قومی ایئرلائن کی مسافروں سے اپیل
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
ترجمان قومی ایئرلائن نے موجودہ سکیورٹی صورتحال کے پیش نظر مسافروں سے اپیل کی ہے کہ وہ ائیرپورٹ روانگی سے قبل کال سینٹر سے ضرور رجوع کریں تاکہ کسی قسم کی پریشانی سے بچا جا سکے۔ جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں فضائی آپریشن سکیورٹی خدشات کے باعث متاثر ہو رہا ہے، اور بعض روٹس کو احتیاطی تدابیر کے تحت وقتی طور پر بند یا محدود کیا جا رہا ہے جس کے باعث متعلقہ پروازیں منسوخ یا تاخیر کا شکار ہو سکتی ہیں ترجمان کے مطابق یہ عارضی بندش قومی ایئرلائنز کے اثاثوں اور مسافروں کی حفاظت کے لیے ناگزیر ہے۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ موجودہ حالات کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے ایئرلائن عملے سے مکمل تعاون کریں ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ کال سینٹر کی جانب سے مسافروں کو ان کے رجسٹرڈ فون نمبرز پر صورتحال سے آگاہ کیا جا رہا ہے، جبکہ متاثرہ پروازوں کے مسافروں کے لیے قیام و طعام کا مناسب بندوبست بھی کیا گیا ہے واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کے تناظر میں کراچی ائیرپورٹ پر فلائٹ آپریشن عارضی طور پر معطل کر دیا گیا ہے جبکہ لاہور اور سیالکوٹ کے فضائی حدود میں بھی کئی کمرشل روٹس بند کیے جا چکے ہیں، جس سے فضائی شیڈول متاثر ہوا ہے۔ مسافروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ سفر سے قبل اپ ڈیٹس ضرور حاصل کریں
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
باقر قالیباف کی پاکستان کے قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق سے ملاقات
دورے کے دوران محمد باقر قالیباف لاہور اور کراچی کا بھی جائیں گے، ان شہروں میں وہ ثقافتی و مذہبی شخصیات، دانشوروں، تاجروں اور صنعت کاروں سے ملاقات کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی مجلسِ شورائے اسلامی کے سربراہ محمد باقر قالیباف تین روزہ سرکاری دورے پر پاکستان آئے ہیں۔ انہوں نے چند اسلام آباد میں پاکستان کی قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق سے ملاقات کی ہے۔ اسلام آباد پہنچنے پر محمد باقر قالیباف اور ان کے وفد کا ایاز صادق اور پاکستان میں تعینات ایران کے سفیر رضا امیری مقدم نے پرتپاک استقبال کیا۔ اس دورے کے دوران ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر کی پاکستان کی قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اسپیکرز اور ارکانِ پارلیمان کے علاوہ اعلیٰ حکومتی شخصیات، بشمول وزیرِاعظم محمد شہباز شریف، سے ملاقاتیں متوقع ہیں۔ قالیباف اپنے قیام کے دوران لاہور اور کراچی کا بھی دورہ کریں گے، جو پاکستان کے ثقافتی اور اقتصادی مراکز ہیں۔ ان شہروں میں وہ ثقافتی و مذہبی شخصیات، دانشوروں، تاجروں اور صنعت کاروں سے ملاقات کریں گے۔ اس سرکاری وفد میں قالیباف کے ہمراہ فدا حسین مالکی، محمد نور دہانی، رحمدل بامری، مهرداد گودرزوند اور فضل الله رنجبر بھی شامل ہیں۔