مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن گرینڈ الائنس میں شامل ہونے سے انکار کردیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
شیخ وقاص اکرم نے بتایا کہ مقامی سیاست سے متعلق مولانا فضل الرحمان کے کچھ خدشات تھے، بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر مولانا فضل الرحمان کو خدشات دور کرنےکی یقین دہانی بھی کرائی گئی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن کے گرینڈ الائنس میں شامل ہونے سے انکار کردیا۔ میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے بتایا کہ مقامی سیاست سے متعلق مولانا فضل الرحمان کے کچھ خدشات تھے، بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر مولانا فضل الرحمان کو خدشات دور کرنےکی یقین دہانی بھی کرائی گئی تھی۔ شیخ وقاص اکرم کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے پہلے پارٹی سے مشاورت کے لیے وقت مانگا اور پھر انکار کردیا۔
شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ انتخابی اتحاد جب ہوتے ہیں تو کچھ لے دے ہوتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ معدنیات کے بل کے حوالے سے بانی پی ٹی آئی کا بیان آچکا ہے، معدنیات بل پر پہلے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور بانی پی ٹی آئی کو بریفنگ دیں گے، بانی پی ٹی آئی کی مرضی ہوگی تو بل پاس ہوگا ورنہ نہیں ہوگا، معدنیات بل کے حوالے سے پارٹی میں کوئی تقسیم نہیں ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان بانی پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم
پڑھیں:
ستائیسویں ترمیم سے ملک کی بنیادیں ہل جائیں گی، منظور نہیں ہونے دینگے، اپوزیشن اتحاد
ستائیسویں ترمیم سے ملک کی بنیادیں ہل جائیں گی، منظور نہیں ہونے دینگے، اپوزیشن اتحاد WhatsAppFacebookTwitter 0 4 November, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس )اپوزیشن اتحاد تحریک تحفظ آئین پاکستان نے اعلان کیا ہے کہ 27 ویں آئینی ترمیم منظور نہیں ہونے دیں گے کیونکہ اس کے بدترین نقصانات ہوں گے اور ملک کی بنیادیں ہل جائیں گی۔تحریک تحفظ آئین پاکستان کے صدر محمود خان اچکزئی کی سربراہی میں ہنگامی اجلاس ہوا جس میں ملک کی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ بعد ازاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ آج ہم نے ہنگامی اجلاس طلب کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ جو 27 ویں آئینی ترمیم کا پنڈورا باکس کھولا گیا ہے، بلاول بھٹو زرداری کا بھی جو ٹویٹ آیا ہے وہ تشویش ناک ہے، پاکستان پیپلز پارٹی بھی اس ٹوپی ڈرامے میں شریک ہے، اس کا فیصلہ پہلے ہو چکا ہے یہ صرف لوگوں کو دکھانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔اسد قیصر نے کہا کہ ایک پی پی پی تھی ذوالفقار علی بھٹو والی جس نے آئین کی بنیاد رکھی، دوسری بینظیر بھٹو والی جس نے جمہوریت کے لیے جان دے دی، آج بھی پی پی پی جمہوریت کو دفن کرنے کے لیے جان لگا رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میاں صاحب جو کچھ عرصے پہلے ووٹ کو عزت دینے کے لیے مہم چلا رہے تھے، اب ووٹ کو عزت دو کا نعرہ کہاں گیا؟ اس اقتدار کا آپ کو کیا کرنا ہے جو پاں پڑنے کی بنیاد پر دیا جائے، میاں نواز شریف کو خود کو ووٹ کو عزت دینے کا چمپئین سمجھ رہے تھے وہ اب خاموش ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے عمران خان کو بھی اپنی سفارشات بھیجی ہیں، اگر ملاقات ہو جاتی ہے تو پریس ریلیز جاری کردیں، ہم ہر صورت جمہوریت اور آئین کی بالادستی کے لیے عوام کے پاس بھی جائیں گے اور پارلیمنٹ میں بھی بھرپور احتجاج ریکارڈ کروائیں گے۔اس موقع پر سابق سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ اس بات میں تو کسی پاکستانی کو شک و شبہ نہیں ہے کہ کچھ عرصے سے اس ملک میں جبر کا نظام نافذ ہے، تمام چیزیں جو پاکستانی شہریوں کے لیے آئین نے فراہم کی تھی وہ سبوتاژ کردی گئی ہیں۔