بھارتی جنگی تیاریوں کی قلعی کھل گئی: خفیہ رپورٹ میں ٹینکوں کے گولہ بارود کی قلت کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
نئی دہلی/اسلام آباد (نیوز ڈیسک) بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف جنگی تیاریوں کے دعوے ایک بار پھر بے نقاب ہو گئے ہیں، جب کہ بھارتی فوج کی جنوبی مغربی کمانڈ سے لیک ہونے والی ایک خفیہ رپورٹ نے سنسنی خیز انکشافات کر دیے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، پاکستان کی مغربی سرحد پر تعینات بھارتی افواج کو اپنے ٹینکوں کے لیے بنیادی نوعیت کا سستا گولہ بارود بھی دستیاب نہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی فوج نے شمالی سرحد پر چین کے ساتھ تناؤ کے باعث بڑی مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود شمالی علاقوں کی طرف منتقل کر دیا ہے، جس کے نتیجے میں مغربی محاذ پر تعینات فورسز شدید قلت کا شکار ہیں۔
سب سے اہم انکشاف ایک بھارتی کمانڈر کے بیان سے سامنے آیا، جس نے عام اور دستیاب بارود کی قلت پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی صورتحال میں موثر جنگی تیاری ممکن نہیں۔
اس غیر متوازن اور کمزور عسکری تیاری کے باوجود، بھارت بیک وقت چین اور پاکستان کے خلاف دو محاذوں پر جنگ کی دھمکیاں دیتا رہا ہے، جس پر اب ماہرین دفاعی تجزیہ نگاری میں اس کی حکمت عملی پر سنجیدہ سوالات اٹھا رہے ہیں۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ رپورٹ نہ صرف بھارتی فوج کی موجودہ صورتحال کا عکاس ہے بلکہ خطے میں مصنوعی جنگی فضا پیدا کرنے کی کوششوں کو بھی بے نقاب کرتی ہے۔
پاکستانی حلقوں میں اس انکشاف کو بھارت کی جنگی دھمکیوں کے پس پردہ کھوکھلے دعوؤں کا ثبوت قرار دیا جا رہا ہے۔ دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق، یہ وقت بھارت کے لیے دعوے چھوڑ کر خطے میں امن کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھانے کا ہے۔
رپورٹ کے منظرعام پر آنے کے بعد بھارت کی جنگی صلاحیت اور تیاریوں کے دعوے مزید مشکوک ہو چکے ہیں، جبکہ پاکستان بدستور اپنی خودمختاری کے دفاع کے لیے پرعزم اور مکمل تیار ہے۔
مزیدپڑھیں:شناختی کارڈ بنوانے کے خواہشمندوں کیلئے اہم خبر
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
پاکستان نے بھارتی رافیل طیارے پی ایل 15 میزائلوں سے گرائے، رپورٹ
پاکستان نے بھارتی رافیل طیارے کیسے گرائے، برطانوی خبر رساں ادارے نے نئی رپورٹ میں حیرت انگیز انکشافات کردیئے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان کے پی ایل 15 میزائلوں نے بھارتی رافیل طیاروں کو نشانہ بنایا، بھارتی پائلٹ سمجھ رہے تھے کہ وہ پاکستانی میزائلوں کی رینج سے دور ہیں۔
پاکستان نے بھارتی رافیل طیارے کیسے گرائے، برطانوی خبر رساں ادارے کی نئی انکشافات سے بھرپور رپورٹ آگئی۔
خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ 7 مئی کی رات کو پاکستان ایئرفورس کے ریڈار پر بھارتی طیارے نمودار ہوئے، ریڈارسگنل ملتے ہی ایئر چیف مارشل ظہیر سدھو نے جے 10 سی اڑانے کا حکم دیا، ظہیر سدھو نے رافیل کو نشانہ بنانے کے خصوصی احکامات جاری کیے، وہ کئی روز سے کنٹرول روم میں سوتے تھے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ فضائی لڑائی میں دونوں جانب سے 110 لڑاکا طیارے حصہ لے رہے تھے، یہ دہائیوں بعد ہونیوالی سب سے بڑی فضائی لڑائی تھی۔
خیبر ایجنسی کے مطابق بھارتی رافیل گرنے میں غلطی بھارتی انٹیلی جنس کی تھی رافیل کی نہیں، بھارتی پائلٹ سمجھ رہے تھے وہ پاکستان کے پی ایل 15 میزائلوں کی رینج سے دور ہیں۔
برطانوی ادارے کا کہنا ہے کہ بھارتی پائلٹوں کو توقع نہیں تھی کہ اتنی دور سے بھی وہ نشانہ بن سکتے ہیں، پی ایل 15 میزائلوں نے 200 کلومیٹر دور سے بھارتی طیاروں کو مار گرایا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستانی ایئر فورس نے ملٹی ڈومین آپریشن کے ذریعے کِل چین ترتیب دی، پاکستان نے ایئر، لینڈ اور اسپیس سنسرز کو ایک دوسرے سے منسلک کیا۔
رپورٹ کے مطابق جے 10 سی طیارے ریڈار طیاروں سے براہ راست معلومات لے رہے تھے، پاکستانی طیارے اپنے ریڈار آف کرکے بھارتی سرحد کے قریب پرواز کر رہے تھے، ریڈار آف ہونے کے باعث پاکستانی طیارے بھارتی ریڈار پر نظر نہیں آرہے تھے۔
برطانوی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت بھی اب پاکستان جیسا فضائی سسٹم بنانا چاہتا ہے، بھارت کے طیارے مختلف ممالک کے ہونے کے باعث مشکلات ہیں، اس جنگ میں فتح اس کی ہوئی جس کے پاس سب سے بہتر معلومات تھیں۔
خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارت نے پاکستان پر حملے کیلئے 70 طیارے روانہ کیے، پاکستان کے پاس نشانہ بنانے کیلئے بھارتی طیاروں کی کمی نہیں تھی، پاکستان نے بھارتی ریڈار جام کیے جس سے رافیل کے پائلٹ صورتحال سے لاعلم رہے۔