کراچی؛ لیاری میں کچرا اٹھانے والے ٹرک نے موٹر سائیکل سوار کر کچل دیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
کراچی:
لیاری چاکیواڑہ نمبر 2 پیٹرول پمپ کے قریب کچرا اٹھانے والے ٹرک نے موٹر سائیکل سوار نوجوان کو کچل دیا اور نوجواں نے موقع پر ہی دم توڑ دیا۔
ہیڈ محرر کلاکوٹ پولیس جاوید جمالی نے بتایا کہ متوفی کی شناخت 25 سالہ ایاز کے نام سے کی گئی جبکہ حادثہ کچرا اٹھانے والے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے ٹرک کی ٹکر سے پیش آیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے موقع پر پہنچ کر ڈرائیورالہٰی بخش کو گرفتار کر کے ٹرک اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔
ہیڈمحرر نے بتایا کہ پولیس نے ضابطے کی کارروائی کے بعد لاش ورثا کے حوالے کر دی تاہم پولیس اس حوالے سے مزید تحقیقات کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
روس نے 1200 فوجیوں کی لاشیں یوکرین کے حوالے کردیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کیف (انٹرنیشنل ڈیسک) روس نے ایک ہزار 200فوجیوں کی لاشیں یوکرین کے سپرد کردیں ۔ یوکرین میں قیدیوں کے تبادلے کے عہدے داروں نے ہفتے کے روز بتایا کہ یوکرین کو روس کے ساتھ جنگ میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کی لاشیں موصول ہوئی ہیں۔ خبر رساں اداروں کے مطابق قیدیوں کے تبادلے کی رابطہ کمیٹی نے ٹیلی گرام پر جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ لاشوں کی واپسی یوکرین اور روس کے درمیان رواں ماہ کے آغاز میں استنبول میں ہونے والے مذاکرات کے دوران طے پانے والے معاہدوں کا حصہ ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل 19 مارچ کو روس اور یوکرین کے درمیان 175 جنگی قیدیوں کا تبادلہ ہوا تھا۔ روس اور امریکی صدر کے درمیان ٹیلی فون پر رابطے کے بعد قیدیوں کے تبادلے کا اعلان ہوا تھا، جب کہ متحدہ عرب امارات نے روس اور یوکرین کے قیدیوں کے تبادلے میں ثالثی کردار ادا کیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے درمیان ٹیلی فون پر بات چیت کے بعد روس اور یوکرین نے 175 جنگی قیدیوں کا تبادلہ کیا تھا۔ اس حوالے سے روسی وزارت دفاع نے قیدیوں کے تبادلے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ روس نے 22 زخمی یوکرینی فوجیوں کو بھی رہا کردیا ہے۔ بیان میں بتایا گیا کہ 22 افراد کو فوری طبی امداد کی ضرورت ہے اور انہیں خیر سگالی کے طور پر واپس بھیج دیا گیا ہے۔ دوسری جانب یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے سماجی رابطے ک ویب سائٹ ایکس پر ایک بیان میں اس تبادلے کو اپنی نوعیت کا سب سے بڑا واقعہ قرار دیا ہے۔ واضح رہے کہ استنبول میں ہونے والے مذاکرات میں فریقین جنگ بندی معاہدے تک پہنچنے میں ناکام ہوگئے تھے۔