آبی دہشتگردی: بھارت نے دریائے چناب کا پانی روک دیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
ویب ڈیسک:بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دریائے چناب پر بگلیہار ڈیم سے پاکستان آنے والا پانی 90 فیصد روک دیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت نے کشن گنگا پروجیکٹ کے ذریعے پانی کے بہاؤ کو بھی کم کرنے کی تیاری شروع کر دی، جس سے دریائے جہلم میں پانی کی کمی کا خدشہ ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ ہم نے ہفتے کے روز سے بگلیہار ڈیم کے ذریعے پاکستان کی طرف بہنے والا پانی روکنا شروع کیا تھا، جو اب 90 فیصد تک روک دیا گیا ہے جبکہ کشن گنگا ڈیم کےلیے بھی اسی طرح کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
پی ایس ایل 10: لاہور قلندرز اور کراچی کنگز میں آج جوڑ پڑے گا
ان کا کہنا ہے کہ کشن گنگا ڈیم، شمال مغربی ہمالیہ کی وادی گریز میں واقع پہلا میگا ہائیڈرو پاور پلانٹ ہے، جس میں 15 ہزار ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہے، جلد ہی اس کے ذریعے دریائے جہلم میں آنے والے پانی کے بہاؤ کو روک دیا جائے گا۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: روک دیا
پڑھیں:
لوگ یومیہ کتنی مائیکروپلاسٹک سانس کے ذریعے اندر لے رہے ہیں، خوفناک انکشاف
تازہ ترین تحقیق سے پتا چلا ہے کہ ہم يومِياً تقریباً 68,000 ایک سے 10 مائیکرو میٹر قطر والے مائیکروپلاسٹک ذرات سانس کے ذریعے اندر لے رہے ہیں۔
ماہرین کے مطابق یہ تعداد پہلے کے اندازوں سے تقریباً 100 گنا زیادہ ہے۔ فرانس کی ٹولوز یونیورسٹی کی ٹیم نے 16 اندرونی ہوا جیسے اپارٹمنٹس اور کاروں کے نمونوں کو جانچا تاکہ 1–10 مائیکرومیٹر قطر کے مائیکروپلاسٹک ذرات کو شمار کیا جاسکے۔
ماہرین نے پایا کہ گھروں میں تقریباً 528 اور گاڑیوں میں تقریباً 2238 particles/m³ مائیکروپلاسٹک موجود ہوتے ہیں۔ محققین نے یہ بھی اندازہ لگایا کہ ہر انسان یومیہ 10–300 مائیکرومیٹر قطر کے 3,200 بڑے مائیکروپلاسٹک سانس کے ذریعے اندر لے رہا ہے۔
اس کے علاوہ 1 سے 10 مائیکرومیٹر قطر کے 68,000 چھوٹے مائیکروپلاسٹ کے ذرات سانس کے ذریعے یومیہ داخل ہوتے ہیں۔
یہ چھوٹے ذرات آسانی سے جسم کے اندرونی حصوں تک پہنچ سکتے ہیں، جیسے پھیپھڑے، خون، اور حتیٰ کہ دماغ تک بھی۔
مائیکروپلاسٹک جسم میں اکٹھا ہو کر سوزش اور ہارمونز میں بگاڑ اور سنگین صورتحال میں اعضا کے نقصان کا سبب بن سکتے ہیں۔