بزدل دشمن کے ڈرون کی باقیات گرنے سے کسان شہید
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
سٹی42: مکار دشمن نے آج پاکستان پر مشرقی سرحد کے پار متعدد علاقوں سے ڈرون کے حملے کئے ہیں اور پاکستان آرمی نے اب تک پاکستان کی سرحد عبور کرنے والے تمام ڈرون گرائے ہیں۔
ملک کے مختلف علاقوں میں داخل ہونے والے بھارتی ڈرونز کو مار گرانے کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔
ظفروال کے علاقے تاراپورمیں ڈرون گرایا گیا ہے۔
چکوال کے ڈھمن علاقے میں دیوالیاں کے قریب ڈرون گرگیا تاہم کوئی جانی نقصان دیکھنے میں نہیں آیا جب کہ گوجرانوالہ کی حدود میں بھی بھارتی ایک ڈرون مارگرایا گیا ہے۔
پنجاب بھر کے سکولوں میں تعطیلات کا اعلان
سندھ کے ضلع گھوٹکی میں داد لغاری تھانے کی حدود میں بھی میں ڈرون کو دیکھا گیا، اس ڈرون کو آرمی کے جوانوں نے فوراً نشانہ بنا لیا۔ اس ڈرون کی باقیات زمین پر گرنے سے ایک کسان شہید ہو گیا، ایک شہری زخمی بھی ہوا جس کا ہسپتال میں علاج معالجہ کیا جا رہا ہے۔
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
پہلے سیکیورٹی پھر تجارت، پاکستان نے افغان سرحد غیر معینہ مدت کیلیے بند کر دی
اسلام آباد:پاکستان نے افغانستان کے ساتھ سرحدیں غیر معینہ مدت کیلئے بند رکھنے کا فیصلہ کر لیا۔ ذرائع کے مطابق دوطرفہ کشیدگی میں اضافے کی وجہ طالبان حکام کی افغان تاجروں کو وارننگ ہے کہ وہ پاکستان پر انحصار ختم کرکے دیگر ملکوں کیساتھ تجارت کریں۔
حکام نے ایکسپریس ٹربیون کو بتایا کہ حکومت نے اس فیصلے سے کابل کو واضح پیغام دیا ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی ودیگر دہشتگرد تنظیموں کے خاتمہ کیلئے ٹھوس اقدامات تک تجارت و دیگر سرگرمیوں کیلئے سرحدیں نہیں کھلیں گی۔
حکام نے کہا کہ سرحدی بندش معمول کا انتظامی اقدام نہیں بلکہ پالیسی میں سٹریٹجک تبدیلی ہے۔ افغان طالبان قیادت کو مطلع کر دیا گیا کہ کالعدم ٹی ٹی پی اور دیگر گروپوں کیخلاف ٹھوس کارروائی تک مزید مذاکرات نہیں ہو سکتے۔
ایک سرکاری افسر نے کہا کہ پاکستان اپنے موقف سے ہٹنے کے موڈ میں نہیں، ’’سکیورٹی پہلے، تجارت بعد میں‘‘ اب اسلام آباد کا نیا موقف ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاک افغان سرحدوں کی بندش کو ایک ماہ سے زائد ہو چکا ہے جس کے باعث دونوں اطراف ہزاروں ٹرک اور کنٹینرز پھنسے ہوئے ہیں، اس وقت سرحدی گزرگاہیں صرف انسانی بنیادوں پر کھلی ہیں جوکہ افغان مہاجرین اور سرحدوں پر پھنسے افراد کی واپسی تک محدود ہے۔
ایک سینئر افسر نے بتایا کہ ہمارے لئے تجارت اور معیشت سے زیادہ اہم اپنے لوگوں کی زندگی ہے جس پر سمجھوتہ نہیں ہو سکتا۔