پشاور:

خیبرپختونخوا کے دو اضلاع میں بھارتی جنگی جنون کے پیش نظر ہنگامی امدادی پناہ گاہیں قائم کردی گئیں ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق صوبائی حکومت نے خیبرپختونخوا کے ضلع ہری پور اور صوابی میں ایمرجنسی ریلیف شیلٹر قائم کیے ہیں۔

حکومت کے مطابق یہ ایمرجنسی ریلیف شیلٹر  ہری پور اور صوابی کے 62 ہائی و ہائر سیکنڈری اسکولوں میں قائم کیے گئے ہیں۔ ہری پور کے 22 اور ڈسٹرکٹ صوابی کے 40 اسکولوں میں ایمرجنسی ریلیف شیلٹر قائم کیے گئے ہیں۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ان ریلیف شیلٹر کے لئے فوکل پرسن بھی نامزد کر دیے گئے ہیں۔ ڈسٹرکٹ صوابی اور ڈسٹرکٹ ہری کے ڈپٹی کمشنر کو ریلیف شیلٹر اسکولوں اور فوکل پرسن کے نام و نمبر کی تفصیلات بھی دے دی ہیں۔

صوبائی حکومت کے مطابق  جنگی اور ہنگامی حالات میں مذکورہ مراکز ریلیف شیلٹر کے طور پر کام کریں گے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

غزہ کے بے گھر خاندان پناہ لینے کیلیے ہزاروں ڈالر ادا کرنے پر مجبور

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

غزہ: اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی برائے فلسطینی مہاجرین (UNRWA) نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی بمباری اور جنگی حالات کے باعث غزہ شہر سے محفوظ مقام تک ہجرت کرنے والے ایک ہی خاندان کو اوسطاً 3 ہزار 180 ڈالر خرچ کرنا پڑ رہے ہیں، جس سے انسانی بحران مزید سنگین ہوگیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق ایندھن کی قلت، اقوام متحدہ کی پناہ گاہوں کے لیے سات ماہ سے جاری پابندی، عارضی رہائش کے لیے محدود اور گنجان مقامات اور دو برس سے جاری جنگ کے باعث گھریلو آمدنی کا خاتمہ  یہ سب مشکلات بے گھر خاندانوں کے لیے کمر توڑ بن چکی ہیں۔

UNRWA کی جانب سے جاری ایک انفوگرافک کے مطابق ایک خاندان کو عارضی پناہ کے لیے اوسطاً ایک ہزار ڈالر ٹیکسی کرایہ، دو ہزار ڈالر خیمے کے لیے اور 180 ڈالر زمین کے ٹکڑے کے لیے درکار ہیں، جو مجموعی طور پر 3 ہزار 180 ڈالر بنتے ہیں۔

ادارے نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر امداد فراہم کرے تاکہ بے گھر خاندانوں کو بڑھتے ہوئے مالی اور انسانی دباؤ سے ریلیف مل سکے۔

یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے اسرائیل کی غزہ پر جارحیت کے نتیجے میں اب تک 65 ہزار 100 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ لاکھوں افراد بے گھر ہوچکے ہیں جبکہ قحط کی وجہ سے کم از کم 440 فلسطینی، جن میں 147 بچے شامل ہیں، جاں بحق ہو چکے ہیں۔

واضح ر ہے کہ امریکا اور اسرائیل کی ملی بھگت سے غزہ میں بدترین ریاستی دہشت گردی جاری ہے۔ امداد کے نام پر دنیا کو گمراہ کیا جارہا ہے جبکہ عالمی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، اور مسلم حکمران صرف بیانات تک محدود ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کرپشن میں ملوث راولپنڈی ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کے مزید 16 ملازمین برطرف
  • خیبرپختونخوا میں الیکٹرک گاڑیوں کی مانگ بڑھنے لگی، چارجنگ اسٹیشنز بنانے کا منصوبہ تیار
  • چمن بارڈر کے راستے افغان پناہ گزینوں کی واپسی کا عمل دوبارہ شروع ہوگیا
  • بلوچستان، ستمبر میں دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ، حکومت امن قائم کرنے کے لیے کیا کررہی ہے؟
  • قال اللہ تعالیٰ  و  قال رسول اللہ ﷺ
  • غزہ کے بے گھر خاندان پناہ لینے کیلیے ہزاروں ڈالر ادا کرنے پر مجبور
  • ڈیلی ویجز ڈینگی ورکرز کو مستقل کرنے کا فیصلہ
  • متاثرین کیلئے مزید خیموں اورچیزوں کی فراہمی یقینی بنارہے ہیں: قائم مقام صدر
  • تعوُّذات: اہمیت و فوائد
  • صوابی، ٹک ٹاک پر غیراخلاقی ویڈیو وائرل کرنے والا لڑکا گرفتار