اپوزیشن لیڈر جی بی اسمبلی کاظم میثم کا گلگت میں سیمینار سے خطاب
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
سیمینار سے خطاب میں اپوزیشن لیڈر جی بی اسمبلی نے واضح کیا کہ گلگت بلتستان کے وسائل کا ہر صورت تحفظ کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ وفاق کو جی بی کے ساتھ مالیاتی معاہدہ کرنا ہوگا، جیسا کہ کشمیر کے ساتھ کیا گیا ہے۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ گلگت میں مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام "عالمی سازشیں اور ہماری ذمہ داریاں" کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد کیا گیا، جس میں قومی و علاقائی صورتحال کے ساتھ عالمی امور پر بھی سیر حاصل گفتگو کی گئی۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان و پارلیمانی لیڈر ایم ڈبلیو ایم محمد کاظم میثم نے جی بی کیخلاف کچھ محلاتی سازشوں سے پردہ اٹھایا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں اسلام آباد میں ہونے والی ایک امریکی این جی بی او کے اجلاس کی کہانی بھی سنائی۔ انہوں نے واضح کیا کہ گلگت بلتستان کے وسائل کا ہر صورت تحفظ کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ وفاق کو جی بی کے ساتھ مالیاتی معاہدہ کرنا ہوگا، جیسا کہ کشمیر کے ساتھ کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک جانب کہا جاتا ہے کہ گلگت بلتستان متنازعہ علاقہ ہے تو ایک متنازعہ علاقے میں غداری کا کیس کیسے بن سکتا ہے۔؟ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.
youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گلگت بلتستان انہوں نے کے ساتھ
پڑھیں:
ایران اپنے میزائل اور جوہری پروگرام سے کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹے گا، صیہونی اپوزیشن لیڈر
اپنے ایک بیان میں آویگدور لیبر مین کا کہنا تھا کہ ہمیں ایران میں صرف حکومت گرانے پر ہی توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔ اسلامی ٹائمز۔ صیہونی سیاسی پارٹی ISRAEL MY HOME کے سربراہ اور اسرائیلی اپوزیشن لیڈر "آویگدور لیبرمین" نے کہا کہ غزہ سے تمام صیہونی قیدیوں کو واپس لائے بغیر حماس پر غلبہ پانا ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم "نتین یاہو" کے سیاسی مفادات ہی غزہ میں جنگ جاری رکھنے کی واحد وجہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران اپنی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کے لئے پُرعزم ہے۔ وہ کسی صورت اپنے جوہری یا میزائل پروگرام سے دستبردار نہیں ہو گا۔ آویگدور لیبرمین نے ایران پر اسرائیلی حملوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" کہہ چکے ہیں کہ اگر ایران اپنے جوہری منصوبے سے پیچھے نہیں ہٹتا تو دوبارہ حملے کے لئے تیار ہو جائے۔ تاہم مذکورہ صیہونی اپوزیشن لیڈر نے موقف اپنایا کہ ہمیں ایران میں صرف حکومت گرانے پر ہی توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو فوجی بھگوڑے چلا رہے ہیں۔ حریدیوں کو رضاکارانہ فوجی خدمت سے مستثنیٰ کرنا یہودیت کی تعلیمات کے منافی ہے۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ تمام اسرائیلیوں کو بلا استثناء فوج میں خدمات انجام دینی چاہئیں۔ واضح رہے کہ آویگدور لیبرمین، اسرائیل کے سابق وزیر جنگ بھی ہیں۔ جب کہ حریدی، صیہونیوں میں روحانی طبقے کو کہا جاتا ہے۔ انہیں اسرائیل میں بہت سارے استثنائی حقوق حاصل ہیں۔ فوج میں عدم خدمت اُن حقوق میں سے ایک ہے۔