بھارت نے گزشتہ رات فاش غلطی کی، خمیازہ ضرور بھگتنا ہوگا، وزیر اعظم شہباز شریف کا قوم سے خطاب
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) وزیراعظم شہباز شریف نےقوم سے خطاب میں کہا ہے کہ بھارت نے گزشتہ رات جارحیت کر کے فاش غلطی کی ہے، اسے اس کا خمیازہ ضرور بھگتنا ہوگا۔ کل رات ہمارے شاہینوں نے فضاؤں میں طوفان برپا کردیا، جو طیارے بھارت کا غرور تھے، وہ اب راکھ اور نشان عبرت بن چکے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ گزشتہ رات دنیا نے دیکھا کہ کئی گنا بڑے دشمن کو گھٹنے ٹیکنے میں چند گھنٹے لگے، جو طیارے بھارت کا غرور تھے اب راکھ اور نشان عبرت بن چکے ہیں، ہمارے شاہینوں نے دشمن پر کاری ضربیں لگائیں۔ بھارت کے بزدلانہ حملے میں 26 شہری شہید اور 46 زخمی ہوئے، 26 شہید شہریوں میں بچے بھی شامل ہیں، شہید ارتضیٰ عباس کی عمر صرف 7 سال تھی جس کا ابھی ہم نے جنازہ پڑھا، عہد کرتے ہیں شہیدوں کے خون کے ہر قطرے کا ضرور حساب لیا جائے گا۔
دشمن کے 5 جنگی جہاز گرانا ہماری افواج کی صلاحیت اور تیاری کا ثبوت ہے: اویس لغاری
’’جنگ ‘‘ کے مطابق شہباز شریف نے کہا کہ گزشتہ رات ہم نے ثابت کردیا پاکستان دفاع میں منہ توڑ جواب دینا جانتا ہے، پاکستانی پائلٹس نے اعلیٰ ترین پیشہ وارانہ مہارت اور شجاعت سے دشمن کے جہازوں کے پرخچے اڑا دیئے، پاکستان نے دشمن پر اپنی برتری ایک بار پھر ثابت کردی ہے، تینوں مسلح افواج کے سربراہان اور ہر سپاہی کو سلام پیش کرتا ہوں، 24 کروڑ پاکستانیوں کو اپنی افواج پر فخر اور ناز ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان نے پہلگام واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیش کش کی تھی، بھارت نے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جارحیت کی، مسئلہ کشمیر ایک تنازع ہے اور تب تک رہے گا جب تک کشمیریوں کو آزادانہ حق رائے دہی نہیں مل جاتا۔ اس خطے میں دہشتگردی سے سب سے زیادہ متاثر ملک پاکستان ہے، ہم نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں 90 ہزار قیمتی جانیں دیں، بھارت کی خام خیالی ہے کہ اس کی مہم جوئی دہشتگردی کی جنگ سے ہماری توجہ ہٹاسکے گی، ہم دہشتگردی کے خلاف جنگ کو منطقی انجام تک پہنچا کر دم لیں گے، پاکستان کی حفاظت کیلئے فوج اور عوام یک جان دو قالب ہیں۔
بلو ائی کسی بھی وقت حملہ آور ہو سکتے تھے، دادا جان نے مسلمانوں کو فوری پاکستان جانے کیلئے آمادہ کیا،گاؤں کے لوگ سکھوں کے احسان مند تھے
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: شہباز شریف گزشتہ رات
پڑھیں:
بھارتی فوجی افسران اور افغان باشندے پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہیں، جنرل احمد شریف
جرمن جریدے کو خصوصی انٹرویو میں لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ بھارت میں پُرتشدد واقعات بھارتی حکومت کی بڑھتی انتہاپسند پالیسیوں کا نتیجہ ہیں، بھارت اپنے اندرونی مسائل کو بیرونی جبکہ بیرونی مسائل کو اندرونی مسئلہ بنا کر پیش کرتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ بھارتی فوجی افسران کے پاکستان میں دہشتگردانہ کارروائیوں میں ملوث ہونے کے مستند شواہد ہیں۔جرمن جریدے کو خصوصی انٹرویو میں لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ بھارت میں پُرتشدد واقعات بھارتی حکومت کی بڑھتی انتہاپسند پالیسیوں کا نتیجہ ہیں، بھارت اپنے اندرونی مسائل کو بیرونی جبکہ بیرونی مسائل کو اندرونی مسئلہ بنا کر پیش کرتا ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ بھارت ریاستی سرپرستی میں پاکستان میں دہشتگردانہ کارروائیوں میں ملوث ہے، پاکستان بھارتی دہشتگردی کے ثبوت اقوام عالم کے سامنے متعدد مرتبہ پیش کرچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے عالمی برادری کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، بھارتی ریاستی ادارے بشمول آرمی شدت پسند سیاسی نظریات کے زیرِ اثر ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان نے 40 سال تک لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی کی، افغان مہاجرین کی باعزت واپسی کیلئے منظم اقدامات کیے گئے ہیں، پاکستان نے انسانی بنیادوں پر افغان مہاجرین کے انخلاء کی ڈیڈ لائن میں متعدد بار توسیع کی۔ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ مستند شواہد ہیں کہ غیر قانونی افغان باشندے دہشتگردی اور سنگین جرائم میں ملوث ہیں، افغان مہاجرین کو پناہ کی بنیادی وجوہات غیرملکی مداخلت اور خانہ جنگی تھی وہ وجوہات اب موجود نہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکا نے کالعدم مجید بریگیڈ کو عالمی دہشتگرد تنظیم قرار دیا، بلوچستان میں فتنہ الہندوستان کے متعدد ہلاک دہشتگرد نام نہاد مسنگ پرسنز کی فہرست میں بھی شامل تھے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان کی ریاست تمام غیر ریاستی عناصر کو بلا تفریق مسترد کرتی ہے، پاکستان میں کسی بھی جیش یا مسلح جتھوں کیلئے کوئی جگہ نہیں، ریاست کے علاوہ کوئی گروہ یا شخص جہاد کا اعلان کرنے کا اختیار نہیں رکھتا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن اسٹیٹ کا کردار ادا کیا، پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ امریکی انخلاء کے بعد افغانستان میں چھوڑے گئے امریکی ہتھیار دہشتگردی میں استعمال ہو رہے ہیں، امریکا بھی اس اسلحے کے دہشتگردانہ کارروائیوں میں استعمال پر تشویش کا اظہار کرچکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ معرکہ حق کے دوران امریکی صدر ٹرمپ کا قائدانہ کردار اسٹریٹجک لیڈر کے طور پر سامنے آیا، پاکستان کے برادر ملک چین کے ساتھ بھی تعمیری اور اسٹریٹجک تعلقات ہیں۔