اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں مسلح افواج کو مکمل جوابی کارروائی کا اختیار دیدیا گیا۔

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کا اعلامیہ جاری  کردیاگیا،اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں شہدا کیلئے فاتحہ خوانی، اہلخانہ سے اظہار تعزیت اور زخمیوں کی صحت یابی کی دعا کی گئی،قومی سلامی کمیٹی نے بھارت کی بلااشتعال بزدلانہ اور جنگی اقدام کی صورتحال پر غورکیا۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ 6اور7مئی کی درمیانی شب بھارت کی جانب سے حملہ کیاگیا، بھارتی افواج نے پاکستان کی سرزمین پر میزائل، فضائی اور ڈرون حملے کئے،قومی سلامتی کمیٹی نے بھارتی غیرقانونی اقدامات کی شدید مذمت کی،بھارتی اقدام پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی کھلی خلاف ورزی قراردیاگیا۔

کیا بھٹنڈا میں پاکستان نے بھارت کا طیارہ مار گرایا؟ قریبی گاوں سے مبینہ فوٹیج سامنے آگئی، بھاتیوں کی نیندیں اُڑ گئیں

اعلامیہ کے مطابق بھارت کے اقدام بین الاقوامی قانون کے تحت واضح طور پر جنگی اقدامات کے زمرے میں آتے ہیں،بھارت فوج کی جانب سے معصوم شہریوں، خصوصاً خواتین اور بچوں کو نشانہ بنانا انسانیت کے خلاف جرم ہے،بھارتی اقدام بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے،اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کے ہر حملے کا جواب وقت، جگہ اور طریقہ کار خود منتخب کریں گے،مسلح افواج کو مکمل جوابی کارروائی کا اختیار دیدیا گیا۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: قومی سلامتی کمیٹی

پڑھیں:

افغانستان سے دہشت گردی قومی سلامتی کے لئے بڑا خطرہ ہے. عاصم افتخار

نیویارک(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 ستمبر ۔2025 )اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے کہا ہے کہ افغانستان میں ٹی ٹی پی سمیت دہشت گرد گروہوں کے 60 سے زائد کیمپ فعال ہیں،افغانستان سے دہشت گردی ہماری قومی سلامتی کیلئے بڑا خطرہ ہے. ان خیالات کااظہار انہوں نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں افغانستان کی صورتحال پر بریفنگ کے دوران کیا عاصم افتخار نے کہا کہ دہشت گرد افغان پناہ گاہوں سے پاکستان پر حملوں میں ملوث ہیں، پاکستان، چین نے بی ایل اے اور مجید بریگیڈپرعالمی پابندیوں کی درخواست دی، طالبان انسدادِ دہشت گردی سے متعلق اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کریں.

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ دہشت گرد تنظیمیں جن میں داعش خراسان، القاعدہ، کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) ، ای ٹی آئی ایم، کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) اور کالعدم مجید بریگیڈ شامل ہیں، افغان پناہ گاہوں سے کام کر رہی ہیں، جہاں 60 سے زائد دہشت گرد کیمپ سرحد پار دراندازی اور حملوں کے مراکز کے طور پر استعمال ہو رہے ہیں. انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ان دہشت گرد گروہوں کے باہمی تعاون کے قابلِ اعتماد شواہد موجود ہیں پاکستانی مندوب نے کہا کہ ان شواہد میں مشترکہ تربیت، غیر قانونی اسلحہ کی تجارت، دہشت گردوں کو پناہ دینا اور مربوط حملے شامل ہیں، جن کا مقصد پاکستان میں شہری اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نشانہ بنانا اور بنیادی ڈھانچے اور ترقیاتی منصوبوں کو درہم برہم کرنا اور سبوتاژ کرنا ہے عاصم افتخار نے مزید کہا کہ طالبان دہشتگردوں کی پناہ گاہیں ختم کریں، دنیا کو ایک پرامن اور مستحکم افغانستان کے قیام میں کردار ادا کرنا ہوگا.                               

متعلقہ مضامین

  • بھارتی حکومت کا سکھ یاتریوں کو روکنے کا اقدام انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار
  • ہندو اور سکھوں یاتریوں کو پاکستان آنے سے روکنے کا بھارتی اقدام مذہبی آزادی کی خلاف ورزی قرار
  • پاکستان میں کسی بھی مسلح جتھوں کیلئے کوئی جگہ نہیں، ترجمان پاک فوج
  • پاکستان سعودی دفاعی معاہدہ، بھارت ،اسرائیل پریشان، خطے میں نئی ہلچل
  • قومی سلامتی اور مفادات کے تحفظ کے لیے پرعزم ہیں،بھارت کا پاک سعودی معاہدے پر ردِعمل
  • قطر پر اسرائیلی حملہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار؛ اعلامیہ جی سی سی اجلاس
  • یمن کے ساحل پر انٹرنیٹ کیبلز کٹنے سے پاکستان میں سروس متاثر
  • افغانستان سے دہشت گردی قومی سلامتی کے لئے بڑا خطرہ ہے. عاصم افتخار
  • آزاد کشمیر آل پارٹیز کا مسلح افواج سے یکجہتی کیلئے عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ
  • پاکستان اور سعودی عرب کے مابین تاریخی دفاعی معاہدہ، بھارت کا ردعمل بھی سامنے آگیا