بھارت کا حملہ، پاکستانی فنکار ہم آواز
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
پاکستان پر رات گئے بھارت کے بزدلانہ حملے کے ردعمل میں نامور پاکستانی فنکاروں نے ہم آواز ہوکر بھارت کو کھری کھری سُنادی۔
منگل اور بدھ کی درمیانی شب 12 بجے سے ایک بجے کے درمیان بھارت نے 6 مختلف مقامات بہاولپور، مریدکے، مظفرآباد، کوٹلی اور دیگر علاقوں پر 24 حملے کیے، بزدلانہ میزائل حملے میں 8 پاکستانی شہید اور 35 زخمی ہوئے، جوابی کارروائی میں پاکستان نے بھارت کے 5 طیارے مار گرائے اور بھارتی فوج کا بریگیڈ ہیڈ کوارٹر بھی تباہ کردیا۔
نامور پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان نے بھارتی حملے کو ‘بزدلانہ’ قرار دیتے ہوئے لکھا کہ ‘اللہ ہمارے ملک کی حفاظت فرمائے اور عقل و شعور غالب آئے، آمین’۔
اداکارہ ماورہ حسین نے لکھا کہ ‘بھارتی حملوں کی سختی سے مذمت کرتی ہوں، معصوم شہری اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، اللہ ہم سب کو حفظ و امان میں رکھے، عقل و شعور کو فروغ ملے، یا االلہُ، یا حافظ، پاکستان زندہ باد’۔
اداکارہ عروہ حسین نے لکھا کہ ‘ہم اس وقت کسی جنگی دشمن سے نہیں لڑ رہے، ہم ایک چھوٹی سی انا پر مبنی ذہنیت والے حقیر پڑوسی سے لڑ رہے ہیں جو محض سیاسی مفاد کے لیے جعلی پروپیگنڈہ پھیلانا چاہتا ہے، گھٹیا، بھاڑ میں جاؤ تم، پاکستان زندہ باد اور پاک فوج پائندہ باد’
اداکارہ مریم نفیس نے بھارتی حملے کی خبر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ‘تعجب ہے کہ آپ کو لگتا ہے ہم آپ کا پروپگنڈہ نہیں سمجھتے، ہنسی آتی ہے اس بات پر کہ آپ ہمیں کمزور سمجھتے ہیں، خدا عقل و فہم دے، اللہ رحم، پاکستان زندہ باد’
اداکارہ منال خان نے بھارتی حملے میں شہید پاکستانی بچے کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ‘بہنے والا پہلا خون ایک بچے کا تھا، مبارک ہو بھارت، آپ آخرکار اسرائیل بننے کی راہ پر ہیں’۔
اداکارہ ایمن خان نے لکھا کہ ‘اپنے وطن کیلئے دعاگو ہوں، پاکستان زندہ باد، اللہ ہمارے ملک اور عوام کو محفوظ رکھے، آمین’
اداکارہ امر خان نے لکھا کہ ‘آج کی رات امن اور انسانیت کے لیے دعاگو ہیں، میرا دل ان علاقوں کے لوگوں کے ساتھ ہے جن پر آدھی رات کو بزدلانہ حملہ ہوا، جنگ چھیڑنے کا فیصلہ دونوں طرف سے سب سے ہولناک اور نقصان دہ آپشن ہے’
انہوں نے مزید لکھا کہ ‘ہم سب ایک قوم ہیں، پاکستان کی مسلح افواج کو بہادری اور ملک کی حفاظت کو یقینی بنانے پر سلام، پاکستان زندہ باد’۔
اداکارہ زارا نور عباس نے لکھا کہ بچے سو رہے تھے، خواتین اور بچے، اپنے گھروں میں سو رہے تھے، یہ (اچانک حملہ) سراسر ناانصافی ہے، یہ جرم ہے، میں جنگ کی مذمت کرتی ہوں، میں انتشار میں اضافے اور پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی مذمت کرتی ہوں’۔
انہوں نے مزید لکھا کہ جنگ کا کوئی مقصد نہیں سوائے معصوم جانوں کے شہید ہونے کے، ان فوجیوں کی عورتوں اور بچوں کے بارے میں سوچیں جو اس وقت ہوائی جہاز میں میزائل داغ رہے ہیں، اس کوشش میں کہ پہلے کون کسے مار گرائے گا، اس میں کسی کی جیت نہیں ہوگی، لڑاکا طیاروں کی آوازوں میں کوئی بچہ نہیں سوسکتا، کسی ماں کو اس فکر میں مبتلا نہیں ہونا چاہیے کہ آنے والا کل اس کے گھر والوں کے لیے کیا لے کر آئے گا’۔
اُن کا کہنا تھا کہ دونوں فریقین کو کہوں گی کہ انسانی زندگی کوئی کھیل نہیں ہے، اس دھرتی کی بیٹی کے طور پر، میں اپنے ملک کے ساتھ کھڑی ہوں اور امن کیلئے دعاگو ہوں’۔
اداکارہ سبینہ فاروق نے لکھا کہ ‘یہ افسوسناک ہے، اذیت ناک ہے، میں کسی ملک کے بارے میں بات نہیں کرنا چاہتی لیکن کیا ہم واقعی ہم یہ سب دیکھنا چاہتے ہیں؟ معصوم لوگوں کو مرتے ہوئے دیکھیں اور اسے مودی کا جشن کہیں؟ اندھیرے میں لوگوں کو مارنا صریح ظلم ہے’۔
انہوں نے لکھا کہ ‘میں امید اور دعا کرتی ہوں کہ معصوم کی جان کو نقصان نہ پہنچے کیونکہ آپ ہم سے نفرت کر سکتے ہیں لیکن ہم کسی بھی عام اور معصوم انسان کو پہنچنے والے نقصان کی حمایت نہیں کرتے اور نہ ہی کریں گے’۔
