بھارت کے ساتھ حساب برابر کرنے کے لیے ہم خود بھی کوئی ابتدا کر سکتے ہیں، وزیر دفاع خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارت نے آج دن کے وقت بھی کچھ شہروں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے، میرا خیال ہے پاکستان کو بھارت کا ادھار چکا دینا چاہیے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بھارت کے ساتھ حساب برابر کرنے کے لیے ہم خود بھی کوئی ابتدا کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں بھارت کو فاش غلطی کا خمیازہ ضرور بھگتنا ہوگا، وزیراعظم محمد شہباز شریف کا قوم سے خطاب
خواجہ آصف نے کہاکہ بھارت نے ہمارے شہریوں پر حملہ کیا، اب اگر ہم کوئی جواب دیتے ہیں تو ہمارے پاس اس کا معقول جواز ہے، لیکن ہم عام شہریوں کو نشانہ نہیں بنائیں گے۔
وزیر دفاع نے کہاکہ بھارت کی سول آبادی کو ہم بھی نشانہ بنا سکتے تھے، لیکن ہم نے صرف فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہاکہ بھارت کا خطے میں موجود تمام ہمسایوں سے جھگڑا ہی رہتا ہے۔
وزیر دفاع نے یہ بھی کہا کہ بھارت کا کبھی نیپال، کبھی سری لنکا تو کبھی بنگلا دیش سے جھگڑا رہتا ہے، نئی دہلی کا خطے میں موجود تمام ہمسائیوں سے جھگڑا رہتا ہے۔
واضح رہے کہ پہلگام واقعہ کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والی کشیدگی کی وجہ سے دونوں ملک آمنے سامنے ہیں، گزشتہ رات بھارت نے پاکستان پر میزائل حملے کیے جس کے نتیجے میں اب تک 31 شہریوں کی شہادت ہو چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں امریکی صدر نے پاکستان بھارت کشیدگی ختم کرنے کے لیے مدد کی پیشکش کردی
پاکستان نے بھارتی کارروائی کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے 5 جنگی جہاز مار گرائے جبکہ بریگیڈ ہیڈکوارٹر تباہ کرنے کے ساتھ ساتھ ایل او سی پر کئی پوسٹیں بھی تباہ کردی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews افواج پاکستان پاک بھارت کشیدگی پاکستان بھارت جنگ جنگ جنگی جہاز خواجہ آصف وزیر دفاع وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: افواج پاکستان پاک بھارت کشیدگی پاکستان بھارت جنگ جنگی جہاز خواجہ ا صف وزیر دفاع وی نیوز نے کہاکہ بھارت وزیر دفاع کرنے کے کے لیے
پڑھیں:
سعودی عرب سے دفاعی معاہدے کی خفیہ شرائط نہیں، وزیر دفاع خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے واضح کیا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے اسٹریٹجک دفاعی معاہدے میں کوئی خفیہ یا ذیلی شق شامل نہیں، یہ ایک شفاف اور دوٹوک معاہدہ ہے جس کے تحت کسی ایک ملک پر بیرونی جارحیت کو دونوں ممالک پر حملہ تصور کیا جائے گا۔
الجزیرہ ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں وزیر دفاع نے کہا کہ خطے کی بدلتی صورتحال کے تناظر میں اس معاہدے کا دائرہ کار دوسرے خلیجی ممالک تک بھی پھیل سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر جی سی سی کے رکن ممالک میں سے کوئی ایسا اشارہ دیتا ہے تو پاکستان ان کو بھی معاہدے میں شامل کرنے پر غور کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں:
خواجہ آصف نے کہا کہ یہ قدرتی امر ہے کہ خطے کے ممالک اپنی سیکیورٹی کے لیے میلوں دور کسی دوسرے ملک پر انحصار کرنے کے بجائے اُس خودمختار ملک کی طرف دیکھیں جس کے پاس ان کے تحفظ کی صلاحیت اور اہلیت موجود ہو۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی دفاعی صلاحیتیں سعودی عرب کے لیے بھی مددگار ہوں گی۔ تاہم انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ اس معاہدے کا مقصد جارحیت نہیں بلکہ باہمی دفاع ہے۔ “ہماری تاریخ میں ایٹمی ہتھیاروں کا استعمال صرف ہیروشیما پر ہوا تھا، دنیا اُس سانحے کے بعد محفوظ رہی ہے اور اُمید ہے آئندہ بھی ایسی صورتحال پیدا نہیں ہوگی،” وزیر دفاع نے کہا۔
مزید پڑھیں:
ایک اور انٹرویو میں جیو ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ یہ معاہدہ خطے میں جاری جنگوں اور کشیدگی کے تناظر میں مسلم ممالک کا بنیادی حق ہے تاکہ وہ اپنی حفاظت کے لیے مل کر کھڑے ہوں۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے دفاعی تعلقات پرانے ہیں، پاکستانی افواج سعودی افواج کی تربیت کرتی رہی ہیں، اور حالیہ معاہدہ ان تعلقات کو باضابطہ شکل دینے کی سمت ایک اہم پیش رفت ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
الجزیرہ خواجہ آصف دفاعی معاہدہ سعودی عرب وزیر دفاع