کراچی، ہیئت ائمہ مساجد و علماء امامیہ کے زیراہتمام دوسری سالانہ "ائمہ جمعہ کانفرنس" کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
صدارتی خطاب بزرگ عالم دین مفسر قرآن شیخ محمد حسن صلاح الدین نے کیا، جبکہ مولانا شیخ محمد حسین رئیسی، مولانا شیخ اصغر حسین شہیدی، مولانا سید بدر الحسنین عابدی، بزرگ عالم دین مولانا شیخ غلام محمد سلیم، علامہ سید محمد علی نقوی اور مولانا سید طالب موسوی نے بھی خطاب کیا۔ اسلام ٹائمز۔ ہیئت ائمہ مساجد و علماء امامیہ پاکستان کے زیراہتمام کراچی میں دوسری سالانہ ائمہ جمعہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ علامہ سید محمد علی نقوی اور مولانا سید حیدر زیدی کی میزبانی میں "کلام امام رضاؑ کی روشنی میں ائمہ جمعہ کے فرائض" کے عنوان سے جامع مسجد و امام بارگاہ بوتراب میں منعقدہ کانفرنس میں شہر بھر سے کثیر تعداد میں ائمہ جمعہ سمیت ہیئت کی پوری کابینہ نے شرکت کی۔ کانفرنس کی صدارت ہیئت ائمہ مساجد و علمائے امامیہ کے صدر مولانا محمد حسین رئیسی نے کی۔ مولانا قاری آصف اصفہانی نے تلاوت قرآن پاک سے کانفرنس کا آغاز کیا۔
صدارتی خطاب بزرگ عالم دین مفسر قرآن شیخ محمد حسن صلاح الدین نے کیا، جبکہ مولانا شیخ محمد حسین رئیسی، مولانا شیخ اصغر حسین شہیدی، مولانا سید بدر الحسنین عابدی، بزرگ عالم دین مولانا شیخ غلام محمد سلیم، علامہ سید محمد علی نقوی اور مولانا سید طالب موسوی نے بھی خطاب کیا۔ کانفرنس کے دوران ائمہ جمعہ کی جانب سے پیش کی گئیں آراء و تجاویز کو مولانا سجاد رضوی نے قلمبند کیا۔ کانفرنس میں نظامت کے فرائض مولانا سید صادق رضا تقوی اور مولانا علیم رحمانی نے انجام دیئے۔ ائمہ جمعہ کانفرنس کے انتظامات علامہ سید صادق رضا تقوی، علامہ سید طالب موسوی اور علامہ سید سجاد رضوی پر مشتمل کمیٹی نے انجام دیئے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بزرگ عالم دین اور مولانا مولانا شیخ مولانا سید علامہ سید
پڑھیں:
علماء کرام کیلئے حکومت کا وظیفہ مسترد،اسلام آباد آنے میں 24 گھنٹے لگیں گے، مولانا فضل الرحمان کی دھمکی
ہمیں اسلام آباد مارچ پر مجبور نہ کرو، اگر کوئی مذہب کے بغیر زندگی گزارنے کا فلسفہ رکھتا ہے تو وہ دور جہالت میں ہے،بین الاقوامی ایجنڈا ہے مذہبی نوجوان کو مشتعل کیا جائے،سربراہ جے یو آئی
تم اسلامی دھارے میں آؤ ہم قومی دھارے میں آئیں گے،پاکستان کو جنگوں کی طرف نہ لے کر جائیں،اب فیصلہ کرنا ہے کس سڑک پر اکٹھے ہونا ہے،قاری حنیف جالندھری کا وفاق المدارس کنونشن سے خطاب
سربراہ جمعیت علماء اسلام مولانا فضل الرحمن کا کہنا ہے کہ اگر کوئی مذہب کے بغیر زندگی گزارنے کا فلسفہ رکھتا ہے تو وہ دور جہالت میں ہے،بین الاقوامی ایجنڈا ہے کہ مذہبی نوجوان کو مشتعل کیا جائے،مدارس کے آئمہ کرام کو 25 ہزار دینے کا اعلان کیا گیاہے،25 ہزار میں ضمیر خرید رہے ہو ۔قاری حنیف جالندھری کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت کے 25 ہزار روپے کے اعلان کو مسترد کرتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ملتان میں وفاق المدارس کے زیر اہتمام خدمات و تحفظ مدارس دینیہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ جمعیت علماء اسلام مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ یہ ملک اسلام کے نام پر بنا ہے۔ لاکھوں لوگوں نے قربانیاں اسلام کے نام پر دی تھی ،انگریز نے اپنی نگرانی میں علی گڑھ کا مدرسہ بنایا ،علی گڑھ مدرسے کو اپنی نگرانی میں نصاب دیا،فارسی زبان کو علی گڑھ مدرسے سے خارج کیا گیا،اس سب صورتحال کو دیکھتے ہوئے دیوبند میں مدرسے کا قیام لایا گیا،اغیار ہمیں فرقوں میں لڑائے گا۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ بین الاقوامی ایجنڈا ہے کہ مذہبی نوجوان کو مشتعل کیا جائے،ہمارے اوپر زیادہ غصہ ہے کہ انہوں نے مدرسے،مذہب اور ملا کو بچا لیا، روشن خیال کو کہتے ہیں اپنا بندہ ہے ،مذہب سے دور ہو جاؤ اسے روشن خیالی کہتے ہیں ،اگر کوئی مذہب کے بغیر زندگی گزارنے کا فلسفہ رکھتا ہے تو وہ دور جہالت میں ہے،ہم عوام کے رنگ میں زندگی گزارے رہے ہیں۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ تم اسلامی دھارے میں آؤ ہم قومی دھارے میں آئیں گے۔ قوانین بناتے ہیں 18 سال کی عمر سے پہلے نکاح نہیں ہوگا ، ۔ کیا یہ قوانین پاکستان میں بننے چاہیے۔جنس کی تبدیلی کا اسلام سے کیا تعلق ۔مجھ سے سوال کیا کہ اسلامی نظام کے لیے آپ نے کیا کیا ۔ میں نے جواب دیا مجھے اسلامی نظام کے لیے ووٹ کتنے دیے ہیں ۔پنجاب والو اٹھو گے کہ نہیں۔ مدارس کے آئمہ کرام کو 25 ہزار دینے کا اعلان کیا ہے،25 ہزار میں ضمیر خرید رہے ہو ۔کنونشن سینٹر سے کام آگے بڑھ گیا ہے ۔اب تو یہ فیصلہ کرنا ہے کس سڑک پر اکٹھے ہونا ہے ۔ہمیں اسلام آباد مارچ پر مجبور نہ کرو ۔24 گھنٹے اسلام آباد آنے میں لگیں گے ہمیں۔ہم نے آگے بڑھنا ہے۔پنجاب کو جگاؤ جنوبی پنجاب کو جگاؤ۔۔قوم کو اپنے ساتھ کھڑا کرو ۔عوام میں بیداری پیدا کریں ۔آپ کو غلامی کی طرف لے کر جایا جا رہا ہے ۔ڈمی مدارس کو تسلیم نہیں کرتے ۔وفاق اور مدارس اور اتحاد المدارس کو مانتا ہوں ۔پاکستان کو جنگوں کی طرف نہ لے کر جائیں۔ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے قاری حنیف جالندھری نے کہا کہ ہم پنجاب حکومت کے 25 ہزار روپے کے اعلان کو مسترد کرتے ہیں۔