کراچی: فائرنگ کے واقعے میں نوجوان جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
کراچی میں سپر ہائی وے جنجال گوٹھ چاول گودام کے قریب فائرنگ کے واقعے میں نوجوان جاں بحق ہوگیا جس کی لاش ضابطے کی کارروائی کے لیےعباسی شہید اسپتال لیجائی گئی جہاں اس کی شناخت 22 سالہ عرفان اللہ کے نام سے کی گئی۔
ڈی ایس پی اشتیاق غوری نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات میں فائرنگ کا واقعہ ذاتی رنجش کی بنا پر پیش آنے کا معلوم ہوتا ہے جبکہ مقتول کا آبائی تعلق شمالی وزیرستان سے تھا جو کہ کچھ روز قبل ہی آیا تھا۔
پولیس کو جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کا خول ملا ہے جبکہ ایسی بھی اطلاع ہے کہ ملزمان نے فائرنگ کرنے سے قبل آواز لگائی تھی کہ جو بھی بیچ میں آئیگا اس کا بھی یہی حال ہوگا جس کے بعد انھوں نے عرفان اللہ کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا اور موقع سے فرار ہوگئے۔
تاہم، پولیس کو کچھ شواہد ملے ہیں جن کی روشنی میں پولیس کام کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی: گلشنِ معمار میں فائرنگ، پنکچر لگوانے والا پولیس اہلکار جاں بحق
—فائل فوٹوکراچی کے علاقے گلشنِ معمار میں فائرنگ سے پولیس اہلکار جاں بحق ہو گیا۔
ایس ایس پی ویسٹ طارق مستوئی نے نجی اسپتال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ واقعے میں 2 ہتھیار استعمال ہوئے، نائن ایم ایم اور 30 بور کا خول ملا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کار سواروں نے فائرنگ کی، جس سے اہلکار صدام کو 3 گولیاں لگیں۔ اہلکاروں کو بلٹ پروف جیکٹ دی جاتی ہے۔
کراچی کے علاقے ڈیفنس میں خیابانِ بخاری پر پولیس موبائل پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے، واقعے کی جگہ سے گولیوں کے 11خول برآمد ہوئے ہیں۔
ایس ایس پی ویسٹ طارق مستوئی نے بتایا کہ شہید اہلکار صدام کا آبائی تعلق جیکب آباد سے تھا۔
پولیس کے مطابق شہید کانسٹیبل صدام حسین تھانہ گلشنِ معمار میں تعینات تھا، جو پنکچر کی دکان پر موٹر سائیکل کا پنکچر لگوا رہا تھا کہ کار میں سوار 4 نامعلوم افراد نے اس پر فائرنگ کر دی۔
پولیس نے بتایا ہے کہ شہید پولیس اہلکار کی لاش اسٹیڈیم روڈ پر نجی اسپتال منتقل کی گئی ہے۔
پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ مذکورہ اہلکار صدام کے قتل کے بعد رواں سال شہید پولیس اہلکاروں کی تعداد 14 ہو گئی۔