نئے طریقہ کار کے تحت ٹرینوں کو آوٹ سورس کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251030-08-14
لاہور(آن لائن)پاکستان ریلوے نے نئے طریقے کار کے تحت ٹرینوں کو آوٹ سورس کرنے کا فیصلہ کرلیا ریلوے حکام نے اس حوالے سے اشتہار جاری کر دیا ہے جس کے مطابق 11 ٹرینوں کو بڈز کے بجائے اوپن نیلام کیا جائے گا۔آؤٹ سورس کیے جانیوالی ٹرینوں میں ہزارہ ایکسپریس، بہاالدین زکریا ایکسپریس، ملت ایکسپریس، بدر ایکسپریس، غوری ایکسپریس، راول ایکسپریس، تھل ایکسپریس، موئن جو داڑو پسنجر، فرید ایکسپریس، میانوالی ایکسپریس اور فیض احمد فیض پسنجر ٹرین شامل ہیں۔ریلوے حکام کے مطابق ٹرینوں کی اوپن نیلامی 20 نومبر کو کی جائے گی۔اس سے قبل 9 ٹرینوں کو پرائیویٹ سیکٹر کے تعاون سے چلانے کے لیے ریلوے حکام کو 7 ارب 90 کروڑ روپے کی فنانشل بڈز موصول ہوئیں۔وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے تمام ٹرینوں کی فنانشل بڈز کو منسوخ کر دیا تھا اور فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ اوپن نیلامی کے ذریعے ٹرینوں کو آوٹ سورس کیا جائے گا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ٹرینوں کو
پڑھیں:
متحدہ عرب امارات میں 2 سالہ ملازمت ویزا حاصل کرنے کا طریقہ
ویب ڈیسک :متحدہ عرب امارات دنیا بھر کے ہنر منداور کاروباری افراد کے لئے پرکشش منزل کے طور پر سامنے آیا ہے۔
جدید انفراسٹرکچر، بہترین سیکیورٹی، ٹیکس فری آمدنی اور مضبوط معیشت کی بدولت ہزاروں غیر ملکی یہاں کی افرادی قوت کا حصہ بننے کے خواہش مند ہیں۔
اسی سلسلے میں 2 سالہ روزگار ویزا سب سے عام رہائشی اجازت ناموں میں سے ایک ہے، جو ان غیر ملکی ملازمین کو دیا جاتا ہے جنہیں کسی اماراتی کمپنی نے ملازمت پر رکھا ہو۔
بھارتی سٹار کرکٹرICUمیں داخل، وجہ کیا بنی؟
دو سالہ ملازمت ویزا پاکستانیوں اور دیگر غیر ملکیوں کو یو اے ای میں دو سال تک رہنے اور کام کرنے کا قانونی حق دیتا ہے۔ اس ویزا کی اسپانسر شپ عام طور پر امارات میں رجسٹرڈ کمپنی کرتی ہے جو ملازم کے ویزے کے تمام مراحل مکمل کراتی ہے۔
ویزا ہولڈر کو دوران ویزا ملک میں آزادانہ آمد و رفت کی اجازت حاصل ہوتی ہے جبکہ ملازمت جاری رہنے کی صورت میں اسے مزید دو سال کے لیے تجدید (Renew) کیا جا سکتا ہے۔
پاکستان کے تمام ائیرپورٹس کو کیش لیس بنانے کا فیصلہ
دنیا کے مختلف ممالک کے لوگ متحدہ عرب امارات کا انتخاب کرتے ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ 2025 میں متحدہ عرب امارات دنیا کے سب سے پرکشش روزگار بازاروں میں شامل ہے، کیونکہ متحدہ عرب امارات کی معیشت مستحکم اور جدید ٹیکنالوجی پر مبنی ہے، ٹیکس سے پاک آمدنی اور بہتر سہولیات میسر ہیں۔
