پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اگر بھارت یہ سمجھتا ہے کہ اس کے حملوں کے جواب میں ہم خاموش رہیں گے تو یہ اس کی بھول ہے۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہارخیال کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ بزدل رات کے اندھیرے میں حملے کرتے ہیں، اگر ان میں ہمت ہوتی تو وہ دن میں آکر اعلان جنگ کرتے اور ہمارے سپاہیوں کا سامنا کرتے.

انہوں نے رات کے اندھیرے میں بچوں کو نشانہ بنایا، جس کی ہم اور پوری دنیا مذمت کرتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ 2003 نہیں ہے کہ کوئی ملک اٹھ کر کہے کہ مسلمان دہشت گرد ہیں اور پوری دنیا مان لے، د و ہفتے سے بھارت الزامات لگا رہا ہے اس کے جواب میں وزیراعظم نے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ہاتھ صاف ہیں، اسی لیے ( پہلگام واقعے کی ) بین الاقومی سطح کی تحقیقات کی پیش کش کی کہ اس حملے میں کون ملوث ہے۔چیئرمین پیپلزپارٹی نے مزید کہا کہ دہشت گردی بزدلی کی ایک شکل ہے اور نہ ہی پاکستان اور نہ ہی کشمیری اس میں ملوث ہیں، دوسری جانب بھارت جھوٹ بول رہا ہے اور ہم اس کا چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کریں گے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ ہماری فضائیہ نے جس طرح بھارت کے بزدلانہ حملے کا جواب دیا ہے اس پر ہم سلام پیش کرتے ہیں، بھارت نے پھر حملے کرے گا توہم پھر اس کے جہاز گرائیں گے جیسے کہ گذشتہ شب مچھروں کی طرح اس کے جہاز گرائے گئے۔انہوں نے مزید کہا کہ بھارت ایک بڑا ملک ہونے کے زعم میں وحشی بن چکا ہے. مگر پاکستان کے بہادر اور غیور عوام اس کی آنکھیں کھول دیں گے. ہم جنگ کے حامی نہیں ہیں اور نہ کبھی جنگ کے حامی رہے ہیں مگر اب بھارت نے پاکستان کے بے گناہ شہریوں پر حملہ کیا ہے، تو اب وہ ہمارے جواب کا انتظار کرے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ انٹرنیشنل چارٹر اور اقوام متحدہ کے مطابق پاکستان کو یہ حق حاصل ہے، وہ جب اور جس انداز سے چاہے اس حملے کا جواب دے، ہم اور عوام حکومت اور افواج پاکستان کے ساتھ ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے بھارت کو (پہلگام واقعے کی) شفاف اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کی پیش کش کی تھی جس کا بھارت نے جواب نہیں دیا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان میدان جنگ میں اور سفارتی سطح پر ہر حملے کا جواب دینے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے. اگر بھارت یہ سمجھتا ہے کہ اس کے حملوں کے جواب میں ہم خاموش رہیں گے تو یہ اس کی بھول ہے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: بلاول بھٹو نے کہا کہ انہوں نے بھارت نے

پڑھیں:

کارتک آریان بھی بھارت کے ’’پاکستان فوبیا‘‘ کا نشانہ بن گئے

بھارت میں ’قوم پرستی‘ کا بخار اس قدر چڑھ چکا ہے کہ اب فنکاروں کو بھی کھانے پینے کی دکانوں کے نام دیکھ کر دعوت نامے رد کرنے پڑ رہے ہیں۔

بالی ووڈ اداکار کارتک آریان کو مغربی انڈین فلم ورکرز کی فیڈریشن (FWICE) نے سخت لہجے میں وارننگ دے دی کہ خبردار! کہیں پاکستانیوں کے زیر انتظام کسی تقریب میں شرکت کی تو اچھا نہیں ہوگا۔

ہوا کچھ یوں کہ امریکا کے شہر ہیوسٹن میں ایک پاکستانی ریسٹورنٹ ’’آغاز ریسٹورنٹ اینڈ کیٹرنگ‘‘ نے 15 اگست کو ایک پروگرام رکھا ’’آزادی اُتسو‘‘۔ بھارتی یومِ آزادی منانے کا ایونٹ! اور اسی ریسٹورنٹ کے مالک شوکت مریدیا اسی ہفتے پاکستان کے یومِ آزادی کے لیے ’’جشنِ آزادی‘‘ بھی منعقد کرا رہے ہیں جس میں عاطف اسلم کی پرفارمنس ہوگی۔

