راولپنڈی: آزاد جموں و کشمیر کے علاقے داورندی میں بھارتی فوج کی بلا اشتعال جارحیت کے نتیجے میں شہید ہونے والے لیفٹیننٹ کرنل ظہیر عباس طوری کے کمسن بیٹے، 7 سالہ ارتضیٰ عباس طوری کی نماز جنازہ آج اسلام آباد میں ادا کی گئی۔

نماز جنازہ میں صدر پاکستان آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر اطلاعات، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل نوید اشرف، اعلیٰ سول و عسکری حکام، شہید کے لواحقین اور بڑی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے بھارتی جارحیت کی شدید مذمت کی اور کہا کہ معصوم بچوں، خواتین اور بزرگوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا انتہائی بزدلانہ اور قابلِ مذمت اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کی یہ جارحانہ ذہنیت نہ صرف خطے بلکہ عالمی امن کے لیے بھی سنگین خطرہ ہے۔

صدر زرداری اور وزیراعظم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان کی مسلح افواج دشمن کی ہر جارحیت کا مضبوط اور غیر متزلزل جواب دے رہی ہیں، اور تمام محاذوں پر وطن عزیز کا دفاع کر رہی ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ بین الاقوامی قوانین اور انسانی اصولوں کی ایسی کھلی خلاف ورزیوں پر خاموش نہیں رہا جائے گا، اور عالمی برادری کو اس حوالے سے فوری کردار ادا کرنا ہوگا۔آخر میں صدر اور وزیراعظم نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ شہید ہونے والے معصوم بچوں کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور ان کے اہلِ خانہ کو صبر و استقامت عطا کرے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

اسرائیلی جارحیت بند ہونے تک کوئی بات چیت ممکن نہیں، ایران کا دوٹوک مؤقف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تہران:ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے موجودہ کشیدہ حالات میں مذاکرات کے حوالے سے ایران کے مؤقف کو واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک اسرائیل اپنی جارحانہ کارروائیاں جاری رکھے گا، ایران کسی بھی فریق کے ساتھ بات چیت نہیں کرے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت کہ جب ایران پر مسلسل حملے ہو رہے ہیں، ایسے میں بات چیت کا ماحول ممکن نہیں اور نہ ہی اس کی کوئی اخلاقی یا سیاسی گنجائش موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکا کی جانب سے مختلف ذرائع سے ایران کو مذاکرات کی دعوت دی گئی ہے، لیکن تہران نے ان تمام کوششوں کو مسترد کر دیا ہے۔ کیوں کہ امریکا نہ صرف اسرائیل کی حمایت کر رہا ہے بلکہ عملی طور پر اس کے اقدامات میں شریک بھی ہے، اس لیے ان کے پیغامات کسی سنجیدہ مکالمے کی بنیاد نہیں بن سکتے۔

عباس عراقچی نے مزید کہا کہ امریکی حکام نے براہ راست رابطے کے بجائے غیر رسمی ذرائع سے ایران تک پیغامات پہنچائے ہیں، جن میں بات چیت کی پیشکش کی گئی تھی، تاہم ایران نے ان پیشکشوں کو یہ کہہ کر رد کر دیا کہ دشمن کی گولہ باری کے سائے میں مذاکرات کا کوئی مفہوم نہیں ہوتا۔

انہوں نے واضح کیا کہ ایران اس وقت صرف یورپی ممالک کے ساتھ مخصوص نوعیت کے معاملات پر گفتگو کرنے کے لیے تیار ہے اور وہ بھی اس حد تک جو جوہری معاہدے اور خطے کے بعض معاملات سے متعلق ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ کل جنیوا میں ایرانی وفد کی یورپی فریقوں کے ساتھ ایک ملاقات طے ہے، لیکن اس نشست میں صرف محدود اور تکنیکی امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

ایک اہم سوال پر بات کرتے ہوئے عباس عراقچی نے زور دیا کہ ایران کا میزائل پروگرام کسی مذاکراتی ایجنڈے کا حصہ نہیں بن سکتا۔ ایران کی میزائل صلاحیت مکمل طور پر دفاعی نوعیت کی ہے اور اس کا مقصد صرف قومی سلامتی کا تحفظ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی باشعور قوم اپنے دفاعی نظام پر سودے بازی نہیں کرتی اور ایران بھی اسی اصول پر قائم ہے۔

ایرانی جوابی حملوں سے متعلق انہوں نے بتایا کہ ایران نے ہمیشہ اپنے حملوں میں بین الاقوامی قوانین اور انسانی اخلاقیات کو مقدم رکھا ہے۔ ایران کے حملوں کا ہدف صرف اسرائیلی عسکری تنصیبات اور اقتصادی مراکز ہوتے ہیں اور ایران نے دانستہ طور پر کبھی کسی رہائشی عمارت، عوامی انفرا اسٹرکچر یا اسپتال کو نشانہ نہیں بنایا۔

عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ دنیا کو یہ سمجھنا چاہیے کہ ایران صرف اپنی خودمختاری اور دفاع کے حق کو استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری کو پیغام دیا کہ وہ یکطرفہ بیانیے پر یقین نہ کریں بلکہ زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے اسرائیل پر دباؤ ڈالیں تاکہ وہ اپنی جارحیت بند کرے اور خطے میں امن کی فضا بحال ہو سکے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکی اشتعال انگیز کارروائی کے تباہ کن نتائج
  • بھارتی جارحیت پر وزیرِاعظم، تمام سیاسی جماعتیں فوج کی پشت پر تھیں: رمیش سنگھ اروڑا
  • سید عباس عراقچی کی کینیڈین وزیر خارجہ سے ٹیلیفونک گفتگو
  • امریکی حملے عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہیں،ایران
  • اسرائیل ایران اور غزہ میں دہشت گردی کررہا ہے، نائب وزیراعظم کی اسلامی ممالک سے اتحاد کی اپیل
  • جارحیت روک دی جائے تو ایران سفارت کاری کو موقع دینے کے لیے تیار ہے: عباس عراقچی
  • اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ جاری، ہزاروں فلسطینی مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ سے محروم
  • ترکیہ؛ اسلامک کوآپریشن یوتھ فورم ایوارڈز تقریب میں اسحاق ڈار کی شرکت
  • اسرائیلی جارحیت بند ہونے تک کوئی بات چیت ممکن نہیں، ایران کا دوٹوک مؤقف
  • بھارتی ہاتھ کیا لگے رافیل کی قسمت ہی پھوٹ گئی، فرانسیسی وزیراعظم کے ساتھ طیارے میں کیا ہوا؟