"بلوچستان ڈیجیٹل پبلشرز فورم" کا قیام
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 5 مئی 2025ء) بلوچستان میں ڈیجیٹل میڈیا کو درپیش چیلنجز کے حل کے لیے صوبے کے صف اول کے پرنٹ و آن لائن اداروں نے مل کر "بلوچستان ڈیجیٹل پبلشرز فورم" کے قیام کا اعلان کر دیا۔ یہ فیصلہ کوئٹہ میں منعقدہ ایک اہم اجلاس کے دوران کیا گیا، جس میں بڑے اداروں نے شرکت کی۔ اجلاس میں متفقہ طور پر عبوری کابینہ تشکیل دی گئی جس میں کوئٹہ وائس کے سید علی شاہ (صدر)، ڈیلی انتخاب نیوز کے بالاچ ساجدی (سینئر نائب صدر)، ڈیلی قدرت نیوز کے ظفراللہ اچکزئی (نائب صدر)، اور ڈیلی آزادی نیوز کے صادق بلوچ (جنرل سیکرٹری) منتخب ہوئے۔
فورم کے قیام کا بنیادی مقصد صوبے میں ڈیجیٹل میڈیا کو درپیش پابندیوں اور حکومتی عدم توجہی جیسے مسائل کے حل کے لیے مشترکہ آواز بلند کرنا ہے۔(جاری ہے)
اجلاس میں اس بات پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا کہ حکومت بلوچستان نے رواں مالی سال کے دوران ڈیجیٹل میڈیا کے لیے مختص بجٹ کو اب تک استعمال میں نہیں لایا، جس کے لیپس ہونے کا خطرہ ہے۔ فورم نے وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی اور ترجمان شاہد رند سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر ڈیجیٹل میڈیا پبلسٹی مہم کا آغاز کریں۔
اسی طرح وفاقی حکومت کی جانب سے ڈیجیٹل ایڈورٹائزمنٹ میں بلوچستان کو نظرانداز کیے جانے پر بھی تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ بلوچستان کے لیے خصوصی اشتہاری کرائیٹیریا بنایا جائے، کیونکہ موجودہ قواعد بلوچستان کی کم آبادی کی وجہ سے قابل عمل نہیں۔ فورم کی عبوری کابینہ کو آئندہ اجلاس سے قبل آئین و منشور تیار کرنے اور مسائل کے حل کے لیے حکومتی سطح پر رابطے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ڈیجیٹل میڈیا کے لیے
پڑھیں:
کوئٹہ، گہرام بگٹی کی ایچ ڈی پی کی قیادت سے ملاقات، نئے اتحاد پر گفتگو
جمہوری وطن پارٹی کے مرکزی رہنماء نوابزادہ گہرام بگٹی نے ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کی قیادت سے ملاقات کرتے ہوئے اس مشترکہ پلیٹ فارم کی تشکیل پر گفتگو کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کی قوم پرست جماعتوں کی جانب سے حکومت کے خلاف نئے پلیٹ فارم کے قیام کے امکانات قوی ہو گئے ہیں۔ جمہوری وطن پارٹی کے مرکزی رہنماء نوابزادہ گہرام بگٹی نے ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کی قیادت سے ملاقات کرتے ہوئے اس مشترکہ پلیٹ فارم کی تشکیل پر گفتگو کی ہے۔ جمہوری وطن پارٹی کے بیان کے مطابق اس موقع پر دونوں جماعتوں میں باہمی دلچسپی کے امور اور موجودہ سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں اس بات پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ فارم 47 کے ذریعے وجود میں آنے والی حکومت نے بلوچستان کے سیاسی کلچر کو متاثر کیا ہے، جس کے نتیجے میں صوبے کی معاشی و سیاسی ترقی کی راہیں مسدود ہو گئی ہیں اور عوامی مینڈیٹ کو نظرانداز کیا گیا ہے۔ شرکاء نے اس امر پر اتفاق کیا کہ بلوچستان میں جمہوری عمل کی مضبوطی اور عوامی نمائندگی کے احترام کے لیے سیاسی جماعتوں کے درمیان مشاورت اور ہم آہنگی ناگزیر ہے۔ اسی مقصد کے تحت مستقبل قریب میں جمہوری وطن پارٹی، ایچ ڈی پی اور دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ مزید ملاقاتوں اور ایک مشترکہ پلیٹ فارم کی تشکیل کے امکانات پر غور کیا جائے گا۔