بھارت کے خود ساختہ ’’محب وطن‘‘ ادارے FWICE کو یہ دہری تقریب ایک آنکھ نہ بھائی۔ انہوں نے فوراً کارتک آریان کو خط بھیجا جس میں پہلے تو ان کی تعریفوں کے پل باندھے ’’آپ بھارتی سنیما کے روشن ستارے ہیں، نوجوانوں کے رول ماڈل ہیں، قوم آپ پر فخر کرتی ہے‘‘ اور پھر اچانک یو ٹرن لیتے ہوئے کہا ’’لیکن خبردار! آپ اس تقریب میں مہمانِ خصوصی کے طور پر کیوں شامل ہیں جہاں پاکستانی بھی پروگرام کرا رہے ہیں؟ یہ قومی مفاد کے خلاف ہے!‘‘

کارتک آریان کی ٹیم نے فوراً وضاحت دی کہ ’’ہم نے نہ کبھی ایسی تقریب کا اعلان کیا، نہ ہم کسی طور اس میں شامل ہیں۔ ہم نے منتظمین سے کہا ہے کہ وہ ہمارے پوسٹرز اور تصاویر ہٹا دیں۔‘‘

دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ احتجاج صرف اس لیے کیا جا رہا ہے کہ وہ تقریب ایک پاکستانی کی ملکیت ریسٹورنٹ میں ہو رہی ہے، چاہے تقریب کا موضوع بھارتی یومِ آزادی ہی کیوں نہ ہو۔ اور دوسری طرف بھارت کے فنکاروں کو پاکستان میں کام کےلیے پرمٹ تک درکار نہیں ہوتا (جب ماحول اچھا ہو)۔

FWICE کے خط میں یہ بھی ہرزہ سرائی کی گئی کہ چونکہ پاکستان نے ’’پہلگام حملے‘‘ جیسی کارروائیاں کی ہیں، اس لیے ہر بھارتی فنکار پر لازم ہے کہ وہ ہر قسم کے پاکستانی روابط سے پرہیز کرے، خواہ وہ امریکا میں پکوڑے بیچتا پاکستانی ہو یا شو کرواتا کوئی ریسٹورنٹ مالک!

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ بھارت کی فلم انڈسٹری کا اتنا بڑا ادارہ ایک ایسی تقریب پر واویلا کیوں کر رہا ہے جس سے کارتک آریان کا کوئی لینا دینا نہیں؟ کہیں یہ سب کچھ ’اپنے میڈیا‘ کو مزید مصالحہ فراہم کرنے کے لیے تو نہیں؟

کارتک آریان اس معاملے پر خود خاموش ہیں، لیکن ان کی ٹیم نے ’سیاسی بارودی سرنگ‘ سے خود کو بچا لیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ’آئی جی صاحب انتظار کرتے رہے مگر احتجاج کے لیے کوئی نہ آیا‘، مریم نواز کا پی ٹی آئی پر طنزیہ وار
  • کارتک آریان بھی بھارت کے ’’پاکستان فوبیا‘‘ کا نشانہ بن گئے
  • اسرائیلی حملے میں غزہ میں 68 فلسطینی شہید، خان یونس میں امداد کے منتظر افراد کو نشانہ بنایا گیا
  • ایک صدارتی آرڈیننس کی مدد سے کشمیر کا فیصلہ کیا گیا: مراد علی شاہ
  • اپوزیشن اراکینِ اسمبلی کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے،عامرڈوگر
  • بلاول بھٹو کا یوم آزادی بھارت سے جنگ جیتنے کے جشن کے طور پر منانے کا اعلان
  • بدقسمتی سے ہم نے ہمیشہ اپنی پولیس کو تنقید، تمسخر اور الزام تراشی کا نشانہ بنایا ہے، شرجیل میمن
  • بلاول بھٹو سے پی پی بلوچستان کے نئےعہدیداروں کی ملاقات
  • بلاول بھٹو سے مکیش کمار کی ملاقات، گاڑیوں پر سیکیورٹی فیچر والی نمبر پلیٹس نصب کرنے کی تاریخ میں توسیع
  • بلاول بھٹو زرداری سے منسوب وائرل ویڈیو کے حقیقت سامنے آ گئی