پاکستان حج آپریشن:35 حج پروازوں کےذریعے 8ہزار890عازمین حج مدینہ پہنچ چکے۔
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
مدینہ منورہ (نمائندہ نوائے وقت) جاوید اقبال بٹ، مدینہ منورہ میں پاکستانی عازمین حج کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ اب تک پاکستان سے 35 حج پروازوں کے ذریعے 8 ہزار 890 عازمین حج مدینہ منورہ پہنچ چکےہیں۔ جبکہ آج 03 مئی کو بھی 12 پروازوں کے ذریعے مزید 33 سو عازمین کرام مدینہ منورہ پہنچیں گے۔ سعودی عرب کی نسک ایپ کے ذریعے ریاض الجنہ میں نوافل کی ادائیگی جاری ہے۔ مدینہ منورہ پہنچنے والے اولین عازمین حج کے قافلے 7 مئی کو مکہ مکرمہ روانہ ہوں گے۔مکہ مکرمہ پہنچنے پر عازمین حج اپنا پہلا عمرہ ادا کریں گے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
ایران اسرائیل کشیدگی: ایرانی عازمین کو پاکستان میں داخلے اور قیام کی اجازت دینے کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:حکومت پاکستان نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کے باعث سعودی عرب میں پھنسے ہوئے ایرانی عازمین حج کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر پاکستان میں داخلے اور عارضی قیام کی اجازت دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق سینیٹ اجلاس کے دوران نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ایوان کو بتایا کہ ایران کی جانب سے پاکستان سے باضابطہ درخواست کی گئی تھی کہ کشیدہ صورت حال کے پیش نظر سعودی عرب میں موجود ایرانی عازمین کو پاکستان کے راستے وطن واپس بھیجنے میں معاونت فراہم کی جائے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت پاکستان نے اس درخواست پر غور کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ ایرانی عازمین کو کراچی ایئرپورٹ پر آمد کے ساتھ ہی ویزا فراہم کیا جائے گا،ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ان عازمین کو کراچی ایئرپورٹ پر آن آرائیول ویزا دیا جائے گا اور انہیں کراچی میں عارضی قیام کی اجازت حاصل ہوگی۔
انہوں نے مزید کہاکہ ایرانی حکومت اپنے شہریوں کو کراچی سے شٹل سروس یا زمینی راستے کے ذریعے ایران واپس منتقل کرے گی، اس اقدام کا مقصد محصور ایرانی زائرین کو محفوظ اور سہولت بخش راستہ فراہم کرنا ہے۔
نائب وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان ہمیشہ مشکل وقت میں دوست ممالک کی مدد کے لیے تیار رہا ہے، اور اس فیصلے سے پاکستان کی روایتی انسانی ہمدردی اور علاقائی یکجہتی کی پالیسی کا عملی مظاہرہ ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں ایران اور اسرائیل کے درمیان فوجی تناؤ میں اضافہ ہوا ہے جس کے اثرات خطے کے کئی ممالک پر مرتب ہو رہے ہیں۔ سعودی عرب میں سیکڑوں ایرانی عازمین، فضائی راستے محدود ہونے کی وجہ سے، واپسی سے قاصر ہیں۔