پاکستان کی خاتون باکسر نے عالمی باکسنگ فائٹ جیت لی
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
کراچی:
عالمی سطح پر پاکستان کے باکسرز کی کامیابیوں کا سلسلہ جاری ہے، خاتون باکسر نے بھی پاکستان کا کا نام بلند کرنے میں اپنا حصہ ڈال دیا۔
کراچی کے علاقے لیاری سے تعلق رکھنے والی عالیہ سومرو نے بین الاقوامی باکسنگ فائٹ جیت کر پاکستان کا نام روشن کر دیا۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق تھائی لینڈ کے شہر بینکاک میں ہونے والی پروفیشنل باکسنگ فائٹ میں عالیہ سومرو نے مدمقابل تھائی باکسر سوتھیڈا گنایانوچ کو ناک آؤٹ کر کے فتح اپنے نام کر لی۔
مزید پڑھیں: پاکستانی باکسر شہیر آفریدی نے بھارتی حریف کو شکست دیدی
ٹی ایل باکسنگ پرموشن کے تحت ورلڈ سائم اسٹیڈیم میں عالیہ سومرو نے پروفیشنل باکسنگ کی دس راؤنڈز کی فائٹ کے چوتھے راؤنڈ میں کامیابی حاصل کی۔
عالیہ سومرو کا تعلق لیاری کے علاقے کلاکوٹ سے ہے، ڈبلیو بی اے ایشیا کے 105 پونڈ کی کیٹگری میں کامیابی پانے والی عالیہ سومرو اس قبل کئی ممالک میں مقابلے جیت کر پاکستان کا نام بلند کر چکی ہیں۔
عالیہ سومرو کی اگست میں بھارتی خاتون باکسر کے ساتھ چیلنج فائٹ طے ہے، کامیابی کے بعد عالیہ سومرو نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کامیابی سے ان کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے، قوم کی دعاؤں اور سپورٹ سے انڈین باکسر کو بھی شکست دے کر اپنے ملک اور قوم کا نام روشن کرنے کی کوشش کروں گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: عالیہ سومرو کا نام
پڑھیں:
پاکستان علماء کونسل نے بلوچستان میں قتل خاتون کے والدین کے بیان کو قرآن و سنت کے منافی قرار دے دیا
پاکستان علماء کونسل نے بلوچستان میں قتل ہونے والی خاتون کے والدین کی طرف سے آنے والے بیان کو قرآن و سنت اور پاکستان کے آئین اور قانون کے منافی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کا بیان ظاہر کرتا ہے کہ قتل میں والدین کی مرضی شامل تھی۔
چیئرمین پاکستان علماء کونسل و سیکریٹری جنرل انٹرنیشنل تعظیم حرمین شریفین کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی، مولانا حافظ مقبول احمد ، علامہ طاہر الحسن، مولانا محمد شفیع قاسمی، مولانا اسد اللہ فاروق، مولانا طاہر عقیل اعوان، مولانا محمد اشفا ق پتافی، مولانا محمد اسلم صدیقی، مولانا عزیز اکبر قاسمی، مولانا مبشر رحیمی اور دیگر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ریاست پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں، حکومت بلوچستان، بلوچستان کی عدلیہ کی ذمہ داری ہے کہ قتل کرنے والوں کے سہولت کاروں کے خلاف ایکشن لیں۔
بیان میں کہا گیاکہ والدین کا یہ بیان قرآن و سنت کے احکامات اور پاکستان کے آئین اور دستور کے خلاف ہے اور اسے مکمل طور پر مسترد کیا جاتا ہے، شریعت اسلامیہ یہ حکم دیتی ہے کہ اگر کسی ظلم میں کوئی بھی قریبی عزیز بھی شامل ہو تو اس کو بھی سزا ملنی چاہیے۔
یہ بھی پرھیں: بلوچستان میں قتل خاتون کی والدہ کا تہلکہ خیز بیان، کیس کا رخ ہی موڑ دیا
اس میں مزید کہا گیا کہ والدین کے بیان میں یہ بات واضح ہو رہی ہے کہ خاتون کے قتل میں والدین کی مرضی شامل تھی جو کہ افسوسناک اور قابل مذمت ہے اور اس حوالے سے مکمل تحقیقات اور مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کی ذمہ داری ریاست پاکستان کی ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ اس حوالے سے کوئی کوتاہی نہیں ہوگی۔
چیئرمین پاکستان علما کونسل نے کہا کہ بلوچستان میں قتل مرد،عورت کے والدین بھی قاتلوں کو معاف کرنا چاہیں تو یہ کسی صورت جائز نہیں، شریعت بھی اس طرح کے قاتلوں کو معافی کا حق نہیں دیتی، عورت کے والدین کو بھی اس قتل ناحق میں مجرم تصور کرنا ہوگا۔
خیال رہے کہ پاکستان علماء کونسل کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جبکہ مقتولہ کی والدہ نے اپنے جاری بیان میں کہا تھا یہ کوئی بے غیرتی نہیں تھی بلکہ بلوچ رسم و رواج کے مطابق کیا گیا۔
انہوں نے کہا تھا کہ بانو کو بلوچی رسم و رواج کے مطابق سزا دی گئی، بلوچی معاشرتی جرگے کے ذریعے بانو کو سزا دی گئی، ہمارے لوگوں نے کوئی ناجائز فیصلہ نہیں کیا، ہم نے لڑکی کو قتل کرنے کا فیصلہ سردار شیر باز ساتکزئی کے ساتھ نہیں، بلکہ بلوچی جرگے میں کیا۔
انہوں نے کہا تھا کہ میں اپیل کرتی ہوں کہ سردار شیر باز ساتکزئی اور دیگر گرفتار افراد کو رہا کیا جائے۔
یاد رہے کہ کوئٹہ کے نواحی علاقے ڈیگاری میں عیدالاضحیٰ سے 3 روز قبل خاتون اور مرد کو سرعام قتل کیا گیا تھا، واقعے کی ویڈیو 3 روز قبل سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس کے بعد وزیراعلیٰ بلوچستان سردار سرفراز بگٹی نے واقعے کا نوٹس لینے لیا تھا اور متعدد ملزمان کو گرفتار کیا گیا تھا۔