پاکستان کا ابدالی ویپن سسٹم کا کامیاب تجربہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
پاکستان کا ابدالی ویپن سسٹم کا کامیاب تجربہ،پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یہ زمین سے زمین تک مار کرنے والا میزائل ہے جو450 کلومیٹر تک ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ تجربہ مشق ایکس انڈس کا حصہ تھا جس کا مقصد افواج کی آپریشنل تیاری کو جانچنا اور میزائل کے جدید نیویگیشن سسٹم اور بڑھائی گئی چالاکی کی خصوصیات کو پرکھنا تھا۔ تربیتی تجربے کے موقع پر کمانڈر آرمی اسٹریٹجک فورسز کمانڈ، اسٹریٹجک پلانز ڈویژن اور آرمی اسٹریٹجک فورسز کے اعلیٰ افسران کے ساتھ ساتھ پاکستان کے اسٹریٹجک اداروں کے سائنسدان اور انجینئرز بھی موجود تھے۔ صدر مملکت، وزیر اعظم، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور تینوں مسلح افواج کے سربراہان نے کامیاب تجربے پر متعلقہ افواج، سائنسدانوں اور انجینئرز کو مبارکباد دی۔انہوں نے پاکستان کی اسٹریٹجک فورسز کی آپریشنل تیاری اور تکنیکی مہارت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان ہر قسم کی جارحیت کے خلاف موثر دفاع اور قابلِ اعتماد کم سے کم دفاعی صلاحیت برقرار رکھنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔یہ تجربہ پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں میں نہ صرف اعتماد کا مظہر ہے بلکہ خطے میں اسٹریٹجک توازن برقرار رکھنے کے لیے ایک اہم قدم بھی قرار دیا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پاکستان ماضی میں ہمارا واحد اسٹریٹجک پارٹنرتھا، سفیرچینی کمیونسٹ پارٹی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) چینی کمیونسٹ پارٹی کے محکمہ بین الاقوامی ترقی کے سفیر ہو ژاؤمنگ کا کہنا ہے کہ پاکستان کی ہراس کوشش کی حمایت کرتے ہیں جو خودمختاری کے تحفظ کے لیے ہو۔پاکستان کے دورہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں چینی سفیرہوژاؤمنگ کا کہنا تھا کہ پاکستان ماضی میں ہمارا واحد اسٹریٹجک پارٹنر تھا، اب بھی سب سے منفرد ہے، چین اورپاکستان کے درمیان موجودہ تعلقات سے ہم مکمل طورپرمطمئن ہیں۔ہوژاؤمنگ کا کہنا تھا کہ چین کے قیام کے ابتدائی دنوں میں پاکستان نے بھرپور تعاون کیا، عالمی سطح پر چین ہمیشہ پاکستان کی حمایت پر بھروسہ کرتا ہے،کچھ ممالک ہماری دوستی کوپسند نہیں کرتے مگرہم ان کی مرضی کے پابند نہیں، پاکستان ماضی میں ہمارا واحد اسٹریٹجک پارٹنر تھا،اب بھی سب سے منفرد ہے۔چینی سفیر کا کہنا تھا کہ مجھے پہلے آنا چاہیے تھا لیکن خوشی ہے کہ اب آیا ہوں، اگر کبھی چین سے رابطے میں مشکل ہو توبلاجھجک مجھ سے رجوع کریں، میڈیا کے باہمی اشتراک سے پاک چین تعلقات مزید مضبوط ہوں گے، پاکستان کی ہراس کوشش کی حمایت کرتے ہیں جو خودمختاری کے تحفظ کے لیے ہو۔ان کا کہنا تھا کہ فلسطین جیسے موضوعات پر دنیا کو درست معلومات دینا میڈیا کی ذمہ داری ہے، پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں چین سے تعلقات کی اہمیت کوتسلیم کرتی ہیں، ہم نے پاکستانی سیاسی جماعتوں کے ساتھ بات چیت کا سلسلہ دوبارہ شروع کردیا ہے۔