وزیراعظم اور عسکری قیادت اے پی سی میں تمام سیاسی قیادت کو بلائیں، شبلی فراز
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
فائل فوٹو
پی ٹی آئی کے رہنما اور سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ وزیراعظم اور عسکری قیادت اے پی سی میں تمام سیاسی قیادت کو بلائیں۔
سینیٹر شبلی فراز نے بھارت کے معاملے پر سیاسی جماعتوں کو بریفنگ پر اسلام آباد میں جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام جماعتوں کی کانفرنس ہو جہاں پارٹی سربراہوں کو معاملے پر بریف کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اتنے بڑے ایشو کو اتنے جونیئر لیول پہ لانا اس کی اہمیت کو کم کرتا ہے۔
شبلی فراز کا کہنا تھا کہ یہ عطا تارڑ کے لیول کی بات نہیں، اگر یہ معاملہ اتنا سنجیدہ ہے تو پھر سب اعلیٰ سطح پر کرنا ہوگا۔
سینیٹر شبلی فراز نے مزید کہا کہ بہتر ہوگا سب سے اعلیٰ عہدوں پر بیٹھے افراد اس بریفنگ کا حصہ ہوں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: شبلی فراز
پڑھیں:
قائمہ کمیٹی مذہبی امور کا اجلاس، زائرین کے معاملے پر وزیر داخلہ محسن نقوی طلب
سینیٹر دنیش کمار نے کہا کہ ابھی ایک اور مالیاتی سکینڈل آنیوالا ہے، زائرین سے فی کس ایک لاکھ 80 روپے لے لیے گئے ہیں۔ سینیٹر علامہ ناصر عباس نے کہا کہ زائرین کی بذریعہ سڑک روانگی پر پابندی کے باعث 50 ارب روپے پھنس گئے ہیں، یہ 50 ارب روپے ہوٹلوں، گاڑیوں، کھانوں کی بکنگ کی مد میں خرچ ہو چکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ قائمہ کمیٹی مذہبی امور نے زائرین کے معاملے پر وزیر داخلہ محسن نقوی کو طلب کرلیا۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کا اجلاس چیئرمین سینیٹر عطا الرحمٰن کی زیرصدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزارت مذہبی امور نے قائمہ کمیٹی کو زائرین کے ایران عراق بزریعہ سڑک سفرپر پابندی کے حوالہ سے بریفنگ دی۔ سینیٹر علامہ ناصر عباس نے کہا کہ کیا پاکستان میں رہنے والوں کے مذہبی حقوق کا خیال رکھنا حکومت کی ذمہ داری نہیں؟ پابندی سے عوام کو کم از کم 50 ارب روپے کا نقصان ہوگا۔ وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے کہا کہ ہم نے کوئی پابندی نہیں لگائی، ہر طرح سے آپ کیساتھ ہیں، وزیر داخلہ زائرین کی بذریعہ سڑک روانگی پر پابندی کی پالیسی واپس نہیں لیتے ہم کچھ نہیں کر سکتے۔
چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ اگر سکیورٹی کا مسئلہ تھا تو وقت دے کر اعلان کیا جاتا۔ وزیر مذہبی امور نے کہا کہ اسرائیل ایران جنگ کی وجہ سے سڑک کے ذریعے زائرین پر پابندی لگائی گئی۔ سیکرٹری مذہبی امور نے کہا کہ اگر زائرین کی بسوں پر خودکش حملے ہوگئے تو کیا ہوگا؟ سینیٹر علامہ ناصر عباس نے کہا کہ بی ایل اے تک نے کہا ہے کہ وہ زائرین پر حملہ نہیں کرے گی۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ وزیر داخلہ کو کمیٹی میں بلا لیتے ہیں۔ سینیٹر دنیش کمار نے کہا کہ ابھی ایک اور مالیاتی سکینڈل آنیوالا ہے، زائرین سے فی کس ایک لاکھ 80 روپے لے لیے گئے ہیں۔ سینیٹر علامہ ناصر عباس نے کہا کہ زائرین کی بذریعہ سڑک روانگی پر پابندی کے باعث 50 ارب روپے پھنس گئے ہیں، یہ 50 ارب روپے ہوٹلوں، گاڑیوں، کھانوں کی بکنگ کی مد میں خرچ ہو چکے ہیں۔ قائمہ کمیٹی نے زائرین کے معاملے پر وزیر داخلہ محسن نقوی کو طلب کرلیا۔