کانفرنس میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی علامہ احمد اقبال رضوی، اسد عباس جبکہ ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی صدر سید علی رضوی، جماعت اسلامی کے رہنما مولانا عبد السمیع، عوامی ایکشن کمیٹی کے صدر احسان علی ایڈووکیٹ، اپوزیشن لیڈر کاظم میثم اور دیگر مقررین نے خطاب کیا۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو

گلگت میں ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام

گلگت میں ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام

گلگت میں ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام

گلگت میں ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام

گلگت میں ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام

گلگت میں ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام

گلگت میں ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام

گلگت میں ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام

گلگت میں ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام

گلگت میں ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام

گلگت میں ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام

گلگت میں ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام

گلگت میں ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام

گلگت میں ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام

گلگت میں ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام

گلگت میں ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام

گلگت میں ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام

گلگت میں ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام

گلگت میں ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام

اسلام ٹائمز۔ ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام گلگت میں" عالمی سازشیں اور ہماری ذمہ داریاں" کے عنوان سے کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس میں ملکی و علاقائی صورتحال اور فلسطین و مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر سیر حاصل گفتگو کی گئی۔ کانفرنس سے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی وائس چیئرمین علامہ احمد اقبال رضوی، مرکزی سیکرٹری سیاسیات اسد عباس جبکہ ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی صدر سید علی رضوی، جماعت اسلامی کے رہنما مولانا عبد السمیع، عوامی ایکشن کمیٹی کے صدر احسان علی ایڈووکیٹ، اپوزیشن لیڈر کاظم میثم اور دیگر مقررین نے خطاب کیا۔ مقررین نے خطاب میں پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے بھی گفتگو کی اور واضح کیا کہ وطن کی سرحدوں کی حفاظت کیلئے جی بی کے عوام ہر قسم کی قربانی دینے کیلئے تیار ہیں تاہم خطے کے وسائل پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرینگے۔.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

سوست پورٹ ہڑتال، شرپسند عناصر کی ذاتی مفاد پرستی، اصل حقائق بے نقاب

گلگت:

وفاقی اداروں کی کاوشوں سے سال بھر کُھلا رہنے والا سوست ڈرائی پورٹ شرپسند عناصر کی سازش کے نشانے پر آگیا۔

سوست پورٹ پر شرپسند عناصر کی ہڑتال سے پاک چین سرحدی تجارت معطل ہوگئی جبکہ قراقرم ہائی وے پر ٹریفک شدید متاثر ہے، سیاح اور مسافر بھی محصور ہوگئے۔

شر پسند عناصر کا مطالبہ ہے کہ گلگت بلتستان کو وفاقی ٹیکس سے مکمل استثنا اور پورٹ پر پھنسے 300 کنٹینرز کو فوری کلیئرنس دی جائے۔

شرپسند عناصر کی ہڑتال گمراہ کن ہے اور اصل حقائق اس احتجاج کے بیانیے سے یکسر مختلف ہیں۔

ماضی میں زیرو پوائنٹ سے سوست تک ٹیکس چوری کے لیے بڑے کنٹینرز کا سامان چھوٹی گاڑیوں میں منتقل کیا جاتا تھا۔ وفاقی اور سیکیورٹی اداروں کی انٹیلیجنس کارروائیوں سے 4 ارب کی ٹیکس چوری روکی گئی جس کی وجہ سے سوست پورٹ کی آمدن پانچ گنا بڑھی۔

شر پسند عناصر کی حالیہ ہڑتال کے نتیجے میں وفاقی گرانٹس اور بجٹ کے اخراجات شدید متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ سوست ڈرائی پورٹ کی صورتحال شر پسند عناصر نے ذاتی مفاد کے لیے مسخ کی جبکہ حقائق صورتحال کے بالکل برعکس ہیں۔

گلگت بلتستان کا سالانہ بجٹ 140 ارب ہے جس کا زیادہ تر حصہ وفاق کی گرانٹ پر مبنی ہے۔ سال 2025-26 میں وفاق سے تقریباً 86 ارب روپے کی گرانٹ ملیں جبکہ گلگت بلتستان کی اپنی آمدنی صرف 5 ارب روپے سالانہ ہے۔

