ترکیہ کا جنگی بحری جہاز خیرسگالی مشن پر کراچی بندرگاہ پہنچ گیا، پرتپاک استقبال
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
ترکیہ کا جنگی بحری جہاز خیرسگالی مشن پر کراچی بندرگاہ پہنچ گیا، پرتپاک استقبال WhatsAppFacebookTwitter 0 4 May, 2025 سب نیوز
کراچی (سب نیوز)برادر اسلامی ملک ترکیہ کا جنگی بحری جہاز ٹی سی جی بیویوک آدا خیرسگالی مشن پر کراچی بندرگاہ پہنچ گیا جہاں اس کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔
پاک بحریہ کے چاق و چوبند دستے، اعلی عسکری افسران، ترک سفارتی نمائندگان اور مقامی معززین نے پرجوش خیرمقدمی تقریب میں شرکت کی۔ کراچی کی بندرگاہ پر گونجتے قومی ترانوں اور لہراتے پرچموں کے درمیان یہ منظر پاک ترک برادری کی لازوال دوستی کا حسین مظہر بن گیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق یہ خیرسگالی دورہ نہ صرف دونوں ممالک کی بحری افواج کے درمیان پیشہ ورانہ تعاون کو مزید مستحکم کریگا بلکہ خطے میں امن و استحکام کے فروغ کے لیے مشترکہ عزم کی بھی عکاسی کرتا ہے۔
دورے کے دوران مختلف پیشہ ورانہ سرگرمیاں، مشقیں، اور ملاقاتیں طے ہیں جن میں دفاعی حکمتِ عملی، بحری سلامتی اور فنی تبادلوں پر تفصیلی بات چیت کی جائیگی۔ٹی سی جی بیویوک آدا ترک بحریہ کا جدید ترین جنگی جہاز ہے جو آدا درجے کے تحت تیار کیا گیا۔ یہ جہاز جدید ہتھیاروں، سونار، ریڈار اور برقی جنگی ٹیکنالوجی سے لیس ہے اور بحری نگرانی، دہشت گردی کے انسداد اور دفاعی مشنوں میں اپنی کارکردگی کا لوہا منوا چکا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ترک بحری جہاز کی پاکستان آمد نہ صرف دونوں ممالک کے درمیان گہرے تزویراتی تعلقات کا ثبوت ہے بلکہ یہ دورہ عوامی سطح پر بھی بھائی چارے، محبت، اور ثقافتی ہم آہنگی کا پیغام لیے ہوئے ہے۔پاک بحریہ اور ترک بحریہ کے درمیان تعلقات ہمیشہ اعتماد، باہمی عزت، اور مشترکہ نظریے پر مبنی رہے ہیں۔ یہ دورہ اس دوستی کو نئی جہت دے گا اور آنے والے وقت میں مشترکہ مشقوں، تربیتی پروگراموں اور دفاعی تعاون کو مزید وسعت دینے کا پیش خیمہ بنے گا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرراولپنڈی میں ایک مرتبہ پھر واٹر ایمرجنسی نافذ کردی گئی راولپنڈی میں ایک مرتبہ پھر واٹر ایمرجنسی نافذ کردی گئی پاکستان کا بھارتی جارحیت اور اشتعال انگیزی پر سلامتی کونسل کا فوری اجلاس بلانے کا فیصلہ بھارت کشیدگی بڑھانے کے بجائے پاکستان سے بات چیت کرے،روس کا دوٹوک موقف جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دینگے، وزیر داخلہ کی عمانی ہم منصب سے گفتگو بھارتی عدالت کا حریت رہنما الطاف احمد بٹ کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم انڈس واٹر کمیشن نے بھارت کی سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی تفصیلات وفاقی حکومت کو بھجوا دیںCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بحری جہاز
پڑھیں:
ٹرمپ تاریخی دورے پر برطانیہ پہنچ گئے، شاہانہ استقبال، احتجاجی مظاہرے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن:۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ برطانیہ کے تاریخی سرکاری دورے پر لندن پہنچ گئے، جہاں ان کا شاہانہ استقبال کیا گیا، برطانوی وزیراعظم کو دورے سے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری حاصل ہونے کی امید ہے، ٹرمپ کے خلاف ونڈسر میں مظاہرے بھی کیے گئے، پولیس نے کئی مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر اپنی اہلیہ کے ہمراہ تاریخی سرکاری دورے پر برطانیہ پہنچ گئے، لندن کے ایئرپورٹ سے ٹرمپ اور ان کی اہلیہ میلانیا برطانوی شاہی خاندان کی رہائش گاہ وِنڈسر کیسل پہنچے، جہاں بادشاہ چارلس، ان کی اہلیہ کوئن کمیلا، ولی عہد شہزادہ ولیم اور ان کی اہلیہ کیتھرین نے ان کا استقبال کیا، اس کے بعد قلعے کے احاطے میں ایک بگھی کی سواری ہوئی۔سب سے پہلے ٹرمپ اور ان کی اہلیہ میلانیا کا استقبال بادشاہ کے بڑے بیٹے شہزادہ ولیم اور کیتھرین نے کیا، جنہیں صدر نے بہت خوبصورت کہا۔بعد میں بادشاہ چارلس اور کوئن کمیلا ٹرمپ جوڑے کے ساتھ بگھی کی سواری میں شامل ہوئے، جہاں راستے کے دونوں جانب 1,300 برطانوی فوجی اہلکار کھڑے تھے۔
صدر نے بادشاہ سے بات چیت اور مسکراہٹ کے تبادلے کے بعد سرخ یونیفارم اور بئیرسکن ہیٹس پہنے فوجیوں کا معائنہ کیا۔ ٹرمپ سینٹ جارج چیپل بھی جائیں گے جہاں ملکہ الزبتھ کی آخری آرام گاہ ہے، وہی ملکہ جنہوں نے 2019 میں ان کے پہلے سرکاری دورے پر ان کی میزبانی کی تھی، ٹرمپ وہاں ان کی قبر پر پھولوں کی چادر چڑھائیں گے۔ ایک فضائی پریڈ بھی ہوگی جس میں برطانوی اور امریکی ایف35 فوجی طیارے شامل ہوں گے، جو امریکا-برطانیہ دفاعی تعاون کی علامت ہیں، اس کے بعد ایک شاندار ضیافت ہوگی جس میں بادشاہ اور صدر دونوں خطاب کریں گے۔
لندن میں برطانیہ کے سرکاری نشریاتی ادارے بی بی سی کے مرکزی لندن ہیڈکوارٹر کے باہر مظاہرین نے صدر ٹرمپ کے دورے کے خلاف احتجاج کیا، مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر No to Trump اور Stop arming Israel کے نعرے درج تھے۔خیال رہے کہ لندن میں اسٹاپ دی ٹرمپ کولیشن کے احتجاج سے نمٹنے کے لیے 1600 اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔دارالحکومت میں عام لوگ اس دورے کے بارے میں ملے جلے خیالات رکھتے ہیں، کچھ دعوت پر برہمی کا اظہار کر رہے ہیں تو کچھ اسے ہوشیار سیاست اور برطانیہ کی نرم طاقت کا اچھا استعمال سمجھ رہے ہیں۔