خواجہ سعد ،خواجہ سلمان رفیق کی جمعیت اہلحدیث کے مرکز آمد ،ساجد میر کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 مئی2025ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق اور صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے جمعیت اہلحدیث کے مرکز راوی روڈ کا دورہ کر کے پروفیسر ساجد میر کے انتقال پر اظہار تعزیت اور فاتحہ خوانی کی ۔ خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق نے قائمقام امیر مولانا علی محمد ابوتراب اور مرکزی ناظم اعلی ڈاکٹر حافظ عبدلکریم سے ملاقات کر کے پروفیسر ساجد میر کے انتقال پر تعزیت کی ۔
(جاری ہے)
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ میرے والد صاحب کی علامہ احسان الٰہی ظہیر سے بہت دوستی تھی اور وہ مختلف تحاریک میں اکٹھے رہے،پروفیسر ساجد میر سے میرا قلبی رشتہ تھا،انہوں نے ہمیشہ جمہوری رویوں کو پروان چڑھایا،میاں برادران سے بھی ان کی بہت نسبت رہی ہے۔خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ جب ذاکر نائیک آئے تو میں یہاں آیا تھا ،ساجد میر جیسے لوگ دنیا میں کم ہی پیدا ہوتے ہیں ،ان کے چہرے سے محبت ٹپکتی تھی،ان کا خلا ء کبھی پورا نہیں ہو سکتا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے خواجہ سلمان رفیق خواجہ سعد رفیق نے
پڑھیں:
اسرائیلی سفاکانہ رویہ عالمی یوم جمہوریت منانے والوں کے منہ پر زور دار طمانچہ ہے، علامہ ساجد نقوی
اپنے بیان میں ایس یو سی سربراہ نے کہا کہ جمہوریت کا بنیادی اصول عوام کی حکومت عوام کے ذریعے اور عوام کیلئے ہے مگر پاکستان سمیت کئی ممالک میں یہ فقط کتابی یا دستاویزی بات تک محدود ہے، آج تک ملک میں ہونیوالے عام انتخابات زیر سوال ہی رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ عالمی یوم جمہوریت منایا جارہا ہے مگر اقوام متحدہ سمیت عالم انسانیت کے سامنے مشرق وسطیٰ میں غزہ کو روند دیا گیا، مغربی کنارے پر مظالم کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا، جنوبی ایشیا میں انڈیا نے جو رویہ اپنا رکھا ہے بنیادی انسانی حقوق پر جیسے ڈاکے ڈالے جارہے ہیں، افسوس اس کو صرف نظر کیا جارہا ہے، دنیا میں رائج جمہوریت دراصل سرمایہ دارانہ نظام پر مبنی سسٹم ہے جس میں بہت سے ایسے عوامل ضرور ہیں جن میں ترامیم کیساتھ استفادہ کیا جاسکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کا بنیادی اصول عوام کی حکومت عوام کے ذریعے اور عوام کیلئے ہے مگر پاکستان سمیت کئی ممالک میں یہ فقط کتابی یا دستاویزی بات تک محدود ہے، آج تک ملک میں ہونیوالے عام انتخابات زیر سوال ہی رہے ہیں، جمہوریت کے نام پر مفادات کا تحفظ تو ہوا مگر بنیادی انسانی حقوق اور آزادی اظہار رائے سمیت کئی مسائل آج بھی حل طلب ہیں، عالمی یوم جمہوریت منانے کا مقصد بین الاقوامی سطح پر جمہوریتوں کی حمایت کرنا اور ملکوں میں جمہوریت کے فروغ کے اقدامات کرنا ہیں جس کی ابتداء 2008ء میں ہوئی دیکھنا یہ ہوگا کہ اس سلسلہ میں عملی اقدامات ہوئے یا نہیں۔