بین الاقوامی قوانین کے مطابق سوست پورٹ وفاق کے ماتحت ہے اور صوبہ ٹیکس ختم نہیں کروا سکتا لہٰذا شر پسند عناصر کا مطالبہ غیر قانونی ہے۔ سیلز ٹیکس ایکٹ کے تحت گلگت بلتستان کو ٹیکس میں خصوصی چھوٹ حاصل ہے اس لیے گندم، بجلی اور پراپرٹی ٹیکس میں سبسڈیز سمیت بیرون ملک سامان پر رعایت کا مطالبہ غیر قانونی ہے۔

سوست پورٹ سے سالانہ تقریباً 5000 مال بردار کنٹینرز آتے ہیں، جن میں 800-1200 صرف گلگت بلتستان کے لیے ہیں۔ ان کنٹینرز پر انکم اور سیلز ٹیکس کی چھوٹ کے باوجود شرپسند عناصر کی جانب سے مزید رعایت مانگنا حیران کن ہے۔

اس وقت سوست پورٹ پر پھنسے 300 کنٹینرز میں قیمتی سامان موجود ہے جبکہ تاجروں کا اسپیشل امیونٹی اسکیم کا مطالبہ مکمل طور پر غیر قانونی اور قومی خزانے کے لیے نقصان دہ ہے۔ بڑے صوبوں کے تاجروں کا نیٹ ورک ہڑتال کے پیچھے سرگرم ہے، عوامی مفاد کو مکمل طور پر نظر انداز کیا جا رہا ہے۔

سوست پورٹ احتجاج میں مقامی سیاستدان اور بڑے صوبائی تاجروں کا گٹھ جوڑ ہے جن کا مقصد قومی ریونیو کو نقصان پہنچانا ہے۔ ہڑتال کا شور آئینی حقوق کے پیچھے چھپی شر پسند عناصر کی ذاتی مفاد پرستی، کمیشن بڑھانے کا موقع ہے جبکہ عوامی مفاد پس پشت ہے۔

سوست پورٹ کو ہڑتالوں کے ذریعے بند کروانے والے شرپسند عناصر دشمن کے ایجنڈے پر گامزن ہیں۔ سوست پورٹ سی پیک کا گیٹ وے ہے، اسے بند کروانے کی کوشش پاکستان اور جی بی کے معاشی مستقبل پر وار ہے۔

گلگت بلتستان کے عوام دشمن ایجنڈے اور شرپسند عناصر کی ہر کوشش کو ناکام بنا کر قومی مفاد کا تحفظ کرنے کے لیے پُرعزم ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کے حملوں سے ہماری کارروائیوں میں شدت آئیگی، یمن
  • ٹنڈو الہ یار : ایمان دستر خون کی ٹیم کی جانب سے اسپیشل بچوں کے اسکول میں برگر کی فراہمی کا اہتمام کیاگیا
  • لازوال عشق
  • ڈیرہ مراد جمالی، ایم ڈبلیو ایم جنوبی بلوچستان کی ورکنگ کمیٹی کا اجلاس
  • خلیفۃ الارض کی ذمہ داریاں ادا کرنے کےلئے ہمیں خود کو قرآن وسنت سے جوڑنا ہوگا،معرفت کا راستہ علم کےذریعے طے کیا جاسکتا ہے،وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال
  • عالمی برادری کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت کرے، حریت کانفرنس
  • سوست پورٹ ہڑتال، شرپسند عناصر کی ذاتی مفاد پرستی، اصل حقائق بے نقاب
  • گلگت بلستان کے ضلع شگر میں پاک فوج کے زیر اہتمام ماؤنٹینئرنگ سیمینار کا انعقاد
  • گلگت بلستان میں پاک فوج کے زیر اہتمام ماؤنٹینئرنگ سیمینار کا انعقاد
  • پاراچنار، آئی ایس او کے زیرِ اہتمام جشنِ معصومین (ع)