امریکا کا پاکستان اور بھارت سے بات چیت کے دروازے کھلے رکھنے پر زور
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
ویب ڈیسک:امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو نے بھارتی جارحیت کے بعد پاکستان اور بھارت کے قومی سلامتی کے مشیروں سے رابطہ کرکے کشیدگی کے خاتمے کے لیے بات چیت کے دروازے کھلے رکھنے پر زور دیا ہے۔
مارکو روبیو نے دونوں ملکوں کے عہدیداروں سے رابطے کرکے کہا کہ کشیدگی کے خاتمے کے لیے بات چیت کے دروازے بند نہ کیے جائیں، انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاک بھارت جنگ جلد ختم ہوجائے گی۔
میچ کے دوران بولر دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگیا
امریکی وزیر خارجہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک پیغام میں کہا کہ پاک، بھارت کشیدگی کو انتہائی قریب سے دیکھ رہے ہیں، کشیدگی کے حل کے لیے دونوں ممالک کی قیادت سے بات چیت جاری ہے۔
مارکو روبیو کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کی قیادت سے صورت حال کے پرامن حل کے لیے رابطے میں رہیں گے، پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگی صورت حال کا جائزہ لے رہا ہوں۔
انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کے الفاظ کو دہراتے ہوئے امید ظاہر کی کہ موجودہ جنگی صورت حال جلد ختم ہوجائے گی۔
سندرفائرنگ؛ 2 افراد زخمی
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
بھارت کا ٹرمپ کی دھمکیوں کے جواب میں روس سے تیل کی خریداری جاری رکھنے کا عندیہ
نیویارک(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔04 اگست ۔2025 ) بھارت نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پابندیوں کی دھمکیوں کے جواب میں روس سے تیل کی خریداری جاری رکھنے کا عندیہ دیا ہے امریکی جریدے نیویارک ٹائمز کے مطابق دو سینئر بھارتی حکام نے واضح کیا ہے کہ پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی جبکہ ایک اعلیٰ عہدیدار کا کہنا تھا کہ حکومت نے تیل کمپنیوں کو روسی درآمدات میں کمی کے حوالے سے کوئی ہدایات جاری نہیں کیں تاہم جریدا اس رپورٹ کی فوری طور پر تصدیق نہیں کرسکا.(جاری ہے)
اس معاملے پر وائٹ ہاﺅس، بھارت کی وزارتِ خارجہ اور وزارتِ پیٹرولیم و قدرتی گیس نے جریدے کی تبصرے کے لیے کی جانے والی درخواستوں کا فی الحال کوئی جواب نہیں دیا یاد رہے کہ گزشتہ ماہ صدر ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں اشارہ دیا تھا کہ روسی ہتھیاروں اور تیل کی خریداری کرنے والے ممالک جن میں بھارت بھی شامل ہے، کو اضافی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا تاہم بعد ازاں انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ بھارت روس کے ساتھ کیا کرتا ہے. گزشتہ ہفتے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں اطلاع ملی ہے کہ بھارت اب روس سے تیل نہیں خریدے گا برطانوی ادارے نے رپورٹ کیا تھا کہ جولائی میں روسی تیل پر دی جانے والی رعایتیں کم ہونے کے بعد بھارتی سرکاری ریفائنریوں نے حالیہ دنوں میں اس کی خریداری روک دی ہے. واضح رہے کہ 14 جولائی کو ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ جو ممالک روس سے تیل خریدتے رہیں گے انہیں 100 فیصد درآمدی ٹیرف کا سامنا کرنا پڑے گا جب تک کہ روس یوکرین کے ساتھ کوئی بڑا امن معاہدہ نہ کر لے روس اس وقت بھارت کا سب سے بڑا تیل فراہم کنندہ ہے، جو اس کی مجموعی تیل ضروریات کا تقریباً 35 فیصد مہیا کرتا ہے‘بھارت ایران سے بھی سستا تیل خرید کر یورپ کو سپلائی کرتا رہا ہے دہلی کے علاوہ چین بھی روسی اور ایرانی تیل کا بڑا خریدار ہے.