وزیر دفاع نے کہا کہ اگر انڈیا بغیر کسی وجہ اور ثبوت کے کارروائی کر سکتا ہے تو ہم بھی جواب دیں گے۔ پاکستان کو ادھار چکانا چاہیے۔ اگر ہم اب انڈیا کو کوئی جواب دیں گے تو ہمارے پاس اس کے لیے معقول جواز بھی ہے لیکن ہم انڈیا میں شہریوں کو نشانہ نہیں بنائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ انڈیا نے بدھ کے روز دو تین بار کچھ شہروں کو ٹارگٹ کرنے کی کوشش کی اور ابھی بھی خطرہ ہے کہ انڈیا حملہ کرے گا۔نجی چینل جیو ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ انڈیا نے دو تین مرتبہ کچھ شہروں کو ٹارگٹ کرنے کی کوشش کی، کم از کم ریڈار کے اوپر تاکہ جب ضرورت پڑے تو ان شہروں کو نشانہ بنایا جا سکے۔ انھوں نے مزید بتایا کہ اس لیے کچھ شہروں میں لائٹس بند کی گئیں تاکہ حملہ نہ ہو تاہم وزیر دفاع کا یہ کہنا تھا کہ ہم اس کے لیے تیار ہیں، یہ حساب ہمیں بھی چکانا ہو گا۔ انڈیا جو کر رہا ہے ہم اسے صرف برداشت نہیں کرتے رہیں گے بلکہ جواب دیں گے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ دو ہفتے قبل جو مسئلہ شروع ہوا، اس کا ابھی اختتام نہیں ہوا۔ انھوں نے کہا کہ اگر انڈیا بغیر کسی وجہ اور ثبوت کے کارروائی کر سکتا ہے تو ہم بھی جواب دیں گے۔ پاکستان کو ادھار چکانا چاہیے۔ پاکستان کے وزیر دفاع نے یہ بھی کہا اگر ہم اب انڈیا کو کوئی جواب دیں گے تو ہمارے پاس اس کے لیے معقول جواز بھی ہے لیکن ہم انڈیا میں شہریوں کو نشانہ نہیں بنائیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جواب دیں گے وزیر دفاع نے کہا کہ شہروں کو

پڑھیں:

دفاعی معاہدے میں شامل ہونے کیلئے دیگر عرب ممالک پر دروازے بند نہیں، خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ آصف نے واضح کیا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین طے پانے والے اہم معاہدے میں شامل ہونے کیلئے دیگر عرب ممالک پر ’دروازے بند نہیں ہیں۔’

نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’میں قبل از وقت اس پر جواب نہیں دے سکتا، لیکن یہ ضرور کہوں گا کہ دروازے بند نہیں ہیں۔‘معاہدے میں دیگر عرب ممالک کی شمولیت پر مزید بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ ہمیشہ نیٹو جیسے سسٹم کی بات کرتے رہے ہیں۔ ’میرے خیال میں مسلمان آبادی کا بنیادی حق ہے کہ وہ مل کر اپنے خطے، ممالک اور قوموں کا دفاع کریں۔واضح رہے کہ دونوں اسلامی ممالک کے درمیان معاہدے کے بعد پاکستان کے دیگر بڑے عرب ممالک کے ساتھ ممکنہ دفاعی معاہدے کی قیاس آرائیاں گردش کرنا شروع ہو گئیں تھیں۔خواجہ آصف نے مزید کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ کئے گئے معاہدے میں ایسی کوئی شق شامل نہیں ہے جو دیگر کسی ملک کو شمولیت سے منع کرتی ہو یا پاکستان کو کسی اور ملک کے ساتھ ایسا ہی معاہدہ کرنے سے روکتی ہو۔معاہدے سے قبل امریکا کو اعتماد میں لینے کے سوال پر وزیرِ دفاع نے کہا کہ اُن کے خیال میں اس پیش رفت پر کسی تیسرے فریق کی شمولیت کا کوئی جواز نہیں ہے۔جب ان سے پوچھا گیا کہ اگر ایک ملک پر حملہ ہو تو کیا معاہدے کے تحت دوسرا ملک خودبخود شامل ہوگا؟ تو خواجہ آصف نے کہا کہ ’جی بالکل، اس میں کوئی شک نہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عرب میں موجود مقدس مقامت کی حفاظت پاکستان کے لیے مقدس فریضہ بھی ہے۔انہوں نے کہا کہ دفاعی معاہدے کا نفاذ کسی مخصوص ملک سے نہیں جڑا، بلکہ یہ دونوں ممالک کی طرف سے فراہم کردہ ایک چھتری ہے کہ اگر کسی ایک پر جارحیت ہو گی تو اس کا مشترکہ دفاع اور جواب دیا جائے گا۔وزیر دفاع نے وضاحت کی کہ یہ کوئی جارحانہ معاہدہ نہیں بلکہ ایک دفاعی انتظام ہے، جو نیٹو جیسا ہے۔انہوں نے مزید واضح کیا کہ یہ معاہدہ بالادستی قائم کرنے کے لیے نہیں ہے۔ ‘ہمارا کسی کا علاقہ فتح کرنے یا حملہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، دفاع ہمارا بنیادی حق ہے جو ہم سے چھینا نہیں جا سکتا۔’معاہدے کے تحت پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کے استعمال کے سوال پر وزیر دفاع نے کہا کہ’ہمارے پاس جو کچھ ہے، ہماری صلاحیتیں، وہ یقیناً اس معاہدے کے تحت دستیاب ہوں گی۔’ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی طاقت ہے جس نے ہمیشہ اپنے ایٹمی اثاثے معائنہ کے لیے پیش کیے اور کبھی کوئی خلاف ورزی نہیں کی۔ ‘جب سے پاکستان ایٹمی طاقت بنا ہے، کسی نے کبھی ہمارے ذمہ دار ایٹمی قوت ہونے کو چیلنج نہیں کیا۔‘خواجہ آصف نے غیر ذمہ دار ایٹمی طاقتوں کا تذکرہ کرتے ہوئے اسرائیل کا حوالہ دیا کہ انہوں نے کبھی اپنے ایٹمی اثاثوں کے معائنے کی اجازت نہیں دی۔

متعلقہ مضامین

  • خیبر پختونخوا کے وزیر پختون یار کی بیٹی کو اغواء کرنے کی کوشش
  • پاک سعودی معاہدے کے ثمرات سے معاشی استحکام آئے گا، دیگر ممالک سے بھی معاہدوں کا امکان ہے، وزیر دفاع
  • پاک سعودی معاہدہ تاریخ ساز،معرکہ حق کی فتح کے مرہون منت ہے:وزیر دفاع خواجہ آصف
  • پاک سعودی معاہدہ تاریخ ساز،معرکہ حق کے مرہون منت ہے:وزیر دفاع خواجہ آصف
  • پاک سعودی معاہدہ بھارت کیخلاف شاندار فتح کا مرہونِ منت ہے: وزیرِ دفاع خواجہ آصف
  • پاک سعودیہ معاہدے سے بھارت کو ہونے والی پریشانی فطری ہے: خواجہ آصف
  • سعودی عرب سے دفاعی معاہدے کی خفیہ شرائط نہیں، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • پاک، سعودی دفاعی معاہدہ نیٹو طرز پر ہے، دیگر عرب ممالک شامل ہو سکتے ہیں، خواجہ آصف
  • دفاعی معاہدے میں شامل ہونے کیلئے دیگر عرب ممالک پر دروازے بند نہیں، خواجہ آصف
  • بھارت کا ایک اور ڈرامہ، پاکستانی ٹیم کو نئے تنازع میں ملوث کرنے کی کوشش