سندھ طاس معاہدے کی معطلی انسانیت کیخلاف جرم ہے، بھارت ذمہ داری کا مظاہرہ کرے: بلاول بھٹو زرداری
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
ویب ڈیسک: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کو انسانیت کے خلاف جرم قرار دیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان دہشت گردی برآمد نہیں کرتا بلکہ خود اس کا شکار ہے۔
پیلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارتی الزامات اور بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بھارتی حکومت غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کر رہی ہے اور پاکستان کو اپنی داخلی ناکامیوں کا ذمہ دار ٹھہرا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ مذاکرات چاہتا ہے یا تباہی کا راستہ۔
اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں ایک فیصد کمی کردی
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ جنگ کسی کے بھی مفاد میں نہیں ہے، بھارت کی خارجہ پالیسی کو دہشتگردی سے جوڑنا خطرناک عمل ہے۔ نئی دہلی کے ہاتھ مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کے خون سے رنگے ہوئے ہیں اور پاکستان کو اس کے امن کے جذبے کی سزا دی جا رہی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ امن کی بات کی ہے ہماری کوششوں کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ انہوں نے عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ بھارتی جارحیت اور سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر نوٹس لے۔
یہ اپریل ہسٹری کا گرم ترین اپریل کیوں تھا
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو زرداری
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم کے باضابطہ ڈرافٹ پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا: وزیر مملکت برائے قانون
—فائل فوٹووزیر مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم کے باضابطہ ڈرافٹ پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا لیکن وقتاً فوقتاً اس پر بات چیت ضرور ہوتی رہتی ہے۔
جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل نے کہا کہ آرٹیکل 243 میں ترمیم کا مقصد معرکہ حق اور آپریشن بنیان المرصوص کی کامیابی کے بعد آرمی چیف کو دیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کرنا اور اسے تحفظ دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی سمیت دیگر اہم مسائل سے متعلق آگہی کے لیے مرکزی تعلیمی نصاب ہونا ضروری ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مسلم لیگ کے وفد نے وزیرِاعظم شہباز شریف کی سربراہی میں صدر آصف علی زرداری اور اِن سے ملاقات کی ہے۔
بیرسٹر عقیل کا کہنا ہے کہ آئینی عدالتوں کا قیام 26ویں ترمیم کا بھی حصہ تھا اب بھی اس پر بات ہوئی ہے، آبادی پر کنٹرول کے لیے بھی مرکزی سوچ کا ہونا بہت اہم ہے۔
واضح رہے کہ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیرِاعظم شہباز شریف نے پیپلز پارٹی سے 27ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے، ترمیم میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس اور ججز کے تبادلے شامل ہیں۔
سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے وفد نے وزیرِاعظم شہباز شریف کی سربراہی میں صدر آصف علی زرداری اور اِن سے ملاقات کی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ این ایف سی میں صوبائی حصے کا تحفظ ختم کرنا بھی ترمیم میں شامل ہے۔ تجاویز میں آرٹیکل 243 میں ترمیم، تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی وفاق میں واپسی بھی ترمیم میں شامل ہیں۔