پیپلز پارٹی سیکرٹریٹ؛ پرنٹ،سوشل میڈیا اور انفارمیشن گروپس کا اجلاس
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
سٹی 42: پیپلز پارٹی سیکرٹریٹ میں پرنٹ،سوشل میڈیا اور انفارمیشن گروپس کا اجلاس ہوا
اجلاس میں بیرسٹر عامر ،فائزہ ملک،ڈاکٹر ضرار یوسف،ڈاکٹر عائشہ شوکت،جہاں آراء وٹو،عبدالرزاق سلیمی،علی سانول،سبط حسن،شہریار چودہدی،اطہر شریف،حسن احمد،منیبہ فاطمہ ،نسیم صابر،بشارت علی،مدثر شاکر،عثمان اعوان،خالد رانا ،محمد علی منہاس شریک ہوئے ،
اجلاس میں پرنٹ اور سوشل میڈیا کے حوالے سے حکمت عملی اور تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا ، پارٹی کے انفارمیشن بیورو کو ڈویژن سے تحصیل لیول تک انٹر لنک کرنے کی تجاویز تیار کی گئیں ،ڈاکٹر ضرار یوسف،فائزہ ملک اور ڈاکٹر عائشہ شوکت کو 1 ماہ میں لاہور کا ٹاسک مکمل کرنیکی ہدایت کی گئی
پی ایس ایل 10: لاہور قلندرز اور کراچی کنگز میں آج جوڑ پڑے گا
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کیلئے پی ٹی آئی ہی کافی تھی، پیپلزپارٹی کو شامل ہونے کی ضرورت نہیں تھی
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 16 ستمبر 2025ء ) وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہےکہ سندھ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، اس کے باوجود پیپلز پارٹی وفاق کو بیرون ممالک امداد مانگنے پر فورس کر رہی ہیں۔ عظمیٰ بخاری نے پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کی پریس کانفرنس کو غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کے لیے پی ٹی آئی ہی کافی تھی، پیپلز پارٹی کو اس بیانیے میں شامل ہونے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب اس وقت ملکی تاریخ کے سب سے بڑے سیلاب کا سامنا کر رہا ہے، وزیر اعلیٰ مریم نواز اور پنجاب کی انتظامیہ دن رات سیلاب متاثرین کی بحالی اور ریلیف میں مصروف ہیں۔ الحمدللہ پنجاب حکومت اپنے وسائل سے متاثرین کی ہر ممکن مدد فراہم کر رہی ہے اور وفاق یا کسی دوسری تنظیم سے کسی قسم کی امداد کی طرف نہیں دیکھا۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے تمام وسائل اور حکومتی مشینری کا رخ متاثرہ علاقوں کی طرف موڑ دیا ہے۔
اس وقت ہمارا فوکس صرف عوامی خدمت ہے، اسی لیے ہم سیاسی تلخیوں کو اتحادی سمجھ کر برداشت کر رہے ہیں، لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ پیپلز پارٹی کے جعلی فلسفے اور ناکام تھیوریاں سنیں۔وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ منظور چوہدری اور حسن مرتضیٰ اپنے دکھ اور فلسفے بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کو سنائیں۔ سندھ میں سیلاب سے کوئی بڑا جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا، اس کے باوجود پیپلز پارٹی وفاق کو بیرون ملک امداد لینے پر مجبور کر رہی ہے جو غیر سنجیدہ رویہ ہے۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور اس کے ہارے ہوئے رہنماؤں کو پہلے سندھ کے عوام کے مسائل کی فکر کرنی چاہیے، جہاں 2022 کے سیلاب متاثرین آج تک امداد کے منتظر ہیں۔