اسکولوں میں سولر سسٹم کی تنصیب کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں: مریم نواز
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
وزیرِاعلیٰ پنجاب مریم نواز — فائل فوٹو
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ بچوں کی تعلیم کے لیے بہت سا کام کرنا چاہتی ہوں، اسکولوں میں سولر سسٹم کی تنصیب کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔
مریم نواز کی زیر صدارت اجلاس میں اسکول ایجوکیشن کے موجودہ اور مجوزہ منصوبوں پر بریفنگ دی گئی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ پنجاب میں11ہزار سے زائد اسکولوں کی آؤٹ سورسنگ مکمل ہو گئی ہے۔
بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ اگلے مالی سال میں 250 اسکولوں کی اپ گریڈیشن ہوگی اور پنجاب کی 10تحصیلوں میں 300 ٹیک ایڈ اسکول بنیں گے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ نواز شریف اسکول آف ایمیننس میں آئی ٹی اور سائنس لیب ہوگی، لائبریری، ملٹی پرپز پلے گراؤنڈ اور دیگر جدید سہولتیں بھی ہوں گی۔
مریم نواز نے وزیر تعلیم پنجاب کو 11 لاکھ بچوں کی انرولمنٹ پر شاباش دیتے ہوئے اسکول مینجمنٹ کونسل کو 90 روز میں سہولتوں کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بے گھر افراد کے لیے 2 ہزار پلاٹس بالکل مفت دینے کا اعلان کر دیا ہے۔
اُنہوں نے ایک سال کے اندر اسکولوں میں درکار کلاس روم بنانے کا حکم دیا اور ساتھ ہی اسکولوں کی 580 بوسیدہ اور 2770 خستہ عمارتوں کی تعمیر و مرمت کی ہدایت کی۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے 5 لاکھ بچوں کی انگلش ٹرینرز سے اسپوکن انگلش ٹریننگ کا ہدف مقرر کیا اور اسکول میل پروگرام کا دائرکار وسیع کرنے کی بھی ہدایت دی۔
اُنہوں نے ہر ضلع میں گرلز اور بوائز کے لیے نواز شریف اسکول بنانے کی ہدایت بھی کی اور 5 سال میں 1750 اسکولوں کی اپ گریڈیشن کا ہدف مقرر کیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اسکولوں کی مریم نواز کے لیے
پڑھیں:
وزیر اعلیٰ پنجاب کی انتخابی کامیابی کے خلاف دائر درخواست مسترد
لاہور:الیکشن ٹربیونل لاہور نے وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی انتخابی کامیابی کے خلاف دائر درخواست مسترد کر دی۔
پی ٹی آئی کے امیدوار مہر شرافت علی نے درخواست دائر کی تھی جنہوں نے لاہور کے صوبائی حلقہ پی پی 159 سے مریم نواز کی کامیابی کو چیلنج کیا تھا۔
الیکشن ٹربیونل کے جج رانا زاہد محمود نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا کہ درخواست گزار نے الیکشن ایکٹ 2017 کے رول 144 کی شرائط پوری نہیں کیں، اس لیے درخواست قابلِ سماعت نہیں۔
فیصلے کے مطابق، درخواست گزار کے الیکشن پٹیشن کے ہر صفحے پر دستخط موجود نہیں تھے، جبکہ بیانِ حلفی میں اوتھ کمشنر کی تصدیق والے صفحے پر درخواست گزار کا نام اور والد کا نام درج نہیں تھا۔
وزیرِ اعلیٰ مریم نواز کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل بیرسٹر اسداللہ چھٹہ نے قانونی نکات پر دلائل دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ درخواست ناقابلِ سماعت ہے اور اس میں بنیادی قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ بیرسٹر اسداللہ چھٹہ کے دلائل میں وزن ہے، اور یہ کہ درخواست کو باقاعدہ ٹرائل کے لیے پیش نہیں کیا جا سکتا۔
الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے ساتھ ہی وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی پی پی-159 سے کامیابی برقرار رہی۔