سابق سینیٹر نے کہا کہ بلاول کی ٹوئٹ کے ذریعے ہمیں آئینی ترمیم کا پتا چلا، آپ نے جب آئینی بینچز بنائے تو یہ بیان رکھا کہ اس سے انصاف کی فراہمی بہتر ہو جائے گی، ایک ایسی عدالت بنانے جا رہے ہیں جس کی مدت 70 سال ہو گی۔ان کا کہنا تھا کہ یہ بتانا چاہ رہے ہیں کہ جو حکومت کو خوش رکھے گا اس کے لیے آگے موقع موجود ہے، یہ عدلیہ کے ساتھ کیا کھلواڑ کر رہے ہیں، ججوں کی ٹرانسفر پوسٹنگ باقی بیورو کریسی کی طرح ہوگی، جن کے فیصلے پسند نہیں آتے انہیں اٹھا کر دوسری جگہ پھینک دیں گے، اس طرح کون سا جج عوام کو انصاف دینے کے لیے کھڑا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ کوئی ادارہ کسی دوسرے ادارے کا اختیار استعمال نہیں کرے گا، آپ پھر سے انگریزوں کا کالا قانون واپس لانا چاہتے ہیں، جو عدلیہ، میڈیا اور دیگر کے خلاف استعمال ہوں گے۔مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی تقرری کے لیے نئی ترامیم لائی جائیں گی، آج اس ملک میں الیکشن کمیشن خود ایک مذاق بن گیا ہے، جو ٹریبیونل بنائے گئے تھے آپ نے انہیں سبوتاژ کیا، جو اختیارات صوبوں کو دیے گئے ان میں سے کئی محکمے وفاق کو دیے جائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ اس کابینہ کے اجلاس میں چند ارکان کو میں نے روتے ہوئے دیکھا، ہم نے تاریخ سے کوئی سبق نہیں سیکھا۔مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ آپ نے یہ بھی نوید سنا دی، آرٹیکل 243 جس کے تحت آرمی چیف کی تقرری ہوتی ہے اس میں بھی ترمیم آنے جا رہی ہے، اگر اس میں ترمیم کریں گے تو ملک کا انفرا اسٹرکچر تبدیل ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ جو گفتگو ہو رہی ہے اس کے مطابق کمانڈر ان چیف کا عہدہ بنایا جا رہا ہے، یہ ملک آپ کس کے حوالے کر رہے ہیں؟ کہاں گئی سویلین بالادستی کی باتیں؟ سویلین اداروں کو اسٹیبلشمنٹ کے ماتحت بنا دیا جائے گا، اس ترمیم کے وہ نقصانات ہوں گے کہ ملک کی بنیادیں ہلادیں گے اور لوگ اس کو ماننے سے انکار کر دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اس کو منظور نہیں ہونے دیں گے، ہم میڈیا، سول سوسائٹی اور دیگر تنظیمیوں سے رابطہ کریں گے، یہ مہینہ ہمارے لیے بہت اہم ہے، ہم نے اس ناجائز پارلیمان کو یہ قدم اٹھانے سے روکنا ہے، ہم صرف انتظار کررہے ہیں کہ اگر پی ٹی آئی کے رہنماں کی ملاقات ہوجاتی ہے بانی سے تو ان کا اِن پٹ لے کر پلان دیں۔سابق گورنر سندھ زبیر عمر نے کہا کہ میاں نواز شریف سے میں گزارش کروں گا کہ 26 آئینی ترمیم اور 27 ویں آئینی ترمیم پر صرف ایک بیان دے دیں، مجھے امید ہے کہ وہ اس سے بھرپور اختلاف کریں گے اور وہ اپنے بھائی کو یہ کرنے سے روکیں گے۔انہوں نے کہا کہ کل جو وزیروں نے پریس کانفرنس کی اس میں عوام کو کچھ نہیں بتایا گیا، پچھلے 30سال میں تقریبا 25 واں آئی ایم ایف پروگرام ہے۔ان کا کہنا تھا کہ صرف مبارک باد دینے کے لیے پریس کانفرنس کی گئی، پاکستان کی مڈل کلاس پر بات نہیں ہوئی، مہنگائی پر بات نہیں ہوئی، نہ بے روزگاری، نہ غربت کسی پر بات نہیں کی گئی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروفاقی ملازمین کیلئے کرایہ داری سیلنگ میں 85فیصد اضافہ ،نوٹیفکیشن سب نیوز پر وفاقی ملازمین کیلئے کرایہ داری سیلنگ میں 85فیصد اضافہ ،نوٹیفکیشن سب نیوز پر ٹی ایل پی ٹکٹ ہولڈرز کا جماعت سے دستبرداری کا اعلان غزہ میں عالمی فوج کی تعیناتی کیلئے امریکا نے اقوام متحدہ سے منظوری مانگ لی عالمی معاشی ادارے پاکستان کی بڑھتی معیشت کی تعریف کررہے ہیں،وزیرخزانہ محمد اورنگزیب آئین مقدس ضرور حرف آخر نہیں، بہتری کیلئے ترامیم ناگزیر ہیں: رانا ثناء اللہ علیمہ خان کی گرفتاری ایک مرتبہ پھر ٹل گئیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم