گوادر پورٹ سے حاصل آمدنی میں بلوچستان کا کوئی حصہ نہیں، انتظامیہ کا حکومت بلوچستان کو مراسلہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
گوادر پورٹ اتھارٹی کی جانب سے حکومت بلوچستان کو کہا گیا ہے کہ گوادر پورٹ سے حاصل آمدنی میں بلوچستان کا کوئی حصہ نہیں ہے۔ گوادر پورٹ اتھارٹی کے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ گوادر پورٹ کا آپریشنل انتظام چین کی کمپنی کے پاس ہے۔ مراسلے کے متن کے مطابق بندرگاہ کے 2 آپریٹنگ ادارے گوادر پورٹ اتھارٹی کو 9، 9 فیصد آمدنی دے رہے ہیں، ایک ادارہ اپنی آمدنی کا 15 فیصد گوادر پورٹ اتھارٹی کو دے رہا ہے ۔ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے معاملہ وفاقی حکومت کے سامنے اٹھانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پورٹ اتھارٹی گوادر پورٹ
پڑھیں:
آج ہم سب کی ذمہداری ہے کہ بلوچستان کے حالات کو سمجھیں؛ شاہد خاقان عباسی
سٹی 42 : عوام پاکستان پارٹی کے کنوینر شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آج ہم سب کی ذمہداری ہے کہ بلوچستان کے حالات کو سمجھیں، یہ ممکن نہیں کہ بلوچستان میں انتشار ہو اور ملک اس سے محفوظ رہے، یہ ہماری ذمہداری ہے کہ مسائل حل کریں ۔
عوام پاکستان پارٹی کے کنوینر شاہد خاقان عباسی نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے دورے کا مقصد سیاسی مفاد حاصل کرنا نہیں تھا، موجودہ حالات کا جائزہ لینے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ممکن نہیں کہ بلوچستان میں انتشار ہو اور ملک اس سے محفوظ رہے، یہ ہماری ذمہداری ہے کہ مسائل حل کریں ۔
پرائیویٹ ہسپتال ،لیب،مارکیز سمیت11کیٹگریزکوٹیکس نیٹ میں شامل کرنیکافیصلہ
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ طلباء سیاسی رہنماؤں سمیت تمام مکاتب فکر کے لوگوں سے ملاقات کی اور مسائل سمجھنے کی کوشش کی، ملکی انتشار نے بلوچستان کو بھی اپنے لپیٹ میں لے لیا ہے، جب تک یہ انتشار ختم نہیں ہوتا ملک معاشی ترقی نہیں کرسکتا، دہشتگردی کے خاتمے کے ساتھ ساتھ اس کی وجوہات کا خاتمہ بھی ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ہم آئین نے انحراف کرتے رہیں گے مسائل بڑھتے رہیں گے، جب تک شہریوں کو بنیادی حقوق نہیں ملتے انتشار رہے گا، جب تک ملک میں قانون کی حکمرانی نہیں ہوگی ملک ترقی نہیں کرسکتا۔
فالس فلیگ کا بھانڈا پھوڑنے پر بھارت کی بوکھلاہٹ، وفاقی وزیر عطا اللہ تارڑ پر سائبر حملے
انہوں نے کہا کہ آج ہم سب کی ذمہداری ہے کہ بلوچستان کے حالات کو سمجھیں، بلوچستان کا نوجوان وہ ہی بات کررہا ہے جو ملک کے دیگر صوبے کے نوجوان کررہے ہیں، جو ملک بنیادی حقوق فراہم نہ کرسکے وہ آگے نہیں جاسکتا، تاریخ کے سبق بہت تلخ ہے ۔