بھارت اور پاکستان میں حالات پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں، مارکو روبیو
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان حالات پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں، انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ صورتحال جلد ختم ہو جائے گی۔
بھارت کے پاکستان پر حملے اور پاکستان کی جوابی کارروائی پر اپنے بیان میں مارکو روبیو نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مسئلے کے پر امن حل کے لیے بھارتی اور پاکستانی قیادت سے رابطے جاری رکھیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاک بھارت کشیدہ صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں، پرامن حل کی طرف ہندوستانی اور پاکستانی قیادت دونوں کو شامل کرنا جاری رکھیں گے۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے پاکستان کے مشیر قومی سلامتی سے رابطہ کرکے بھارتی میزائل حملوں کے بعد کی صورتحال پر گفتگو کی۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اور پاکستان مارکو روبیو
پڑھیں:
ٹرمپ کے مشیر کا بھارت پر روسی تیل خرید کر یوکرین جنگ میں معاونت فراہم کرنے کا الزام
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بااثر مشیر اور وائٹ ہاؤس کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف اسٹیفن ملر نے بھارت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ روس سے تیل خرید کر یوکرین کے خلاف جاری جنگ میں مالی معاونت فراہم کر رہا ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق اسٹیفن ملر نے اتوار کو فاکس نیوز کے پروگرام "سنڈے مارننگ فیوچرز" میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "صدر ٹرمپ نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ یہ ناقابل قبول ہے کہ بھارت روسی تیل خرید کر اس جنگ کو جاری رکھنے میں مدد دے رہا ہے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ "لوگ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ روسی تیل کی خریداری میں بھارت عملی طور پر چین کے برابر ہے، جو کہ ایک حیران کن حقیقت ہے۔"
ماہرین کے مطابق اسٹیفن ملر کی یہ تنقید ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے بھارت جیسے اہم اتحادی پر اب تک کی سب سے سخت تنقید سمجھی جا رہی ہے۔
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق واشنگٹن میں بھارتی سفارت خانے نے اس بیان پر فوری طور پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔ تاہم، بھارتی حکومتی ذرائع نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ نئی دہلی امریکی دباؤ کے باوجود روسی تیل کی خریداری جاری رکھے گا۔
ٹرمپ انتظامیہ نے بھارت پر روس سے توانائی اور عسکری سازوسامان خریدنے کی بنا پر 25 فیصد ٹیرف عائد کر دیا۔
صدر ٹرمپ کی جانب سے مزید انتباہ بھی جاری کیا گیا ہے کہ اگر روس نے یوکرین کے ساتھ امن معاہدہ نہ کیا تو روسی تیل خریدنے والے ممالک سے امریکی درآمدات پر 100 فیصد تک ٹیکس عائد کیا جا سکتا ہے۔
بین الاقوامی تجزیہ کار اس پیشرفت کو امریکا اور بھارت کے تعلقات میں ممکنہ کشیدگی کی علامت قرار دے رہے ہیں، جو خطے میں جغرافیائی توازن پر بھی اثر انداز ہو سکتی ہے۔