WE News:
2025-08-04@14:59:38 GMT

پاری کا سیب سسپلو، قدرت کا خوشبودار تحفہ!

اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT

بلتستان کی وادی پاری میں اگنے والا سسپلو نامی نایاب سیب صرف ذائقے میں ہی نہیں بلکہ خوشبو میں بھی لاجواب ہے۔

سرخی مائل رنگت، مزیدار مٹھاس اور دل موہ لینے والی مہک  ایسی کہ لوگ کہہ اٹھیں کہ یہ پھل نہیں بلکہ فطرت کی شاعری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان میں واقع قدیم آثار، خطے کے شاندار ماضی کے آئینہ دار

پاری کا سسپلو سیب بلتستان کے حسن کی خوشبودار پہچان ہے۔ مزید جانیے اس رپورٹ میں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بلتستان کا سسپلو سیب بلتستان کی سیب بلتستان کی وادی پاری گلگت بلتستان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بلتستان کی سیب بلتستان کی وادی پاری گلگت بلتستان

پڑھیں:

7 سال سے پروگرام صرف کاغذوں میں چل رہا ہے، وزیراعظم سیلاب وارننگ سسٹم میں ناکامی پر برس پڑے

وزیراعظم نے گلگت بلتستان کے دورے میں انفرا اسٹرکچر بحالی کے لیے 4 ارب روپے کے فنڈ کا اعلان کیا۔ فوٹو پی آئی ڈی

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ 7 سال سے پروگرام صرف کاغذوں میں چل رہا ہے، چاہے وہ وفاقی حکومت ہو یا صوبائی ہو۔

وزیراعظم نے سیلاب سے متاثرہ افراد میں دس دس لاکھ روپے کے امدادی چیک بھی تقسیم کیے۔

گلگت بلتستان میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم سیلاب کی وارننگ سسٹم میں ناکامی پر برس پڑے، انہوں نے کہا کہ گذشتہ 7 سال میں کوئی خاطر خواہ کام نہیں ہوا، ہمارے سوا سال میں بھی اس رفتار سے کام نہيں ہوا جو ہونا چاہیے تھا، اب جو ٹائم لائن دی ہے اس میں ایک گھنٹے کا بھی اضافہ نہيں ہوگا۔

وزیراعظم کا سیلاب سے متاثرہ گلگت بلتستان کیلئے امدادی پیکیج دینے کا اعلان

وزیراعظم متاثرہ علاقوں اورعوام سے اظہار یکجہتی کیلئے جلد گلگت بلتستان کا دورہ کریں گے۔

وزیراعظم نے گلگت بلتستان کے دورے میں انفرااسٹرکچر بحالی کے لیے 4 ارب روپے کے فنڈ کا اعلان کیا اور وزیر مواصلات کو فوری طور پر انفرااسٹرکچر کی بحالی کا حکم دیتے ہوئے نقصانات کا تخمینہ لگانے کی ہدایت کی۔

شہباز شریف نے جاں بحق افراد کے لواحقین میں 10 لاکھ روپے فی کس امدادی چیک تقسیم کرتے ہوئے کہا کہ بارش اور سیلاب سے متعدد افراد جاں بحق، املاک کو نقصان پہنچا، سیلاب متاثرین کے ساتھ اظہار ہمدردی کرنے آیا ہوں، جاں بحق افراد کے بلندی درجات، زخمیوں کی صحتیابی کیلئے دعاگو ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ ملکوں میں سر فہرست ہے، ایڈوانس وارننگ سسٹم وقت کی ضرورت ہے،  سات سالوں میں ایڈوانس واننگ سسٹم کے لیے کوئی کام نہیں ہوا، وزراء اور سیکریٹریز کو کہوں گا سوا سال کے اندر بھی خاطر خواہ کام نہیں ہوا،  ان تمام مسائل سے نمٹنے کے لیے متعلقہ اداروں کو مربوط اقدامات کرنا ہوں گے۔

اس سے پہلے گلگت بلتستان میں سیلاب سے نقصانات کے جائزہ اجلاس میں کہاکہ وزارت ماحولیاتی تبدیلی کے وزیر اور حکام عالمی کانفرنسز میں شرکت تو کر رہے ہيں لیکن فنڈز نہیں آرہے، اب انہوں نے واضح ہدایات دی ہیں کہ وہ فنڈز لے کر آئيں۔

متعلقہ مضامین

  • 7 سال سے پروگرام صرف کاغذوں میں چل رہا ہے، وزیراعظم سیلاب وارننگ سسٹم میں ناکامی پر برس پڑے
  • تم کو ’امجد‘ بھی یاد آتا ہے
  • وادی کشمیر میں نوجوانوں کیلئے "حماسہ حسینی" کے عنوان سے تین روزہ علمی ورکشاپ کا انعقاد
  • خلا کی فتح، زمین کی محرومی
  • بارشیں اورسیلاب: قدرتی آفات میں تیزی
  • وادی کشمیر میں صفر المظفر کی مناسبت سے عزاداری کی تقریبات
  • پاکستان کا تھائی لینڈ کو بھی ’بدھا‘ کے تاریخی مجسمہ کا تحفہ
  • پاکستان کی طرف سے ویتنام کو ’بدھا‘ کے تاریخی مجسمہ کا تحفہ
  • کوئٹہ میں شدید گرمی کی لہر، سوئمنگ پولز کی مانگ میں اضافہ
  • نیلم ویلی: شاردہ میں کشتی رانی، ریور رافٹنگ اور واٹر اسپورٹس کے مزے!