ترک بحریہ کا جہاز خیر سگالی دورے پر کراچی بندرگاہ پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ ترک بحری جہاز کا یہ خیر سگالی دورہ پاکستان اور ترکیہ کے مابین مضبوط ہوتے ہوئے بحری تعلقات کا مظہر ہے، جو دونوں برادر ممالک کے درمیان صدیوں پر محیط تاریخی، ثقافتی اور تزویراتی روابط اور باہمی اعتماد پر استوار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ترک بحریہ کا جہاز TCG BÜYÜKADA خیر سگالی دورے پر کراچی بندرگاہ پہنچ گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان آمد پر ترکیہ اور پاک بحریہ کے حکام نے جہاز کا پرتپاک استقبال کیا۔ ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ کراچی میں قیام کے دوران، TCG BÜYÜKADA کا عملہ پاک بحریہ کے اہلکاروں کے ساتھ پیشہ ورانہ امور پر تبادلہ خیال کرے گا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق اس دورے کا مقصد دونوں بحری افواج کے درمیان باہمی افہام و تفہیم، ہم آہنگی اور بحری تعاون کو فروغ دینا ہے۔ ترجمان پاک فوج نےمزید بتایا کہ ترک بحری جہاز کا یہ خیر سگالی دورہ پاکستان اور ترکیہ کے مابین مضبوط ہوتے ہوئے بحری تعلقات کا مظہر ہے، جو دونوں برادر ممالک کے درمیان صدیوں پر محیط تاریخی، ثقافتی اور تزویراتی روابط اور باہمی اعتماد پر استوار ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: خیر سگالی
پڑھیں:
ایران اسرائیل تنازع: امریکی بحری بیڑہ بحیرہ جنوبی چین سے مشرق وسطیٰ کی جانب روانہ
تہران (نیوز ڈیسک)بحری جہازوں کی نگرانی کے ڈیٹا سے معلوم ہوا ہے کہ امریکی طیارہ بردار جہاز آج صبح بحیرہ جنوبی چین سے روانہ ہو کر مغرب کی سمت مشرق وسطیٰ کی جانب روانہ ہو گیا ہے۔
برطانوی اخبار دی ٹیلیگراف کے مطابق ’رائٹرز‘ نے ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ یو ایس ایس نیمٹز کا اس ہفتے کے آخر میں وسطی ویت نام میں طے شدہ بندرگاہ کا دورہ منسوخ کر دیا گیا ہے، جس کی وجہ امریکی سفارت خانے نے ہنوئی میں ایک ’ہنگامی آپریشنل ضرورت‘ بتائی ہے۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں ہو رہی ہے، جب اس بات پر بڑھتی ہوئی تشویش پائی جاتی ہے کہ امریکا، ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازع میں مزید الجھ سکتا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے تہران کو خبردار کیا تھا کہ اگر اس نے امریکی اہداف کو نشانہ بنایا تو امریکا کی فوجی طاقت ’پوری شدت‘ سے استعمال کی جائے گی۔
چند گھنٹے بعد ایران نے اسرائیلی شہروں پر میزائلوں کی بارش کر دی، جس کے نتیجے میں کم از کم 8 افراد ہلاک، درجنوں زخمی اور تل ابیب میں امریکی سفارت خانے کو نقصان پہنچا تھا۔
امریکی فوج نے جمعہ کو ایران اور اسرائیل کے درمیان کھلی جنگ چھڑنے کے بعد سے مشرق وسطیٰ میں اپنے فوجی وسائل منتقل کرنا شروع کر دیے تھے، اور ایران کے فضائی حملوں سے بچانے میں اسرائیل کی مدد بھی کی ہے۔
مزیدپڑھیں:’اصل کارروائیاں‘ اب شروع ہوں گی، ایرانی مسلح افواج کا فیصلہ کن فوجی مرحلے کا اعلان