متحدہ عرب امارات کو بین الاقوامی کاروباری مرکز کی حیثیت حاصل ہے، یہاں عالمی معیار کی صحت و رہائشی سہولتیں دستیاب ہیں، محفوظ اور کثیر الثقافتی ماحول ہے اور طویل المدتی رہائش کے مواقع موجود ہیں۔
غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافے سے ملکی معیشت مستحکم، اسٹیٹ بینک کا اعتراف
یو اے ای ملازمت ویزا کی اقسام
اگرچہ زیادہ تر معاہدے دو سالہ مدت کے لیے ہوتے ہیں، مگر ویزا uae visa کی مختلف اقسام ہیں ان میں ایک پرائیویٹ سیکٹر ویزا ہے جو وزارتِ انسانی وسائل و اماراتی کاری کے تحت رجسٹرڈ کمپنیوں کے ملازمین کے لیے ہے۔
ایک قسم فری زون ویزا ہے جو فری زون میں کام کرنے والی کمپنیوں کے ملازمین کے لیے ہے، ایک حکومتی ویزا ہے جو سرکاری اداروں یا نیم سرکاری محکموں کے لیے ہے، گھریلو کام کرنے والے افراد جیسے ڈرائیور، خانساماں، یا ذاتی معاونین کے لیے گھریلو ملازمین ویزا ہے۔
کشمیر سب سے زیادہ ملٹری قبضہ زدہ خطہ، مزید نظر انداز نہ کیا جائے: مشعال ملک
اہلیت
یو اے ای کا 2 سالہ ویزا حاصل کرنے کے لیے درخواست گزار کو چند شرائط پوری کرنا ضروری ہیں، ان میں امارات میں رجسٹرڈ آجر کی جانب سے مستند ملازمت کی پیشکش یا معاہدہ، آجر کے پاس درست ٹریڈ لائسنس ہونا ضروری ہے، درخواست دہندہ کے پاس مناسب قابلیت یا تجربہ، لازمی طبی معائنہ میں کلیئرنس، جرائم سے پاک ریکارڈ، آجر کی جانب سے رہائش و ملازمت کی ضمانت ضروری ہے۔
ویزا کے حصول کے لئے ضروری دستاویزات
پنجاب کے تمام تعلیمی اداروں میں ہفتے کی چھٹی مقرر
ان دستاویزات میں درست پاسپورٹ، سفید پس منظر کے ساتھ پاسپورٹ سائز تصاویر، ملازمت کا خط یا معاہدہ، تعلیمی و پیشہ ورانہ اسناد (یو اے ای ایمبیسی و وزارتِ خارجہ سے تصدیق شدہ)، کمپنی کا ٹریڈ لائسنس اور رجسٹریشن سرٹیفکیٹ، انٹری پرمٹ فارم، طبی فٹنس رپورٹ، اماراتی شناخت فارم، رہائش یا رہائشی انتظام کا ثبوت، ہیلتھ انشورنس کا ثبوت اور درخواست فیس کی ادائیگی شامل ہے۔
ویزا کی تجدید
دو سال مکمل ہونے سے قبل آجر ویزا کی تجدید کرا سکتا ہے۔ تجدید کے دوران دوبارہ میڈیکل ٹیسٹ، امارات آئی ڈی اور ویزا اسٹیمپنگ ضروری ہوتی ہے،ویزا ختم ہونے سے کم از کم 30 دن پہلے تجدید کا عمل لازمی شروع کیا جائے۔
ملازمت کی تبدیلی
اگر ملازم کمپنی بدلنا چاہتا ہے تو موجودہ ویزا منسوخ کیا جاتا ہے اور نئی کمپنی کی جانب سے نیا ویزا اسپانسر کیا جاتا ہے، یہ عمل وزارتِ انسانی وسائل کے تحت شفافیت کے ساتھ مکمل کیا جاتا ہے۔
ویزا مسترد ہونے کی وجوہات
ویزا مسترد ہونے کی وجوہات میں نامکمل یا غلط دستاویزات، غیر رجسٹرڈ یا خلاف ضابطہ آجر، میڈیکل ٹیسٹ میں ناکامی، قابلیت و عہدے میں عدم مطابقت اور سابقہ ویزا جرمانے یا خلاف ورزیاں شامل ہیں۔