بھارتی آبی ذخائر کو نشانہ بنانا بھی ایک آپشن ہو سکتا ہے، وزیر دفاع
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ صورتحال کشیدہ ہے اور بھارتی آبی ذخائر کو نشانہ بنانا بھی ایک آپشن ہو سکتا ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ صورتحال تاحال سنجیدہ اور پریشان کن ہے اور اس کی شدت میں کوئی کمی نہیں آئی۔
انہوں نے کہا کہ جنگ مزید آگے بڑھ سکتی ہے ۔ نیلم جہلم پر حملہ کیا ہے، جب ایسی صورتحال ہوگی تو جواب تو دینا ہوگا۔ اگر اس حکمت عملی پر اتفاق ہوا تو بھارتی آبی ذخائر کو جوابی نشانہ بنانا بھی ایک آپشن ہو سکتا ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم پارلیمنٹ کے ذریعے ایوان اور عوام کو اعتماد میں لیں گے۔ پاکستان کی جانب سے پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیش کش اب بھی موجود ہے۔ موجودہ جنگی صورت حال میں تجارتی بات نہیں ہو سکتی، تمام ذرائع فی الحال بند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان پر کسی طرح کا عالمی دباؤ نہیں ہے، بھارت نے پہل کی ہے تو ہم نے اس کا جواب دیا ہے، دوبارہ جارحیت کی گئی تو دوبارہ جواب دیا جائے گا۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاک افغان مذاکرات کا اگلا دور آج استنبول میں ہوگا
فائل فوٹووزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے مذاکرات میں پیش رفت کا امکان ہوتا ہے تبھی بات کی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ایک ہی موقف ہے کہ افغانستان کی سرزمین سے پاکستان پر حملے بند کیے جائیں، امید ہے خطے میں قیامِ امن کے لیے افغان طالبان دانش مندی سے کام لیں گے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ ہماری سر زمین کی خلاف ورزیاں جاری رہیں تو ہم بھی وہی کریں گے جو ہمارے ساتھ ہو رہا ہے۔
اس سے قبل پاک افغان مذاکرات کا دوسرا دور 25 اکتوبر کو استنبول میں ہوا تھا۔
طویل اور اعصاب شکن مذاکرات کا یہ دور افغان سرزمین سے پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کے خاتمے کے ایک نکاتی پاکستانی مطالبے کو پورا کرنے میں ناکام رہا۔