رانا تنویرحسین سے پرویزرشید کی ملاقات ،پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے تفصیلی گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 مئی2025ء)وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین سے سینیٹر پرویز رشید نے وفاقی وزیر کے دفتر میں ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی گئی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے رات کی تاریکی میں بھارت کی جانب سے مریدکے میں واقع مسجد پر حملے کو بزدلانہ اقدام قرار دیا اور کہا کہ پاک فوج نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے منہ توڑ جواب دیا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ اگر بھارت کی طرف سے آئندہ کوئی شرارت ہوئی تو پاکستان ایسا جواب دے گا جو دنیا ہمیشہ یاد رکھے گی۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمیں اپنی افواج پر فخر ہے اور ہماری امن کی خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔(جاری ہے)
پاکستان اپنے دفاع کا حق رکھتا ہے اور اپنی سرحدوں کی حفاظت کو ہر صورت یقینی بنائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں پوری قوم پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے جبکہ سیاسی اور عسکری قیادت بھی ہم قدم ہے۔
رانا تنویر حسین نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ملکی دفاع پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور سرحدوں کی حفاظت کے لیے ہر ممکن قدم اٹھایا جائے گا۔رانا تنویر حسین نے کہا کہ پاک فوج کی بہادری اور دفاعی صلاحیتوں پر قوم کو فخر ہے اور دشمن کی کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ بھارت کی بزدلانہ کارروائیوں کا نوٹس لیا جائے۔ ملاقات کے دوران ملکی سلامتی اور دفاع کے حوالے سے مختلف پہلوؤں پر بھی غور کیا گیا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے رانا تنویر حسین وفاقی وزیر کہا کہ
پڑھیں:
کوئٹہ، گہرام بگٹی کی ایچ ڈی پی کی قیادت سے ملاقات، نئے اتحاد پر گفتگو
جمہوری وطن پارٹی کے مرکزی رہنماء نوابزادہ گہرام بگٹی نے ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کی قیادت سے ملاقات کرتے ہوئے اس مشترکہ پلیٹ فارم کی تشکیل پر گفتگو کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کی قوم پرست جماعتوں کی جانب سے حکومت کے خلاف نئے پلیٹ فارم کے قیام کے امکانات قوی ہو گئے ہیں۔ جمہوری وطن پارٹی کے مرکزی رہنماء نوابزادہ گہرام بگٹی نے ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کی قیادت سے ملاقات کرتے ہوئے اس مشترکہ پلیٹ فارم کی تشکیل پر گفتگو کی ہے۔ جمہوری وطن پارٹی کے بیان کے مطابق اس موقع پر دونوں جماعتوں میں باہمی دلچسپی کے امور اور موجودہ سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں اس بات پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ فارم 47 کے ذریعے وجود میں آنے والی حکومت نے بلوچستان کے سیاسی کلچر کو متاثر کیا ہے، جس کے نتیجے میں صوبے کی معاشی و سیاسی ترقی کی راہیں مسدود ہو گئی ہیں اور عوامی مینڈیٹ کو نظرانداز کیا گیا ہے۔ شرکاء نے اس امر پر اتفاق کیا کہ بلوچستان میں جمہوری عمل کی مضبوطی اور عوامی نمائندگی کے احترام کے لیے سیاسی جماعتوں کے درمیان مشاورت اور ہم آہنگی ناگزیر ہے۔ اسی مقصد کے تحت مستقبل قریب میں جمہوری وطن پارٹی، ایچ ڈی پی اور دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ مزید ملاقاتوں اور ایک مشترکہ پلیٹ فارم کی تشکیل کے امکانات پر غور کیا جائے گا۔