پاکستان کیخلاف روسی صدر کی حمایت کا بھارتی دعویٰ، جھوٹ فورا پکڑا گیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے پیوٹن اور مودی کی بات ہوئی، روس نے بھارت کی حمایت کردی ہے جبکہ کریمیلن کے جاری کردہ بیان کے مطابق ایسی کوئی بات نہیں۔ جس سے بھارتی پروپیگنڈے کی قلعی کھل گئی۔
بھارتی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آیا کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے وزیراعظم نریندر مودی سے ٹیلیفونک گفتگو میں پاکستان مخالف موقف اپناتے ہوئے بھارت کو مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے، تاہم کریملن کے سرکاری بیان میں ایسی کوئی بات شامل نہیں، جس سے بھارتی پروپیگنڈے کی قلعی کھل گئی۔
ٹیلیفونک گفتگو میں ولادیمیر پیوٹن نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں پیش آئے واقعے کو ”بربریت پر مبنی دہشتگردی“ قرار دیتے ہوئے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے پر زور دیا، تاہم کریملن کے اعلامیے میں پاکستان کا کوئی ذکر نہیں اور نہ ہی کسی ملک پر الزام عائد کیا گیا۔
اس کے باوجود بھارتی میڈیا نے حسبِ روایت واقعے کو پاکستان سے جوڑنے کی کوشش کی اور روسی حمایت کے دعوے کے ذریعے بین الاقوامی رائے عامہ پر اثر انداز ہونے کی ناکام کوشش کی۔
تجزیہ کاروں کے مطابق، مودی حکومت کا یہ بیانیہ سیاسی پوائنٹ اسکورنگ اور پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا کرنے کی حکمتِ عملی کا حصہ ہے، جسے کریملن کے غیر جانبدار مؤقف نے جھٹلایا۔
واضح رہے کہ پاکستان پہلے ہی پہلگام واقعے کی شفاف اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کر چکا ہے اور کسی بھی جھوٹے الزام کو مسترد کر چکا ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
آپریشن سندور میں پاکستان کی دفاعی برتری اور بھارتی شکست کی وجوہات منظر عام پر آگئیں
آپریشن سندور میں مودی کی تاریخی شکست کے حقائق منظر عام پرآگئے جب کہ مودی کے اربوں کے دفاعی بجٹ کے باوجود رافیل کی تباہی نے بھارتی دفاعی دعوؤں کا بھانڈا پھوڑ دیا۔
بین الاقوامی جریدہ آپریشن سندور میں پاکستان کی دفاعی برتری اور بھارتی شکست کی وجوہات منظر عام پر لے آیا، بین الاقوامی جریدے رائٹرز کے مطابق پاکستان نے بھارت کا جدید ترین رافیل طیارہ چینی ٹیکنالوجی سے مار گرایا۔
رائٹرز کے مطابق پاک فضائیہ نے ائیر چیف ظہیر احمد سدھو کے خصوصی احکامات پر بھارتی رافیل کو نشانہ بنایا، گھنٹہ بھر جاری فضائی لڑائی میں کسی جنگ میں تباہ نہ ہونے والا رافیل مار گرانا تاریخی واقعہ ہے، رافیل کی تباہی کی بنیادی وجہ بھارتی انٹیلیجنس کی ناکامی تھی۔
بھارتی انٹیلی جنس نے میزائل کی رینج غلط اندازہ لگایا، جس سے رافیل پائلٹس کو غلط فہمی ہوئی، پاکستانی جے 10 سی طیاروں نے چینی PL-15 میزائل سے 200 کلومیٹر سے حملہ کیا، پاکستان نے الیکٹرانک وارفیئر کے ذریعے بھارتی ریڈار اور مواصلاتی نظام جیم کیے۔
رائٹرز نے کہا کہ پاکستان نے چینی سسٹم، سویڈش ریڈار اور پاکستانی ڈیٹا لنک کی مدد سے میدان جنگ میں سبقت حاصل کی، بھارتی فضائی بیڑہ مختلف ممالک کے طیاروں پر مشتمل، بھارت کے پاس موثر نیٹ ورک موجود نہیں تھا۔
رائٹرز کے مطابق ابتدائی نقصانات کے بعد، بھارت نے حکمت عملی بدلی، براہموس میزائلوں سے پاکستانی تنصیبات پر حملے کیے، چین کے ایئر چیف نے پاکستان کا دورہ کر کے چینی ٹیکنالوجی کی کامیابی کا جائزہ لیا۔
پاک بھارت جنگ بندی امریکی سفارتی مداخلت کے بعد ممکن ہوئی، فرانس کے ایئر چیف کی تصدیق کے باوجود، مودی سرکار نے رافیل کے تباہ ہونے کو تسلیم نہ کیا۔
پہلی بار کسی جنگ میں رافیل کا گرنا مودی سرکار کے لیے رسوائی کا سبب بن گیا، مودی کی ناقص حکمت عملی نے بھارتی افواج کو میدان جنگ میں ذلیل و رسوا کر دیا۔