— فائل فوٹو 

بھارت کی آبی جارحیت زور پکڑ گئی، دریائے چناب پر بگلیہار ڈیم اور سلال ڈیم سے پاکستان آنے والا پانی روک دیا۔

واپڈا کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق دریائے چناب میں پانی کی آمد 29 ہزار 300 کیوسک کم ہو گئی۔

دریائے چناب میں ہیڈمرالہ کے مقام پر پانی کی آمد اب صرف 5 ہزار 300 کیوسک رہ گئی جبکہ گزشتہ روز دریائے چناب میں ہیڈمرالہ کے مقام پر پانی کی آمد 34 ہزار 600 کیوسک تھی۔

واپڈا کے اعداد و شمار کے مطابق 2 دن میں بھارت نے دریائے چناب میں پانی کی آمد 35 ہزار 600 کیوسک کم کر دی۔

آبی دہشتگردی، بھارت نے دریائے چناب کا پانی روک دیا، جہلم میں بھی کمی کا خدشہ

بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دریائے چناب پر بگلیہار ڈیم سے پاکستان آنے والا پانی 90 فیصد روک دیا۔

دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پر پانی کی آمد 92 ہزار 200 کیوسک اور اخراج 50 ہزار کیوسک ہے۔

دریائے جہلم میں منگلا کے مقام پر پانی کی آمد 44 ہزار 300 کیوسک اور اخراج 32 ہزار کیوسک ہے۔

چشمہ بیراج میں پانی کی آمد 95 ہزار 700 کیوسک اور اخراج 85 ہزار کیوسک ہے۔

دریائے کابل میں پانی کی آمد37 ہزار 100 کیوسک اور  اخراج 37 ہزار 100 کیوسک ہے۔

واپڈا کے اعداد و شمار کے مطابق تربیلا ریزروائر میں آج پانی کی سطح 1441.

26 فٹ ہے اور پانی کا ذخیرہ 8 لاکھ 13ہزار ایکڑ فٹ ہے۔

منگلا میں آج پانی کی سطح 1136.30 فٹ ہے اور پانی کا ذخیرہ 12 لاکھ 13 ہزار ایکڑ فٹ ہے جبکہ چشمہ بیراج میں آج پانی کی سطح 646.70 فٹ ہے اور پانی کا ذخیرہ 2 لاکھ 1ہزار ایکڑ فٹ ہے۔

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: کے مقام پر پانی کی آمد دریائے چناب میں میں پانی کی آمد ہزار 300 کیوسک کیوسک اور کیوسک ہے

پڑھیں:

گورنر ہاؤس کی تالہ بندی: قائم مقام گورنر کا ہائیکورٹ سے رجوع اور گورنر ٹیسوری کا ردعمل

گورنر سندھ کے دفتر کو تالہ لگانے اور قائم مقام گورنر اویس قادر شاہ کی جانب سے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کے بعد معاملہ مزید شدت اختیار کر گیا ہے۔ اب اس پر ترجمان گورنر ہاؤس اور گورنر کامران ٹیسوری کا مؤقف بھی سامنے آ گیا ہے۔

ترجمان گورنر ہاؤس کے مطابق محرم الحرام سے متعلق اجلاس میں شرکت کے لیے سیکریٹری داخلہ، آئی جی سندھ، ڈی آئی جیز اور دیگر اعلیٰ افسران گورنر ہاؤس کے کانفرنس روم میں موجود تھے۔ قائم مقام گورنر کے لیے مخصوص دفتر پیشگی طور پر تیار تھا، لیکن اگر مرکزی دفتر استعمال کرنا مقصود تھا تو بروقت اطلاع دی جاتی تو انتظام کردیا جاتا۔

مزید پڑھیں: کامران ٹیسوری کو ہٹا کر بشیر میمن کو گورنر سندھ لگانے کی خبریں درست نہیں، اسحاق ڈار

بیان کے مطابق گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے پرنسپل سیکریٹری کو واقعے کی 24 گھنٹوں میں انکوائری مکمل کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ دوسری جانب، گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ گورنر ہاؤس ہمیشہ عوام کے لیے کھلا ہے، اویس قادر شاہ بطور اسپیکر اور ذاتی حیثیت میں قابلِ احترام ہیں۔ تاہم، گورنر نے اس معاملے پر براہ راست کوئی سخت ردعمل ظاہر نہیں کیا اور مؤقف کو نسبتاً مصالحانہ انداز میں پیش کیا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل قائم مقام گورنر اویس شاہ نے الزام عائد کیا تھا کہ انہیں گورنر ہاؤس میں داخلے سے روک دیا گیا اور دفاتر کی چابیاں سابق گورنر اپنے ساتھ لے گئے، جس کے باعث محرم الحرام کے سیکیورٹی اجلاس کا انعقاد نہ ہو سکا۔ اس کے بعد اویس شاہ نے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔

اس صورتحال نے نہ صرف آئینی اختیارات کی تقسیم کے سوال کو اجاگر کیا ہے بلکہ سندھ کی سیاسی و انتظامی فضا میں ایک نئی کشیدگی کو بھی جنم دیا ہے۔ ماہرین قانون کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ آئندہ دنوں میں ایک آئینی اور قانونی نظیر بن سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

قائم مقام گورنر اویس قادر شاہ گورنر سندھ گورنر سندھ کامران ٹیسوری گورنر ہاؤس کی تالہ بندی

متعلقہ مضامین

  • سندھ ہائی کورٹ نے گورنر ہاؤس کے دفاتر فوری کھولنے کا حکم دے دیا
  • امید ہے کہ دونوں فریقین سفارتکاری کیجانب آئیں گے، رافائل گروسی
  • دونوں فریقین سفارتکاری کیجانب آئیں، رافائل گروسی
  • گورنر ہاؤس کی تالہ بندی: قائم مقام گورنر کا ہائیکورٹ سے رجوع اور گورنر ٹیسوری کا ردعمل
  • خانپور ڈیم میں پانی ڈیڈ لیول تک قریب پہنچ گیا، راولپنڈی اور اسلام آباد کو سنگین بحران کا سامنا
  • دریاؤں اور آبی ذخیروں میں پانی کی صورتحال کیا ہے؟
  • دنیا کی جنگیں: پاکستانی کسان کا مقام بمقابلہ بھارتی کسان
  • ایران سے 800 چینی شہریوں کومحفوظ مقام پر منتقل کردیا، چین
  • طاقت کا مظاہرہ : امریکا نے مشرق وسطیٰ کیجانب دوسرا طیارہ بردار بحری بیڑا روانہ کر دیا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے رولز میں تبدیلی کے معاملے پر جسٹس بابر ستار کا قائم مقام چیف جسٹس سمیت دیگر ججز کو خط