فارما سیکٹر میں پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تعاون
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
زبیر راشد : بنگالی ڈپٹی ہائی کمشنر کی وفد سے ملاقات، دوطرفہ تجارت اور باہمی امور کی دلچسپی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
تفصیلات کےمطابق بنگلہ دیش اور پاکستان کے درمیان فارماسیوٹیکل کے شعبے میں تعاون کے وسیع امکانات ہیں ظاہر ہونے لگے، بنگلادیش ڈپٹی ہائی کمشنر کی کراچی میں راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے پر آئے ہوئے وفد سے ملاقات، بنگلہ دیش کے ڈپٹی ہائی کمشنر محبوب عالم نے صدر، سینئر نائب صدر اور عہدیداروں سے ملاقات کی۔
اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں ایک فیصد کمی کردی
ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، چیئرمین تابانی گروپ حمزہ تابانی، حاتم تابانی اور دیگر بھی ملاقات میں موجود رہے۔
آر سی سی آئی وفد نے بنگلہ دیش اور پاکستان کے درمیان دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کو مضبوط بنانے میں دلچسپی کا اظہار کیا۔
وفد کا کہنا تھا کہ آر سی سی آئی اور ڈھاکہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے درمیان باہمی فائدہ مند تجارت فروغ دینے کے لیے ایک مفاہمت کی یادداشت ہے۔
یہ اپریل ہسٹری کا گرم ترین اپریل کیوں تھا
ڈپٹی ہائی کمشنر محبوب عالم کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش میں تین سو سے زائد جدید ترین فارماسیوٹیکل کمپنیاں ہیں، بنگلہ دیش دنیا کے 80 سے زائد ممالک کو دواسازی کی مصنوعات برآمد کرتا ہے۔
بنگلہ دیش اپنی گھریلو ضروریات کا 97 فیصد پیدا کرتا ہے،بنگلہ دیش ایک خصوصی API صنعتی زون تیار کر رہا ہے۔
بنگلادیش ڈپٹی ہائی کمشنر نے آر سی سی آئی کے کاروباری وفود کو بنگلہ دیش دورے کی دعوت دی، ڈپٹی ہائی کمشنر نےدونوں ممالک کے چیمبرز کے کاروباری افراد کے درمیان وسیع تر تعامل پر بھی زور دیا۔
سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ڈپٹی ہائی کمشنر بنگلہ دیش کے درمیان
پڑھیں:
پاکستان اور فلسطین کے درمیان صحت کے شعبے میں تعاون کا اہم معاہدہ
اسلام آباد میں پاکستان اور فلسطین کے درمیان صحت کے میدان میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم معاہدے پر دستخط کیے گئے۔
اس مفاہمتی یادداشت پر پاکستان کی جانب سے وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال جبکہ فلسطین کی جانب سے پاکستان میں تعینات فلسطینی سفیر نے دستخط کیے۔ تقریب میں وفاقی سیکرٹری صحت حامد یعقوب، ایڈیشنل سیکرٹری ہیلتھ اور ڈی جی ہیلتھ بھی شریک تھے۔
وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے اس موقع پر کہا کہ معاہدے پر مؤثر عمل درآمد کے لیے آئندہ 30 روز میں ’’پاکستان-فلسطین ہیلتھ ورکنگ گروپ‘‘ قائم کیا جائے گا، جو اس تعاون کو عملی شکل دینے کے لیے رہنمائی فراہم کرے گا۔ انہوں نے بتایا کہ معاہدے کے تحت جدید طبی شعبہ جات میں استعداد کار بڑھانے پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔
دونوں ممالک انٹروینشنل کارڈیالوجی، آرگن ٹرانسپلانٹ، آرتھوپیڈک سرجری، اینڈوسکوپک الٹراساؤنڈ، برن اینڈ پلاسٹک سرجری جیسے اہم شعبوں میں مل کر کام کریں گے۔ اس کے علاوہ متعدی امراض، آنکھوں کے امراض اور دواسازی کے شعبے میں بھی تعاون کو فروغ دیا جائے گا۔ وزیر صحت نے یہ بھی بتایا کہ مشترکہ تحقیق کے مواقع تلاش کرنے پر بھی توجہ دی جائے گی تاکہ صحت عامہ کے مسائل کا بہتر حل نکالا جا سکے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ اس معاہدے کا مقصد دونوں برادر ممالک کے عوام کے لیے بہتر صحت کی سہولیات کو یقینی بنانا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’پاکستانی عوام کے دل فلسطین کے ساتھ دھڑکتے ہیں، ہم ان کی فلاح کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔‘‘
فلسطین کے سفیر نے وزیر صحت اور پاکستانی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین اور پاکستان دونوں برادر ممالک ہیں اور وہ اپنے عوام کی صحت کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے مل کر کام کرتے رہیں گے۔