پاراچنار، محفلِ حسنِ قراٗت بیادِ شُہداء، ایک روح پرور پروگرام
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
اس بابرکت محفل میں قومی مشران، علمائے کرام، ایم این اے بمعہ ٹیم، اور زندگی کے مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اسلام ٹائمز۔ مرکزی ادارہ تبلیغات پاراچنار کے زیرِ نگرانی مرکزی امام بارگاہ پاراچنار میں "محفلِ حسنِ قراءت بیادِ شہداء" کے عنوان سے ایک عظیم الشان اور روحانی پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ اس بابرکت محفل میں قومی مشران، علمائے کرام، ایم این اے بمعہ ٹیم، اور زندگی کے مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ پروگرام کی سب سے نمایاں خصوصیت قرآن پاک کی تلاوت کا مقابلہ تھا، جس میں تقریباً 35 سرکاری و نجی تعلیمی اداروں کے طلباء نے بھرپور حصہ لیا۔
اس مقابلے میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے پہلے چھ پوزیشن ہولڈرز کو خصوصی انعامات سے نوازا گیا، جبکہ تمام شرکاء قاری حضرات کو اعزازی شیلڈز پیش کی گئیں، جو ان کی حوصلہ افزائی اور محنت کا اعتراف تھا۔ اس موقع پر مرکزی ادارہ تبلیغات نے اس بات پر زور دیا کہ معاشرے میں قرآن کریم سے وابستگی کو مضبوط بنانے کی اشد ضرورت ہے، اور نئی نسل کو قرآن کی طرف راغب کرنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
حب میں قائم فیکٹری مقامی افراد کو روزگار فراہم کرے‘ سلیم خان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی ( پ ر) حب میں نجی سیمنٹ فیکٹری بھاری منافع کما نے کے باوجود مقامی افرادکو آبادی کے تناسب سے روزگاردیتی ہے نہ ہی کوئی اور فلاحی کام کرتی ہے جبکہ فیکٹری کے زیرانظام چلنے والے اسکول میں بچوں کوبھی بھی کسی قسم کی سہولت حاصل نہیں ہے۔ ساکران کی سماجی شخصیت سلیم خان نے یہاں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ نجی فیکٹری کے حب میں قائم پلانٹ ماہانہ اربوں روپے کامنافع کماتے ہیں مگر فیکٹری کی انتظامیہ قریبی آبادی کوکسی قسم کی سہولت فراہم نہیں کرتی۔ گوٹھ محمد رمضان مری میں فیکٹری کے زیرانتظام چلنے والے اسکول کے ساتھ تعاون بھی ختم کردیا ہے۔ انہو ں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی ، صوبائی وزیر زراعت میر علی حسن زہری اور ضلعی انتظامیہ ڈپٹی کمشنر حب نثار احمد لانگو سے خصوصی اپیل کی ہے کہ فیکٹری کومقامی آبادی کو روزگار دینے اور اسکول کو دوبارہ فعال کرنے پر مجبور کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگرہماری دادرسی نہ کی گئی تو ہم لوگ بچوں سمیت فیکٹری انتظامیہ کے خلاف شدید احتجاج کریں گے۔ سلیم خان نے مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ کمپنی میں کام کرنے والے اکثر مقامی ورکرز کو نام نہاد ٹھیکیداروں کے رحم و کرم پر ہیں‘ ان تمام ورکرز کو کمپنی انتظامیہ لیبر قوانین کے مطابق کسی قسم کی بنیادی سہولیات فراہم نہیں کر رہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ فیکٹری انتظامیہ سو سوشل ویلفیئر اور ای او بی آئی کے مد بھی ہیر پھیر کرکے گورنمنٹ کو کروڑوں روپے کا چونا لگا رہی ہے جبکہ لیبر، ای او بی آئی سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کا فیکٹری میں کام کرنے والے ورکرز کے ساتھ ہونے والے ناانصافی پر مکمل چپ سادھ رہنا اور مکمل خاموشی اختیار کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