اہل غزہ صہیونی عزائم اور فتنہ و فساد کے سامنے سیسہ پلائی دیوار ہیں، حماس
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
ذرائع ابلاغ اور عوامی حلقوں سے حماس نے اپیل کی ہے کہ وہ اُن عناصر کو بے نقاب کریں جو فتنہ و فساد کے منصوبوں کے پیچھے ہیں کیونکہ ایسی تمام کوششیں صرف اور صرف قابض دشمن کو فائدہ پہنچاتی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے غزہ کے پُرعزم اور باوقار عوام، بالخصوص معزز خاندانوں اور قبائل کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے ایک بار پھر اپنی قومی ہم آہنگی، بلند شعور اور مثالی کردار سے یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ داخلی محاذ کے محافظ ہیں اور کسی بھی قسم کی بدنظمی یا سماجی شیرازہ بکھیرنے کی کوشش کو ہرگز قبول نہیں کریں گے۔
حماس نے اپنے بیان میں کہا کہ عوام کا یہ باوقار اور بیدار موقف خواہ وہ صہیونی ریاست کی جانب سے مسلط کی گئی جبری ہجرت کی سازش ہو یا حالیہ دنوں میں دشمن کی ایما پر برپا کی جانے والی لوٹ مار اور چوری چکاری کی وارداتیں درحقیقت غزہ کی داخلی یکجہتی، استقامت اور دشمن کی اندرونی کمزوری پیدا کرنے کی سازش کے خلاف ایک مضبوط ڈھال ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ جب دشمن فوجی میدان میں ناکام ہو چکا تو اب وہ غزہ کو اندر سے توڑنے کی کوشش کر رہا ہے، لیکن عوام کی ہوشیاری نے اس خواب کو بھی چکناچور کر دیا ہے۔
حماس نے ان بااثر خاندانوں اور قبائل کے کردار کو سراہا جنہوں نے قانون شکن عناصر سے اپنی لاتعلقی ظاہر کی، اور سماجی سلامتی کے تحفظ کے لیے امدادی کمیٹیاں تشکیل دینے کی دعوت دی، تاکہ قابض قوت کی طرف سے پھیلائی جانے والی افراتفری اور بدامنی کو روکا جا سکے، جو کہ دشمن کے ڈرونز اور فضائی نگرانی کی آڑ میں کام کرنے والے ایجنٹوں کے ذریعے کی جا رہی ہے۔
تحریک نے قومی مزاحمت، سلامتی اداروں اور ہر محلے اور گلی کے عوام کے درمیان موجود ہم آہنگی کو سراہا، اور اسے دشمن کے خلاف ایک متحد دفاعی دیوار قرار دیا۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ فلسطینی قوم، اپنے تمام طبقوں کے ساتھ، کسی صورت غزہ کو دشمن کے تخریبی منصوبوں کے لیے ایک کھلا میدان نہیں بننے دے گی۔ آخر میں حماس نے ذرائع ابلاغ اور عوامی حلقوں سے اپیل کی کہ وہ اُن عناصر کو بے نقاب کریں جو فتنہ و فساد کے منصوبوں کے پیچھے ہیں کیونکہ ایسی تمام کوششیں صرف اور صرف قابض دشمن کو فائدہ پہنچاتی ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
صیہونی دشمن کا پورا انحصار امریکہ پر ہے، قائد انصاراللہ یمن
انصاراللہ یمن کے سربراہ سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے غزہ پر صیہونی جارحیت کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونی رژیم امریکہ کے بل بوتے پر غزہ میں جنگی جرائم اور انسان سوز مظالم انجام دینے میں مصروف ہے۔ اسلام ٹائمز۔ یمن میں اسلامی مزاحمت کی تنظیم انصاراللہ کے سربراہ سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے کہا ہے کہ غزہ کے بچے مظلومیت کی علامت بن چکے ہیں۔ انہوں نے فلسطین کے حق میں نکلنے والی عظیم ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا: صیہونی دشمن نے اس ہفتے انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا اعلان کیا اور اسی دوران اس نے 4 ہزار بے گناہ فلسطینیوں کا قتل عام بھی کیا جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ شہید ہونے والے فلسطینیوں کی اکثریت انسانی امداد دریافت کرنے کے لیے اس مرکز میں جمع تھے جو خود اسرائیل نے ہی قائم کیا ہے۔" انصاراللہ یمن کے سربراہ نے غزہ میں آسمان کے ذریعے انسانی امداد کی فراہمی کو صیہونی دشمن کی جانب سے ایک اور دھوکہ قرار دیا اور کہا: "انسانی امداد آسمان کے ذریعے پھینکنے کا کوئی جواز نہیں پایا جاتا۔ اس کا مقصد غزہ کے فلسطینیوں کی تحقیر کرنا اور ان کا وقار مجروح کرنا ہے۔" انہوں نے کہا کہ زمینی راستے سے بہت آسانی سے غزہ میں فلسطینیوں کو انسانی امداد فراہم کی جا سکتی ہے اور اس کا انتظام بھی اقوام متحدہ کے سپرد کرنے کی ضرورت ہے۔
سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے کہا: "کسی کو صیہونی رژیم کی جانب سے انسانی امداد کی بنیاد پر جنگ بندی یا آسمان کے ذریعے انسانی امداد کی فراہمی سے دھوکہ نہیں کھانا چاہیے۔ دنیا کے مشرق اور مغرب میں اکثر ممالک نے صیہونی دشمن کو شدید تنقید کا نشانہ بنا رکھا ہے۔ امریکہ اور جرمنی سمیت کچھ یورپی ممالک میں فلسطین کے حامیوں کو شدید انداز میں کچلا جا رہا ہے۔" انصاراللہ یمن کے سربراہ نے مزید کہا: "صیہونی رژیم کے مجرمانہ اقدامات اس حد تک پہنچ چکے ہیں کہ اب ان کے بارے میں خاموشی اختیار کرنا جائز نہیں رہا لیکن صرف تنقید کرنا اور بیانیے جاری کرنا بھی کافی نہیں ہے بلکہ سب کو مل کر صیہونی دشمن کے خلاف موثر اقدامات انجام دینے چاہئیں۔ اسرائیلی حکمرانوں کا انحصار پوری طرح امریکہ پر ہے اور وہ عالمی سطح پر ہونے والی تنقید اور اعتراض کی کوئی پرواہ نہیں کرتے۔" دوسری طرف عالمی سطح پر اسرائیلی مظالم کی مذمت کا سلسلہ جاری ہے اور اس نے غاصب صیہونی رژیم کو شدید پریشان کر رکھا ہے۔ صیہونی رژیم کی کوشش ہے کہ وہ ظاہری اقدامات کے ذریعے فیس سیونگ کرے لیکن اسے ناکامی کا سامنا ہے۔
انصاراللہ یمن کے سربراہ نے کہا: "امریکہ نے فلسطینیوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالے جانے کے بارے میں واضح موقف اپنا رکھا ہے اور ٹرمپ وہ شخص ہے جس نے شام کی گولان ہائٹس اسرائیل کو تحفے میں دے دی ہیں، گویا اس کے باپ کی جاگیر تھی۔ امریکہ خود بھی اسرائیلی اور برطانوی حکمرانوں کی طرح صیہونزم کی ایک شاخ ہے اور اس نے بیان اور عمل کے ذریعے اس حقیقت کو ثابت کر دیا ہے۔" سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے یورپی حکمرانوں کے موقف پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا: "یورپی حکمرانوں کا موقف سراب پر استوار ہے اور وہ فلسطین کا جو تصور پیش کرتے ہیں وہ فلسطینی سرزمین کا بہت ہی چھوٹے سے حصے پر مشتمل ہے اور ایک ریاست کے بنیادی عناصر سے محروم ہے۔" انہوں نے برطانیہ اور فرانس کی جانب سے "فلسطینی ریاست" تسلیم کیے جانے پر مبنی بیان کے بارے میں کہا: "فلسطین میں اسرائیلی مظالم انتہائی شدید ہیں اور مغربی دنیا اس پر شرمسار ہے کیونکہ اس کا بھروسہ ہمیشہ سے قوموں کو دھوکہ دینے پر رہا ہے۔ برطانیہ کہتا ہے کہ وہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا لیکن ساتھ ہی صیہونیوں کو مختلف قسم کا اسلحہ فراہم کر رہا ہے۔ فرانس اور جرمنی بھی صیہونی دشمن کے بھرپور حامی ہیں۔ یہ واضح تضاد ہے۔"