اداکارہ حنا الطاف نے لکھا کہ ‘میں ہماری مسجد پر حملے کی شدید مذمت کرتی ہوں، ایک مقدس مقام جس سے ہم مسلمانوں کے جذبات کا گہرا تعلق ہوتا ہے، ایک بچہ جان کی بازی ہار گیا اور 12 افراد زخمی ہوئے، شہری علاقوں کو نشانہ بنایا گیا، یہ ایک تکلیف دہ یاد دہانی ہے جس کی قیمت معصوم جانوں کو برداشت کرنی پڑ رہی ہے’۔
انہوں نے مزید لکھا کہ ‘ٹھیک ہے مان لیا کہ شاید بائیکاٹ اور نفرت اس سب کا جواب نہیں ہے لیکن کیا ہم کم از کم کچھ وقت کیلئے تو رک سکتے ہیں؟ پاکستانیوں کو 48 گھنٹوں میں بھارت چھوڑنے کا کہا جا رہا ہے، ہمارے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر پابندی لگائی جا رہی ہے، ہماری آوازوں کو دبایا جا رہا ہے اور پھر بھی، ہم ابھی بھی میٹ گالا کی چکاچوند کے ساتھ اپنی ٹائم لائنز بھر رہے ہیں، یہ سیاست نہیں عزت نفس کا معاملہ ہے’۔
اُن کا کہنا تھا کہ میں اپنی پاکستان میڈیا انڈسٹری سے محبت کرتی ہوں لیکن ہماری آواز سنائی دینی چاہیے، میں یہ نہیں کہہ رہی کہ نفرت پھیلاؤ لیکن فی الوقت کیا ہم اپنی عزت و وقار کو ترجیح دے سکتے ہیں؟ مہربانی فرمائیں، اس بار؟ کیا ہم یہ کر سکتے ہیں؟ سرحد کے اس پار آپ کے کولیبریشنز کی تمام ویڈیوز حذف ہو جاتی ہیں، ان کے پروجیکٹس میں سے نمایاں پاکستانی فنکار آؤٹ ہوجاتے ہیں، ہمارے چینلز؟ اُن پر بھی پابندی لگا دی گئی، اور پھر یہ سب ہوگیا، واہ یار، میں حیران ہوں واقعی ہم اب بھی ایسے رہیں گے جیسے کچھ نہیں ہوا؟’
اداکارہ کبریٰ خان نے لکھا کہ ‘مجھے نہیں لگتا کہ آج رات کوئی سو سکا ہوگا، معصوم جانیں ضائع ہونے سے کوئی خوشی نہیں ہوتی، چاہے وہ کہیں بھی ہوں، افسوس کی بات ہے کہ میں ایک بچے کی موت پر لوگوں کو جشن مناتے دیکھ رہی ہوں، اس سے میرا دل ٹوٹ رہا ہے، میں ہم سب کے لیے سلامتی کی دعاگو ہوں’۔
انہوں نے مزید لکھا کہ ‘ہماری حفاظت کے لیے لڑنے والے اپنے فوجیوں کیلئے بھرپور حمایت، اللہ کے بعد ہم آپ پر اعتماد کرتے ہیں اور ہمیں آپ پر فخر ہے، شکریہ’۔
اداکار فہد مصطفیٰ نے بھارتی حملے کے بعد پاکستان کی کامیاب جوابی کارروائی پر نعرہ بنلد کرکے مسرت کا اظہار کیا۔
انہوں نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں لکھا ‘اللہ اکبر، پاکستان زندہ باد’
اداکار منیب بٹ نے اپنے ویڈیو پیغام میں بھارت کو کھلے عام للکارا اور بزدلانہ حملے پر مذمت کا اظہار کیا۔
View this post on Instagram
A post shared by Muneeb Butt (@muneeb_butt)
اداکار بلال عباس نے لکھا کہ ‘بھارت نے آج جو کچھ کیا ہے وہ شرمناک اور بزدلانہ حرکت سے کم نہیں ہے، بے گناہ شہریوں پر حملہ، معصوم جانیں لینا، یہ انسانیت کے خلاف جرم ہے اور اسے جائز سمجھا یا نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے مزید لکھا کہ میرا دل ہر پاکستانی کے لیے دکھتا ہے جس نے آج اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے، ہم اس ظلم کو فراموش نہیں کریں گے اور ایسی ناانصافی پر خاموش نہیں رہیں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ‘میں ان معصوموں کیلئے جن کو ہم نے کھو دیا ہے، اپنے لوگوں کی حفاظت کے لیے اور پاکستان کے مستقبل کے لیے دعا گو ہوں، ایک ایسا مستقبل جہاں اس طرح کے گھناؤنے تشدد کی کوئی جگہ نہ ہو، آج ہم پہلے سے کہیں زیادہ متحد، مضبوط اور فخر سے ایک ساتھ کھڑے ہیں’۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: انہوں نے مزید لکھا کہ پاکستان زندہ باد نے بھارتی حملے مذمت کرتی ہوں نے لکھا کہ نے بھارت سکتے ہیں کیا ہم کے لیے
پڑھیں:
انڈین حملے میں مظفر آباد کی مسجد بلال تباہ: امید نہیں تھی کہ یہاں حملہ ہو گا
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں رات گئے کیے جانے والے انڈین حملے میں مظفرآباد کے علاقے شوائی میں ایک مسجد مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہے۔