عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کے چیئرمین احسان علی ایڈووکیٹ کا سمینار سے خطاب
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے عوامی ایکشن کمیٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے عوام بھی دنیا کا مظلوم ترین طبقہ ہے، جنہیں غلاموں کی طرح رکھا گیا ہے۔ ایک ڈمی اسمبلی کے ذریعے من پسند فیصلے مسلط کیے جاتے ہیں۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کے چیئرمین احسان علی ایڈووکیٹ نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں صرف ظالم اور مظلوم کی لڑائی ہے، حکمران طبقوں اور مظلوم عوام کی لڑائی ہے۔ گلگت بلتستان کے عوام بھی دنیا کا مظلوم ترین طبقہ ہے، جنہیں غلاموں کی طرح رکھا گیا ہے۔ ایک ڈمی اسمبلی کے ذریعے من پسند فیصلے مسلط کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے وسائل کے تحفظ اور دیرینہ مطالبات کے پیش نظر ہم نے گرینڈ قومی جرگہ بلایا ہے، تاکہ پوری قوم ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو کر اپنے حقوق کا تحفظ کرسکے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.
youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گلگت بلتستان کے
پڑھیں:
نان فائلرز کے لیے جائیداد خریداری پر 130 فیصد ٹیکس کی حد کو 500 فیصد کرنے کا فیصلہ
سینیٹ کی قائمہ برائے خزانہ نے جائیداد خریداری پر نان فائلرز کے لیے 130 فیصد کی حد کو 500 فیصد کرنے کی تجویز منظور کر لی۔
کمیٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت اجلاس میں سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ چھ سے بارہ لاکھ تنخواہ پر ٹیکس نہیں ہونا چاہیے، جس کی ایک لاکھ تنخواہ ہو، وہ اس دور میں 42 ہزار بنتی ہے۔
چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کہا کہ کلبز کی آمدنی پر ٹیکس وصولی کی جائے گی۔
کمیٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے کلبز کی آمدنی پر ٹیکس کی مخالفت کی، چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ عام لوگوں کو اس کلب سے فائدہ نہیں ہے، 300 لوگوں کی عیاشی کیلئے کلب بنا ہے۔
وزیر مملکت خزانہ بلال اظہر کیانی نے کہا کہ آمدنی کا اخراجات سے بڑھ جانے پر ٹیکس عائد کیا جائے گا، یہ مسئلہ مراعات یافتہ طبقے کا ہے۔
کمیٹی ممبران نے کلبز کی آمدنی پر ٹیکس کی حمایت کردی۔
ایف بی آر حکام نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں نان فائلرز پر جائیداد اور گاڑی کی خریداری پر پابندیاں لگانے کی تجویز ہے، نان فائلرز کے لیے پراپرٹی کی خریداری پر 130 فیصد ٹیکس کی حد مقرر کرنے کی تجویز ہے۔
سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ نان فائلرز کے لیے پراپرٹی کی خریداری کے لیے 130 فیصد کی حد کو بڑھایا جائے، اگر کسی نان فائلر کے پاس ایک کروڑ روپیہ ہے تو اسے 5 کروڑ روپے کی پراپرٹی خریدنے کی اجازت دی جائے۔
کمیٹی نے نان فائلرز کے لیے 130 فیصد کی حد کو 500 فیصد کرنے کی تجویز منظور کر لی۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ گذشتہ برس نان فائلرز پر جرمانے بڑھائے گئے تھے، نان فائلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے اقدامات کر رہے ہیں۔
قائمہ کمیٹی نے آن لائن تعلیمی اداروں اور اکیڈمیز پر ٹیکس لگانے کی تجویز منظور کرلی۔
چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ آن لائن اکیڈمیز دو دو کروڑ روپے ماہانہ کما رہی ہیں، اگر کوئی ٹیچر آن لائن کما رہا ہے تو ٹیکس ادا کرنا پڑے گا۔