لیے 78ارب روپے خرچ کرنے ہیں، لیکن وفاقی حکومت نے اس سال کے فور کے لیے صرف 3ارب روپے مختص کیے ہیں۔

کے فور پراجیکٹ میں 4منصوبے شامل ہیں اور ہر ایک منصوبے کی مالیت 50ارب روپے ہے ۔انہوں نے بتایا کہ کینجھر جھیل سے کراچی پانی کی ترسیل کے لیے منصوبے کی مالیت 170ارب روپے ہے۔ ایک اور منصوبے کی مالیت 80ارب روپے ہے، ہمیں حب سے 100ملین گیلن پانی چاہیے۔ ایک منصوبہ کے تحت نئی کینال 100ایم جی ڈی پانی 14اگست کے بعد ملے گا، ڈم لوٹی سے بھی پانی لارہے ہیں۔

اس سال کے آخر تک 150ایم جی ڈی پانی شہر کو ملے گا۔ حب کینال سے پانی کا کوٹہ بڑھانے کے لیے وفاق سے درخواست کی ہے۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ وفاق نے بجٹ میں ایف بی آر کو بے جا اختیار دیا ہے، اسے سندھ حکومت نے کم کرایا ہے۔ ایف بی آر قانون کا حوالہ دے کر ٹیکس لیتا ہے۔ ایف بی آر سندھ میں بغیر رجسٹریشن کے گاڑیاں چلا رہا ہے۔ ایف بی آر کو لامحدود اختیارات دینے پر ہماری جماعت نے مزاحمت کی ۔

میں نے دیکھا ہے کہ کس طرح ایف بی آر حکام ہراساں کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت درست طریقے سے ٹیکس وصولیاں کرے۔ جب ایف بی آر اپنی گاڑیاں رجسٹرڈ نہیں کرائیں گے تو اسے کوئی حق نہیں دوسروں پر انگلیاں اٹھانے کا۔ سندھ 70فیصد گیس کی پیداوار کرتا ہے لیکن سندھ کو اس کا جائز حصہ نہیں ملتا۔ قانون اور آئین کے مطابق ہر 3 مہینے میں سی سی آئی کی میٹنگ ہونی چاہیے۔

کراچی چیمبر کے صدر جاوید بلوانی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کو منہ توڑ جواب دینے پر کراچی چیمبر پاکستا کی افواج کو سراہتا ہے۔ مائی کراچی نمائش 2004 سے سالانہ بنیادوں منعقد کیا جاتا ہے، جس کا آغاز مرحوم سراج قاسم تیلی نے کیا تھا۔ مائی کراچی نمائش میں معاونت پر تمام سکیورٹی اداروں کے شکرگزار ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سندھ کی مصنوعات کی عالمی سطح پر متعارف کرانے کے لیے وزیراعلی سندھ کراچی میں ایک عالمی معیار نمائش گاہ قائم کریں۔

شہر میں عوام کے لیے پینے کے پانی کی قلت ہے، صنعتوں کے لیے بھی مطلوبہ پانی دستیاب نہیں ۔ شہر کو 1200ملین گیلن یومیہ پانی ضرورت ہے مگر 500 سے 600ایم ڈی بی سپلائی ہورہی ہے ۔جاوید بلوانی نے کہاکہ کراچی کا روڑ انفرااسٹرکچر، امن وامان کی صورتحال توجہ طلب ہے۔ کراچی 70فیصد اور سندھ میں 95فیصد ٹیکس ادا کرتا ہے۔ کراچی صرف ایک شہر نہیں بلکہ کاروباری حب کے ساتھ ثقافت کا ایک بڑا مرکز ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت کے خلاف جنگ میں ہمارے میڈیا نے بہترین کردار ادا کیا، بلاول بھٹو زرداری
  • وزیراعلیٰ سندھ نے مائی کراچی نمائش کا افتتاح کردیا، جشن آزادی کا پہلا ایونٹ قرار
  • وزیراعلیٰ سندھ کی زیرقیادت سیاسی جماعتوں کا اجلاس، جشنِ آزادی پر یکجہتی کا اعلان
  • وزیراعلی سندھ نے مائی کراچی نمائش کا افتتاح کردیا؛ جشن آزادی کا پہلا ایونٹ قرار
  • کراچی، وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ کی ملاقات
  • لاوا پھٹنے کو ہے، جب پھٹے گا تو پاکستان کیلئے نقصان دہ ہوگا: محمد زبیر
  • جشن آزادی پر ’’معرکہ حق‘‘ فتح کے تناظر میں منائیں گے: مراد علی شاہ
  • میڈیا اداروں کو ادائیگی اپنے ملازمین کو بروقت تنخواہیں دینے سے مشروط ہوگی، پنجاب حکومت کا فیصلہ
  • گاڑیاں، عمارتیں، دکانیں سجائیں اور انعام پائیں، حکومت سندھ کا یوم آزادی پر بڑا اعلان
  • سندھ حکومت کا یوم آزادی پر گاڑی، دکان یا عمارت کی بہترین سجاوٹ پر انعام دینے کا اعلان